توابین سے مراد وہ گروہ ہے۔ جنھوں نے امام حسین کو کوفہ آنے کی دعوت دی تھی مگر خوف کی بنا پر ان کی کوئی مدد نہ کی۔ انھوں نے اپنے گناہوں کے کفارہ کے لیے یہ عہد کیا کہ وہ خون حسین کا بدلہ لیں گے۔ چنانچہ اسی وجہ سے توابین کہلائے۔ توابین کے رہمنا سلیمان بن صرد خزاعی نے عراق میں علم بغاوت بلند کیا لیکن شکست کھا کر شہید ہوئے۔اس قیام میں دیگر اصحاب نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم میں مخنف بن سلیم بھی شہید ہوئے۔[1]


بعد میں مختار ثقفی اس کے رہنما بنے اور انھوں نے قاتلین حسین کو چن چن کر مارا۔اور بہت سے بنو امیہ کے ظالم افراد کوان کے جرائم پر سزائیں دیں۔ اور ان سے جنگیں لڑیں۔ اور جنگ خازر میں اموی لشکر کا قلع قمع کیا۔ مختار جب عبداللہ بن زبیر کے خلاف نبرد آزما ہوا تو مصعب بن زبیر نے اس کو کوفہ میں محصور کرکے شکست دی۔ [2]

سانچہ جات ترمیم

حوالہ جات ترمیم