یونانی اساطیر میں تیتان (تیتانی دیوتا یا ٹائٹن) ایسے دیوتاؤں کو کہتے ہیں جو ارضی دیوی گایا اور آسمانی دیوتا یورینس کے مِلاپ سے پیدا ہوئے ہوں۔ یہ دیوتا یونانی اساطیر میں دیوتاؤں کے سنہری دور کا حِصّہ ہیں۔ قدیم یونانی زبان میں لفظ ”تیتان“ کا مفہوم دیو قامت یا جبار ہے، چنانچہ یہ دیوتا طاقتور اور لافانی تھے۔ یہ قدیم یونان کے دیوتاؤں کے پہلے مُقدس ہڑوار کا حِصّہ بھی ہیں۔

’تیتانوں کا زوال‘ (1588ء تا 1590ء)۔ مُصّور کورنیلیئس وان ہارلم کی تخلیق کردہ ایک تصویر جس میں تیتانوں کو طرطروس کی گہرایوں میں دھکیلا جا رہا ہے۔

تیتانی دیوتاؤں کی دو پِیڑھیاں تھیں۔ پہلی پِیڑھی میں بارہ دیوتا تھے جن میں چھہ نر دیوتا (کوئیوس، کریئس، کرونس، ہائپریون، یاپطوس، اوکیانس) اور چھہ مادہ دیویاں (نیموسینی، فیبی، ریہہ، تھیہ، تھیمس، تتیس) تھیں۔ تیتانوں کی دوسری پیڑھی میں ہائپریون کے بچے ایؤس، ہیلیوس اور سیلینہ؛ کوئیس کی بیٹیاں لیطو اور اسطیریہ؛ یاپطوس کے بچے اطلس، پرومیتھیس، اپیمیتھیس، مینوطیس؛ اوکیانس کی بیٹی متیس؛ اور کریئس کے بیٹے اسطروس، پالسہ اور پرسیس شامل ہیں۔

تیتانوں کو بعد از چند جوان نسل دیوتاؤں نے کوہِ اولمپس پر شکست دے کر آسمانی تخت حاصل کر لیا۔ اِس بُنیادی تبدیلی کے بعد تیتانوں کو طرطروس کی گہری کھائی میں پھینک کر قید کر دیا گیا۔ اِن جوان دیوتاؤں نے ایک نئے مُقدس ہڑوار کا قیام رکھا جِسے ہم اولمپوی دیوتاؤں کے نام سے جانتے ہیں۔

جدید استعمال ترمیم

قد قامت میں بڑی یا کسی عظیم و شاندار چیز کو اکثر تیتان کہا جاتا ہے۔ مشہورِ زمانہ بحری جہاز ٹائٹینک کا نام بھی اِن دیوتاؤں کے نام سے اخذ کیا گیا تھا۔ تقریباً 1.8 تا 4.9 ملین سال قبل زندہ ایک عظیمُ الجُثہ شِکار خور پرِندے کا نام بھی سائنسدانوں نے تیتانس ولیری رکھا تاکہ اِس کی عظمت کو مُناسب الفاظ میں بیان کیا جا سکے۔

حوالہ جات ترمیم

بیرونی روابط ترمیم