جراحت (surgery) دراصل شعبۂ طب کا ایک اختصاص ہے جس میں امراض یا چوٹوں کا علاج کرنے کے لیے عالجہ یعنی operation کا طریقہ کار اختیار کیا جاتا ہے۔ اور اس عالجہ یا جراحی فراہم کرنے والے طبیب کو جراح کہا جاتا ہے جس کا تعلق علم طب سے بھی ہو سکتا ہے علم الاسنان سے بھی اور یا پھر وہ طبیب ایک بیطار (veterinarian) بھی ہو سکتا ہے۔ تااریخی اعتبار سے تو جراحت سے مراد وہ علاج ہوتا ہے جس میں جسم میں چیرا و ٹانکے لگائے جاتے ہیں مگر علم طب کی طرزیات میں ہونے والی ترقی نے جراحی کے اس تصور کو آج بہت بدل دیا ہے۔ آج کل جراحی بلا کوئی چیرا لگائے اور نشتر استعمال کیے بغیر لیزر کی مدد سے بھی کی جا سکتی ہے اور اگر کوئی چیرا لگایا گیا ہو تو اس کو روایتی سوئی دھاگے سے سیئے بغیر بھی بند کیا جا سکتا ہے۔ گو کہ جراحی دراصل علم طب کا ایک شعبہ ہے مگر بذات خود یہ اس قدر وسیع ہے کہ اس کو ایک علاحدہ اختصاص کا درجہ حاصل ہے۔ جراحی میں اختیار کیے جانے والے طریقۂ کار کی فہرست بہت طویل ہے مختصر اگر اس کو بیان کرنے کی کوشش کی جائے تو یوں کہا جا سکتا ہے کہ عام طور پر جراحت میں یا تو جسم کی کسی نسیج (tissue) کو کاٹ کر نکال دیا جاتا ہے یا پھر بعض اوقات کسی دو اعضاء کے درمیان یا کسی نلکی نما عضو کا کوئی خراب ہوجانے والا حصہ نکال کر اس کے دونوں سروں کو پھر آپس میں جوڑ دیا جاتا ہے اور یا پھر ایسا بھی ہوتا ہے کہ کوئی مصنوعی طور پر تیار کیا جانے والا کسی عضو کا کوئی حصہ (جیسے دل کے صمام یا کسی رگ میں میں رکھا جانے والا کوئی تار وغیرہ) جسم کے ناکارہ عضو سے بدل دیا جاتا ہے۔

ایک جراح، دل کے مترالی صمام کی تبدیلی کا عالجہ انجام دے رہا ہے۔

نوٹ ترمیم

یہ مضمون علم جراحی کی طرزیات کے بارے میں ہے، جراحت کی تاریخ کے لیے دیکھیےتاریخ جراحت۔