جھل مگسی ضلع جھل مگسی، بلوچستان، پاکستان کا صدرمقام شہر ہے۔

جھل مگسی نصیر آباد ، خضدار اور بولان کے درمیان واقع ایک ایسا پسماندہ و تاریخی ضلع ہے جسے پاکستان بننے سے پہلے بھی خصوصی حیثیت حاصل تھی۔ جھل مگسی کی تحصیل( جھل مگسی اور گنداواہ جبکہ ایک سب تحصیل میر پور ) ہے۔

جغرافیائی اعتبار سے جھل مگسی انتہائی اہم مقام پر واقع ہے ، جھل مگسی میں میدان پہاڑی سلسلہ ، آبشاریں اور خوبصورت تفریحی مقامات ہیں ۔ جن میں پیر چھتل شاہ نورانی ، وادئ مولہ دودی ، ونگو اور کشوک وغیرہ ہیں۔

جھل مگسی میں گندم ، کپاس ، چاول اور دیگر فصلیں ہوتی ہیں۔ جھل مگسی کی زراعت زیادہ تر نہری پانی پر مشتمل ہے جبکہ چشموں کا پانی اور بارشوں کے پانی سے بھی خاصی فصلیں ہوتی ہیں۔

جھل مگسی میں زیادہ تر مگسی اور لاشار قبیلہ آباد ہے جبکہ اس کے علاوہ دیگر قبائل بھی ہیں جن میں سید کافی تعداد میں ہیں۔

مشہور و معروف موتی گہرام کا مقبرہ اور چاکر و گہرام کے ساتھ آنے والے صوفی درویش میاں صالح کا مقبرہ بھی جھل مگسی کے پہاڑوں میں واقع ہے۔

سیاسی اعتبار سے جھل مگسی ہمیشہ سے مگسی نواب فیملی کا گڑھ رہا ہے۔ جنہیں آج تک کوئی شکست نہیں دے سکا۔ موجودہ ایم این اے خالد خان مگسی اور ایم پی اے طارق خان مگسی بھی جھل مگسی سے ہیں۔

موجودہ نواب ذو الفقار خان مگسی وزیر اعلیٰ و گورنر بلوچستان بھی رہ چکے ہیں

جھل مگسی کی ایک خوبصورتی یہ بھی ہے کہ یہاں جیپ ریلی جو نادر خان مگسی کے توسط سے شروع کی گئی ہے۔ جس میں پاکستان کے بہترین ریسرز اور بیرون ممالک کے ریسرز اور تماشائی دیکھنے آتے ہیں،