خود احتسابی (انگریزی: Self-efficacy) کے بارے میں جیسے کہ ایلبرٹ بینڈورا نے بہ طور تصور تجویز کیا ہے، ایک ذاتی طے شدگی ہے کہ کس قدر بہتر یا کم تر کوئی شخص کسی مخصوص صورت حال کا مقابلہ کر سکتا ہے۔ اس میں اس کی ذاتی صلاحیتوں اور ماحولیاتی عوامل کو مد نظر رکھتے ہوئے کوئی نتیجہ اخذ کیا جاتا ہے۔[1]

خود احتسابی ہر انسانی کوشش پر اثر انداز ہوتی ہے۔ یہ طے کرنے پر کیا سوچ کوئی شخص کسی صورت حال پر اثر انداز ہونے والے عوامل کے بارے میں اپنے دل میں رکھتا ہے، خود احتسابی ان عوامل کو ہموار اور ناہموار کر سکتی ہے اور وہ اختیارات بھی طے کر سکتی ہے جو کوئی شخص ممکنہ طور پر اپنا سکتا ہے۔ یہ اثرات بہ طور خاص نمایاں ہوتے ہیں، یہ زور اور زود اثر ہوتے ہیں۔ اس کی مثالیں کئی اہم میدانوں میں دیکھی جا سکتی ہیں، جیسے کہ صحت[2]، تعلیم [3] اور زراعت[4]۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. Albert Bandura (2010)، "Self-Efficacy"، The Corsini Encyclopedia of Psychology (بزبان انگریزی)، American Cancer Society، صفحہ: 1–3، ISBN 978-0-470-47921-6، doi:10.1002/9780470479216.corpsy0836، اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2021 
  2. Luszczynska, A.، Schwarzer, R. (2005)۔ "Social cognitive theory"۔ $1 میں M. Conner، P. Norman۔ Predicting health behaviour (2nd ed. rev. ایڈیشن)۔ Buckingham, England: Open University Press۔ صفحہ: 127–169 
  3. Pramila Krishnan، Sofya Krutikova (2013-10-01)۔ "Non-cognitive skill formation in poor neighbourhoods of urban India"۔ Labour Economics (بزبان انگریزی)۔ 24: 68–85۔ ISSN 0927-5371۔ doi:10.1016/j.labeco.2013.06.004 
  4. David Wuepper، Travis J. Lybbert (2017-10-05)۔ "Perceived Self-Efficacy, Poverty, and Economic Development"۔ Annual Review of Resource Economics (بزبان انگریزی)۔ 9 (1): 383–404۔ ISSN 1941-1340۔ doi:10.1146/annurev-resource-100516-053709۔ 19 اپریل 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2021