ان تہذیبوں میں جہاں یک زوجیت پر عمومًا عمل در آمد ہوتا ہے، دو شریک حیات کا ہونا ایک ایسا عمل ہے جس میں ایک شخص کسی دوسرے شخص سے شادی کرتا ہے جب کہ وہ پہلے شادی شدہ ہوتا ہے۔[1] دو شریک حیات زیادہ تر مغربی ممالک میں ایک جرم ہے جب سیاق و سباق نہ پہلی شریک حیات کو اس کا کچھ علم ہوتا ہے اور نہ دوسری کو کہ شادی کرنے والا شخص پہلے سے قانونی رشتے میں بندھا ہوا ہے۔[2][3] ان ممالک میں جہاں دو شریک حیات سے متعلق قوانین موجود ہیں، پہلی شریک حیات کی رضامندی دوسری شادی کے قانونی موقف کو کسی بھی طرح سے متاثر نہیں کرتی جو عام طور سے غیر قانونی سمجھی جاتی ہے۔

مزید دیکھیے == == حوالہ جات ترمیم

  1. Merriam Webster:Bigamy
  2. George Monger (2004)۔ Marriage customs of the world: from henna to honeymoons۔ Santa Barbara, Calif: ABC-CLIO۔ صفحہ: 31۔ ISBN 1-57607-987-2۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جولا‎ئی 2012 
  3. "Sex Offenses: Consensual - Bigamy"۔ Law Library - American Law and Legal Information۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2009