دیو آنند

بھارتی اداکار

دیو آنند : پیدائش 26 ستمبر 1923ء، ہندی فلموں کے معروف اداکار، ہدایت کار اور فلمساز، جن کی یادگار فلموں میں گائیڈ، ضدی، پیئنگ گیسٹ، بازی، جیول تھیف، سی آئی ڈی، جانی میرا نام، امیر غریب، ہرے راما ہرے کرشنا، منزل، بمبئی کا بابو، ٹیکسی ڈرائیور، ہم دونوں، جب پیار کسی سے ہوتا ہے، اصلی نقلی، تیرے گھر کے سامنے، بنارسی بابو، تیرے میرے سپنے، شریف بدمعاش، دیس پردیس، سوامی دادا، ہم نوجواں، اول نمبر، شامل ہیں ۔[5]

دیو آنند
(انگریزی میں: Dev Anand ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معلومات شخصیت
پیدائش 26 ستمبر 1923(1923-09-26)
تحصیل شکر گڑھ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 3 دسمبر 2011ء (88 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لندن   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات عَجزِ قلب   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش ممبئی   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)
برطانوی ہند (1923–1947)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ کلپنا کارتک (1954–2011)
اولاد سنیل آنند   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
عملی زندگی
مادر علمی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فلم اداکار ،  فلم ہدایت کار ،  فلم ساز ،  منظر نویس ،  اداکار ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
دادا صاحب پھالکے ایوارڈ   (2002)
 پدم بھوشن   (2001)
ایفا حاصل زیست اعزاز   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

دیو آنند بالی وڈ کے مشہور اداکار تھے۔ پنجاب کے ضلع گروداس پور میں پیدا ہوئے انھوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کیا۔ لیکن فلموں کا شوق انھیں ممبئی لے آیا۔ کافی جدوجہد کے بعد 1946ء میں پربھات ٹاکیز کی فلم ’ہم ایک ہیں‘ کے ذریعے وہ پردے پر نظر آئے۔ ان کی پہلی کامیاب فلم ’ضدی‘ تھی۔ بعد میں ان کی دوستی مشہور فلم ساز اور اداکار گرودت سے ہوئی اور پھر مشہور گلوکارہ ثریا کے ساتھ بھی کئی فلموں میں انھوں نے کام کیا۔گلوکارہ ثریا کے ساتھ دوستی کے رشتے کافی پروان چڑھے تاہم یہ دوستی شادی میں تبدیل نہ ہو سکی۔ لیکن ثریّا نے پھر پوری زندگی شادی نہیں کی۔ دیو صاحب گذشتہ 6 عشروں سے فلم میں کام کر رہے ہیں اور اس دوران فلموں میں اداکاری کے ساتھ ساتھ ہدایت کاری بھی کی۔ بھارتی فلم انڈسٹری میں دیو آنند، راج کپور اور دلیپ کمار کی ایسی تکون بنی جس نے انڈسٹری پر طویل عرصے تک حکمرانی کی۔ یہ حکمرانی راجیش کھنہ کی آمد تک برقرار رہی۔

ابتدائی زندگی ترمیم

دھرم دیو پشوری آنند 26 ستمبر 1923ء۔[6] میں ضلع گرداسپور کی تحصیل شکرگڑھ (موجودہ ضلع نارووال، پاکستان) پنجاب، برطانوی بھارت کے ایک دولتمند ایڈووکیٹ پشوری لال آنند کے گھر پیدا ہوئے۔ تین بھائیوں میں دیو کا نمبر دوسرا تھا۔ دیو کی چھوٹی بہن شیلا کانتا کپور، شیکھر کپور کی والدہ ہیں۔ انھوں نے گورنمٹ کالج لاہور سے انگریزی ادب میں ڈگری حاصل کی[7]

فنکاری کا سفر ترمیم

گورنمنٹ کالج لاہور سے انگریزی ادب میں ڈگری حاصل کرنے کے بعد وہ اپنا شہر چھوڑ کر 1940ء میں وہ بمبئی آ گئے۔ انھوں نے چرچ گیٹ بمبئی میں ملٹری ناظر کے دفتر میں ایک سو پینسٹھ روپے[8] کی نوکری اختیار کی، پھر انھوں نے اپنے بھائی چیتن کے ساتھ بھارتی عوامی ڈراما یونین (IPTA) میں شمولیت اختیار کی۔ جلد ہی ان کو پربھات ٹاکیز کی جانب سے فلم ہم ایک ہیں (1946) میں اداکاری کی پیشکش ہوئی۔ پونہ میں فلمبندی کے دوران ان کی ملاقات عظیم اداکار گرو دت سے ہوئی جس میں ان دونوں نے یہ فیصلہ کیا کہ اگر ان دونوں میں سے کوئی بھی پہلے کامیاب ہوا تو وہ دوسرے کی بھی مدد کرے گا۔ اس سوچ کے تحت دیو آنند کی پیش کردہ فلم کے ہدایتکار گرو دت اور گرو دت کی ہدایتکردہ فلم کے اداکار دیو آنند ہوتے تھے۔

40ء کی دہائی کا اختتام ترمیم

 
دیو آنند (1923ء تا 2011ء)

چالیس کی دہائی کے اختتام میں دیو آنند کو گلوکارہ - اداکارہ ثریّا کے ساتھ عورتوں پر مبنی فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا۔ دیو آنند نے خود کو خوش قسمت سمجھا اور ان پیشکشوں کو قبول کیا۔ فلمبندی کے دوران وہ اداکارہ ثریّا سے دل لگا بیٹھے۔ اس جوڑے نے سات فلموں میں ساتھ کام کیا، ان میں ودیا (1948ء)، جیت (1949ء)، شیر (1949)، افسر (1950ء)، نیلی (1950)، دو ستارے (1951ء) اور صنم (1951) شامل ہیں، یہ ساری فلمیں باکس آفس پر کامیاب رہیں۔ ان تمام فلموں میں ثریّا کو ہی اہم کردار ادا کرنے کا موقع ملا جس سے یہ علامت ظاہر ہونے لگی کے وہ دیو سے بڑی اداکارہ ہیں۔ فلم ودیا کے گانے کنارے کنارے چلیں کی فلمبندی کے دوران کشتی کے ڈوب جانے کے بعد دیو نے ثریّا کی جان بچائی، اس واقعہ کے بعد ثریّا کو دیو آنند سے پیار ہو گیا۔ اس سارے قصّہ کو عوام کی نظر سے پوشیدہ رکھا گیا، اس کو خفیہ رکھنے میں ان کے دوستوں درگا کھوتے اور کامنی کوشل نے بھی بڑی مدد کی۔ فلم جیت کے منظر پر دیو نے آخر کار ثریّا کو شادی کی دعوت دی اور 3000 روپے کی ہیرے کی انگوٹھی پہنائی۔ ثریّا کی نانی نے دیو کے ہندو ہونے کیوجہ سے اس کی شدید مخالفت کی اور پھر ثریّا نے کبھی شادی نہیں کی۔ اس مخالفت کی وجہ سے ان دونوں نے پھر کبھی ساتھ کام نہیں کیا۔[9][10] اس کے بعد آنند خود کو منوانے کے لیے کسی بڑی فلم کی تلاش میں لگ گئے۔

کامیابی اور 1950ء کی دہائی ترمیم

آنند کو کامیابی کی پہلی کرن اشوک کمار نے دکھائی۔ انھوں نے دیو آنند کو بمبئی ٹالکیز کی فلم ذدّی میں اداکارہ کامنی کوشل کے ساتھ پیش کیا، جو ایک کامیاب فلم ثابت ہوئی۔ ضدّی کی کامیابی کے بعد دیو نے فلمیں پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔ ذدّی وہی فلم ہے جس میں پہلی بار لتا کشور گیت - یہ کون آیا کرکے یہ سولہ سنگھار محفوظ کیا گیا۔[11] یہ گیت بے انتہا کامیاب ہوا اور یہاں سے ہی دیو اور کشور کی ہم آہنگی کے اگلے چالیس سالوں کا آغاز ہوا۔ 1949ء میں دیو نے اپنی اور کشور کمار کی مضبوط دوستی کے مدّ نظر اپنی کمپنی نوکیتن کی شروعات کی جس نے 2011ء تک 35 فلمیں پیش کیں۔

1951ء میں جرائم پر مبنی سنسنی خیز فلم بازی گرو دت کی ہدایتکاری میں پیش کی۔ 1950 کی دیائی میں یہ فلم جرائم پر مبنی فلموں کے لیے مثال ثابت ہوئی۔ یہ فلم سنیل دت کی ہدایتکاری اور کلپنا کارتک کی اداکاری کے لیے سنگ میل ثابت ہوئی اور دیو آنند اور کلپنا کارتک کی جوڑی کو کئی فلموں میں ساتھ کام کرنے کی پیشکش کا باعث بنا۔ ان فلموں میں آندھیاں، ٹیکسی ڈرائیور، ہاؤس نمبر 44 اور نو دو گیارہ پیش پیش ہیں۔ ٹیکسی ڈرائیور کی فلمبندی کے دوران دیو نے کلپنا کو شادی کی پیشکش کی اور 1954ء میں ایک چھوٹی سی تقریب میں یہ جوڑا رشتہ ازدواج میں منسلک ہوا۔ 1956ء میں ان کے گھر لڑکا، سنیل آنند اور اس کے بعد لڑکی دیوینا پیدا ہوئی۔ شادی کی بعد اداکارہ کلپنا نے ادارکاری کو خیر آباد کر دیا۔

اپنے تیز ترّار لہجے اور سر کو ہلا کر جملہ ادا کرنے کو دیو نے اپنا طرز انداز بنا لیا اور فلم ہاؤس نمبر 44، پاکٹ مار، منیم جی، سی۔آئی۔ڈی اور پیئنگ گیسٹ میں اس کی پیروی کرتے نظر آئے۔ 1950 میں ان کی پراسرار یا ہلکی مزاحیہ پریم کہانیاں یا معاشرہ پر مبنی فلمیں پردہ پر اتریں جن میں ایک کے بعد ایک اور فنٹوش شامل ہیں۔[12] 1950 کی دہائی کے بقیا حصّہ میں دیو نے لگاتار کئی کامیاب فلموں میں نئی اداکارہ وحیدہ رحمٰن کیساتھ کام کیا، ان فلموں میں سی۔ آئی۔ ڈی (1956)، سولہواں سال، کالا پانی اور انسانیت شامل ہیں۔ 1955 میں انسانیت فلم میں دیو کو دلیپ کمار کیساتھ اداکاری کرنے کا موقع ملا۔ 1958 کی فلم کالا پانی کے لیے دیو نے اپنا پہلا فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکاری حاصل کیا۔[13]

حوالہ جات ترمیم

  1. Legendary Bollywood actor Dev Anand dies of heart attack in London — اخذ شدہ بتاریخ: 12 فروری 2013
  2. ربط : https://d-nb.info/gnd/136416683  — اخذ شدہ بتاریخ: 27 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  3. بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb162701002 — بنام: Dev Anand — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  4. پاکستان کے بننے میں ہندوؤں کا کردار 22 May 2010 Retrieved 28 January 2011
  5. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر دیوآنند
  6. صفحہ اوّل , Romancing with Life — آپ بیتی سوانح حیات دیو آنند، پینگوئن بکس بھارت 2007
  7. "Dev Anand death: Punjab village mourns its son who never returned - The Times of India"۔ 04 ستمبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 ستمبر 2012 
  8. آج تک چینل پر دیو آنند کی ملاقات
  9. "ثریّا"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 نومبر 2011 
  10. "ایک یادگار پریم کہانی"۔ دی سنڈے ٹریبیون۔ 9 Mar 2008۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 نومبر 2011 
  11. realbollywood.com
  12. "دیو آنند 85 سال کے ہوگئے"۔ NDTV Movies۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2011 
  13. "دیو آنند 85 سال کے ہوگئے"۔ NDTV Movies۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2011