رابطہ عالم اسلامی (عربی: رابطة العالم الإسلامي، انگریزی: muslim world league) عالم اسلام کی ہمہ گیر اور وسیع ترین عوامی تنظیم ہے۔ عالم اسلام کے بائیس ممالک کے ممتاز علما اور داعیانِ دین کا ایک نمائندہ اجلاس 14/ذی الحجہ1381ھ بمطابق 18/مئی 1962ء کو مکہ مکرمہ میں منعقد ہوا جس میں رابطہ عالم اسلامی کے قیام کی قرارداد منظور کی گئی۔

رابطہ عالم اسلامی
مخفف MWL
ملک عالم اسلام   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
صدر دفتر مکہ، سعودی عرب
تاریخ تاسیس 1962
بانی سعود بن عبدالعزیز   ویکی ڈیٹا پر (P112) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قسم Religious Charitable organization
خدماتی خطہ عالمی
سیکریٹری جنرل Muhammad bin Abdul Karim Issa
باضابطہ ویب سائٹ themwl.org

رابطہ عالم اسلامی کے اغراض و مقاصد ترمیم

رابطہ عالم اسلامی کے قیام کا مقصد دعوت دین اور اسلامی عقائد و تعلیمات کی تشریح اور ان کے بارہ میں پیدا ہونے والے شکوک و شبہات یا معاندین اسلام کے اعتراضات کو بہتر طریقہ سے زائل کرنا ہے اور اس عالمی پیمانہ کی تنظیم کے توسط سے مسلمانانِ عالم کے مسائل و مشکلات کو حل کرنے اور ان کے تعلیمی و ثقافتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے مالی تعاون فراہم کرنے کا کا راستہ ہموار کیا گیا۔ رابطہ عالم اسلامی کسی بھی نوع کے تشدد اور دہشت سے لاتعلق ہو کرعالمی تہذیبوں کے افراد سے مکالمہ و گفتگو کا طریقہ کار اختیار کرتا ہے۔

رابطہ عالم اسلامی کی مجالس حاکمہ ترمیم

  1. کبار علما دین اور داعیان اسلام کی مجلس اعلیٰ جو عالم اسلام کے جذبات و احساسات کی ترجمانی کرتے ہیں اور وقتاً فوقتاً ان کے اجلاس منعقد ہوتے ہیں۔
  2. مجلس تاسیسی، یہ رابطہ علام اسلامی کی تجاویز کو روبہ عمل لانے کے لیے امین عام کے لیے رہنما خطوط متعین کرتی ہے۔ اس مجلس کے ارکان کی تعداد ساٹھ ہوتی ہے جو عالم اسلام کی نمایاں شخصیات ہوتی ہیں۔ ان کا انتخاب مجلس تاسیسی میں ہی عمل میں آتا ہے اور کسی بھی ملک سے صرف دو ممبر ہی نامزد کیے جا سکتے ہیں۔ ہندوستان سے مولانا سید ابوالحسن علی ندوی، مولانا محمد منظور نعمانی مجلس تاسیسی کے ارکان رہ چکے ہیں، اس وقت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی (ناظم ندوۃ العلماء، لکھنؤ) مولانا سید ارشد مدنی (صدر جمعیت علمائے ہند) مجلس تاسیسی کے رکن ہیں۔
  3. مجلس اعلیٰ عالمی برائے مساجد۔ عالمی پیمانہ پر مساجد کی تعمیر و نگرانی اور ان کی آبادی کے لیے فکرمندی، ائمہ، خطباء وغیرہ کی تربیت، اوقاف کا تحفظ وغیرہ جیسے امور و مسائل دیکھتی ہے اور اس کے عالمی پیمانہ پر چالیس ارکان نامزد کیے جاتے ہیں۔

اجلاس ہائے عام ترمیم

بنیادی طور پر عالم اسلام کے کبارعلماء اور داعیانِ دین کی مجلس ہی رابطہ عالم اسلامی کی مجلس حاکمہ ہے جس کے اب تک چار اجلاس ہائے عام ہو چکے ہیں۔

  1. پہلا اجلاس عام1381ھ مطابق 1962ء جس میں رابطہ عالم اسلامی کی تجویز منظور ہوئی۔
  2. دوسرا اجلاس عام 1384ھ مطابق 1965ء جس میں اتحاد اسلام کی اہمیت و ضرورت اور خارجی افکار و نظریات سے اجتناب کی تجاویز منظور کی گئیں۔
  3. تیسرا اجلاس عام 1408ھ مطابق 1987ء، اس اجلاس کی اہم قراردادوں میں حرمین شریفین کی عظمت، اشہرحرم اور شعائر حج کی تقدیس اور مسلم حکمرانوں کا شعائر اللہ سے خاص تعلق وغیرہ تھیں۔
  4. چوتھا اجلاس عام 1423ھ مطابق 2002ء، اس اجلاس کی اہم تجاویز وحدت امت، دعوت الی اللہ، میثاق مکہ اور قضیہ فلسطین وغیرہ منظور ہوئیں۔

رابطہ عالم اسلامی کی امانت عامہ ترمیم

رابطہ عالم اسلامی کا صدر دفتر اولِ روز سے مکہ مکرمہ میں ہے اور اس کے موجودہ جنرل سکریٹری ڈاکٹر عبداللہ عبدالمحسن الترکی صاحب ہیں۔ رابطہ عالم اسلامی کا امین عام اپنے معاون امناء کے توسط سے رابطہ کی تمام کارگزاریوں کا اصل نگراں ہوتا ہے۔ وہ مجلس تاسیسی کے متعین کردہ خطوط و ہدایات کی روشنی میں تمام شعبوں کے عملی کاموں کا ذمہ دار ہوتا ہے۔

رابطہ عالم اسلامی کی نمائندگی ترمیم

رابطہ عالم اسلامی مندرجہ ذیل بین الاقوامی اداروں میں حق نمائندگی رکھتا ہے۔

  1. اقوام متحدہ کی اقتصادی کمیٹی اور غیر حکومتی تنظیموں کی مجلس میں بطور مشیر کے مبصّر ممبر کی حیثیت سے ۔
  2. مسلم ممالک کی جملہ کانفرنسوں میں خواہ چوٹی کانفرنس ہو یا وزرائے خارجہ کی سطح کی، سب میں مبصّر ممبر کا درجہ رکھتا ہے۔
  3. تربیت و تعلیم اور ثقافتی امور کی بین الاقوامی تنظیم یونیسکو کا مستقل ممبر ہے۔
  4. بہبودئ اطفال کی بین الاقوامی تنظیم یونیسف کا مستقل ممبر ہے۔

بیرونی روابط ترمیم