رخسانه پريت چنڑ (انگريزی:Rukhsana Preet Chanar) پاکستان کے صوبہ سندھ میں پیدا ہونے والی سندھی زبان کی شاعرہ ہیں۔[1]

رخسانه پريت چنڑ

حالات زندگی ترمیم

رخسانه پريت کا پورا نام رخسانه دختر محمد صديق چنڑ ہے۔ ان کے والدين زیادہ تر نوابشاہ میں رہے مگر وہ حیدرآباد کے علائقے کاری موری ہیرا آباد میں  23 اگست 1967ء کو پیدا ہوئیں۔ انھوں نے ابتدائی تعليم گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول غريب آباد (ضلع نوابشاه) سے حاصل کی۔ پيپلز ميڈيکل کالج نوابشاه سے 1993ء میں ايم بی بی ايس کی ڈگری حاصل کی اور لياقت ميڈيکل کالج ڄامشورو میں ميڈیسن کے شعبے میں 6 ماہ کی ہاؤس جاب کی۔ 1998 میں سندھ پبلک سروس کميشن کا امتحان پاس کر کے ڈاکٹر کے عہدے پر مقرر ہوئیں۔ ڈاکٹر رخسانه 1999 سے 2000 تک وزيراعظم کے خاندانی منصوبابندی اور بنيادی صحت پروگرام کے تحت اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر کے طور پر ضلع نوابشاه میں کام کیا۔ جس کے بعد 2000 سے 2002 تک کوٹڑی ہسپتال میں ميڈيکل آفيسر رہیں۔ بعد میں یہ ڈسٹرکٹ گورنمنث ہسپتال قاسم آباد اور دارالامان قاسم آباد میں میڈیکل آفيسر رہيں۔[2]

ادب اور شاعری ترمیم

رخسانه پريت چنڑ 1988 میں نوابشاه میں ادب اور شاعری کی ابتدا کی۔ مختلف پروگراموں میں میزبانی کے فرائض بھی انجام دیے۔ ریڈیو پاکستان حیدرآباد پر مختلف پروگراموں کی میزبانی بھی کی۔ رخسانہ کی شاعری کی ایک کتاب پياسی ساڀھیاں جل تھل خواب 1997 میں شائع ہوئی۔ 2014 میں ان کی غزلوں پر مشتمل کتاب نگاہن جا سجدا شایع ہوئی جس پر انھیں سندھی زبان کا با اختیار ادارہ حیدرآباد نے انعام دیا۔[3] [4]

حوالہ جات ترمیم