ریکی (انگریزی: Reɪki ، جاپانی: 霊 気) ایک روحانی متبادل طریقہ علاج ہے۔ جو 1922 میں ایک جاپانی بدھ میکاؤ یوسوئی نے ترتیب دیا۔ ریکی کو عام طور پر ہاتھ سے علاج (palm healing) کا نام دیا جاتا ہے، ریکی کو متبادل طریقہ علاج اور مشرقی طب دونوں طریقہ علاج میں شامل کیا جاتا ہے- [1] اس طریقہ علاج کے ماہر اور طالب علم یہ یقین رکھتے ہیں کے کہ وہ "کی" نامی شفا یابی توانائی اپنی ہتھیلیوں کے ذریعے منتقل کر تے ہیں۔[2]

Reiki
چینی نام
روایتی چینی
سادہ چینی
ویتنامی نام
Quốc ngữ linh khí
کوریائی نام
ہانجا 靈氣
جاپانی نام
Hiragana れいき
Kyūjitai 靈氣
Shinjitai
روحانی علاج - ترمیم
این سی سی اے ایم درجہ بندی
  1. طب متبادل
  2. Mind-Body Intervention
  3. Biologically Based Therapy
  4. Manipulative Methods
  5. روحانی علاج
مزید دیکھیے
ریکی

ریکی کی دو اہم شاخیں ہیں؛ روایتی جاپانی ریکی اور مغربی ریکی۔ ریکی کی یہ دونوں روایتی اور مغربی شاخوں میں ریکی کے تین درجہ پائے جاتے ہیں، عام طور سے سب سے پہلے درجہ میں ایک ریکی پریکٹیشنر اور ماسٹرز خود کو اور دوسروں کو ٹھیک کرنے کے قابل ہو جاتا ہے، دوسرے درجے میں ریکی ماسٹر دور بیٹھے ہوئے مریض کو شفایاب کر سکتا ہے (عام طور پر اسے distant healing کہا جاتا ہے) اور تیسرے درجہ کی ریکی ماسٹر یا ٹیچر کی سطح ہے اور ریکی کو دوسروں پڑھانے اور سکھانے کے قابل ہو جاتا ہے۔

2008ء میں تحقیقی طبی جائزہ سے یہ تحقیق پیش کی گئی کہ سنگین امراض اور حادثاتی پیچیدگیوں میں ریکی کی افادیت کے متعلق کہنا قبل از وقت ہے جبکہ عمومی امراض اور نفسیاتی مسائل (ڈپریشن، درد اور پریشانی کا عالم اور اسی طرح کے دوسرے مسائل ) میں ریکی طریقہ علاج کافی تاثیر رکھتا ہے-[3]

تعارف ترمیم

ریکی (جاپانی:霊 気) ایک جاپانی زبان کا لفظ ہے جو کائناتی حیاتیاتی توانائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ دو الفاظ کا مجموعہ ہے۔ Rei سے مراد کائناتی روح یا پر اسرار طاقت ہے جبکہ Ki یا Qi کا مطلب حیاتیاتی توانائی ہے۔ جاپانی تشریح کے مطابق ہم میں سے ہر شخص کے اندر ریکی کی قوت موجود ہے جو پیدائش ہی سے ہمارے مادی جسم میں ڈال دی جاتی ہے۔ ریکی کا شفائی طریقہ کار مادی نہیں بلکہ ایک روحانی عمل ہے۔ مادی طور پر ان اثرات کا جائزہ لیا جائے تو ہم کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پاتے۔ ہم اس کا مظاہرہ اسی صورت میں دیکھتے ہیں جب مریض کو تکلیف میں افاقہ ہوجاتا ہے یعنی یہ پورا مرحلہ وجدانی ہے مادی نہیں۔

تاریخ ترمیم

 
ڈاکٹرمکاؤ یوسوئی

ریکی کی ترویج و فروغ میں جاپانی ماہر ڈاکٹر مکاؤ یوسوئی (Mikao Usui) نے اہم کردار ادا کیا۔ انیسویں صدی کے نصف میں وہ جامعہ کرسچین کیوٹو جاپان کے سربراہ تھے۔ ڈاکٹر مکاؤ نے بائبل کا گہرائی سے مطالعہ کیا، بائبل میں تحریر ہے کہ حضرت عیسیٰ جب کسی مریض کو چھوتے تھے تو بڑے بڑے لاعلاج مریض ٹھیک ہوجاتے تھے۔ پیدائشی نابینا اور کوڑھی صحت مند ہوجاتے تھے۔ عام طور پر مسلمان اور مسیحی بھی ان واقعات کو معجزہ سمجھ کر خاموش ہوجاتے ہیں۔ ڈاکٹر مکاؤ نے ایسے واقعات پر گہرا تفکر کیا او ر اس نتیجہ پر پہنچے کہ حضرت عیسیؑ ضرور کسی مخفی طاقت کو استعمال کیا کرتے تھے۔ ڈاکٹر مکاؤ نے اس کی حکمت میں غور کیا،انھوں نے بائبل اور جاپانی دونوں تعلیمات کے ملاپ سے ریکی طریقہ علاج کی بنیاد رکھی۔

جاپانی تعلیمات بتاتی ہیں کہ کائنات ایک ماورائی قوت سے بھری ہوئی ہے اس کائناتی روح کو وہ لوگ Reiکے نام سے جانتے ہیں۔ اسے کائنات کی تخلیقِ اول بھی کہا جا سکتا ہے۔ یہ کائناتی روح خاص توانائی سے متحرک ہوتی ہے جسے Ki کہا گیا ہے۔ اس ماورائی قوت سے شفایابی کے لیے ڈاکٹرمکاؤ نے جو طریقہ وضع کیا وہ حضرت عیسیؑ کے لمسی علاج سے مشابہ ہے۔ جب اس انداز سے عمل کیا گیا تو انھوں نے بہت اچھے نتائج کا مشاہدہ کیا۔ ڈاکٹر مکاؤ کے شاگرد وں نے ریکی کو دنیا کے مختلف حصّوں میں متعارف کرایا۔ 1930ء سے اب تک یہ طریقہ علاج دنیا کے مختلف حصّوں میں جانا پہچانا اور مشہور ہو گیا۔

ریکی کے اصول ترمیم

وہ ضروری باتیں جو ریکی کے طالب علم کو ذہن نشین رکھنی ہوتی ہیں:

  1. یہ توانائی نہایت لطیف ہے اس کے بہتر حصول کے لیے ضروری ہے کہ طبیعت میں ٹھہراؤ ہو، ایسے شخص کو غصہ کم سے کم کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے ورنہ جسم میں کثیف گرم لہریں چلنے لگتی ہیں جس سے اس توانائی کا فطری عمل سست پڑجاتا ہے۔
  2. غیر اخلاقی امور سے آدمی میں اندرونی کشمکش ہونے لگتی ہے۔ اس سے ذہنی مرکزیت ٹوٹ جاتی ہے اس لیے ریکی کے طالب علم کو ایسے تمام امور سے پرہیز کرنا چاہیے جو اس کی ذہنی صحت میں دخل در انداز ہو سکتے ہیں۔
  3. تمام مشقوں کے دوران یقین پختہ ہونا چاہیے۔ جب تصور کریں کہ توانائی جسم میں منتقل کی جا رہی ہے تو شک و شبہات پیدا نہ ہوں۔ آپ کو اپنی ماورائی قوت پر مکمل بھروسا و یقین ہو ورنہ شک آپ کی صلاحیتوں پر زنگ لگادے گا۔

ریکی کی شفائی قوت کا حصول ترمیم

ریکی کی مشقیں ترمیم

 
ریکی سے علاج

کھلی فضا میں سیدھے کھڑے ہوجائیے جہاں آلودگی کم سے کم ہو۔ کوئی پارک یا باغیچہ مناسب رہے گا۔ چپلیں یا جوتے اتار دیجیئے۔ اپنے دونوں پاؤں کی ایڑیاں قریب کر لیں۔ سانس گہرائی میں لیں۔

اب دونوں ہاتھ اٹھا کر آپس میں جوڑیں، آپ کی دونوں ہاتھ سینے کے سامنے ہو اور انگلیاں ناک آنکھ اور ہونٹ کی سیدھ میں ہوں۔ ( یہ طریقہ گاشو Gasshuکہلاتا ہے )اب دونوں ہاتھ ایک ہی سیدھ میں اوپر کی جانب اٹھائیں، اس موقع پر یہ تصور کریں کہ فضا میں موجود توانائی جو آپ ہاتھوں میں جمع ہو رہی ہیں۔ اسی صورت میں ہاتھوں کو آہستہ آہستہ نیچے لائیں اور یہ تصور کریں کہ توانائی پورے جسم میں مرغولہ دار انداز میں اتر گئی ہے۔ (مراقبہ، یوگا، ریکی کرنے سے پہلے اور بعد میں گاشو کیا جاتا ہے ) پہلے مرحلے میں سانس آہستگی سے لیں۔ دوسرے مرحلے میں سانس اندر کھینچیں اور تیسرے مرحلہ میں سانس روک لیں۔ یہ مشق اس وقت تک جاری رکھیں جب آپ محسوس کریں کہ جسم میں توانائی جمع ہو گئی ہے۔ اس دوران اگر آنکھیں بند رکھی جائیں تو زیادہ مرکزیت سے مشق پوری ہو سکتی ہے۔ اس مشق کے لیے خالی پیٹ ہونا ضروری ہے۔ اس مشق میں زیادہ حساس لوگ اس توانائی کو دیکھ بھی لیتے ہیں تاہم اگر ایسا نہیں ہے تو اس کا احساس بھی کافی ہے۔[4][5][6]

ریکی سے خود اپنا علاج ترمیم

 
سر اور چہرہ کی مشقیں

ریکی سے آپ بہت سی نفسیاتی اور جسمانی بیماریوں سے نجات حاصل کر لیں گے۔ روزانہ 20 سے 30 منٹ ریکی کریں اور پُرسکون اور مسرور زندگی گزاریں۔ ریکی ٹریٹمنٹ شروع کرنے سے پہلے اپنے ذہن و جسم کو پُرسکون رکھیں۔ گہرے گہرے سانس لیں۔ جسم کو ڈھیلا چھوڑ دیں۔ ریکی کرتے ہوئے سانس کی رفتار نارمل رکھیں اور ریڑھ کی ہڈی کو سیدھا رکھیں۔ دونوں ہاتھوں کو چند سیکنڈ ایک دوسرے کے ساتھ رگڑ کر Sensitizeکرلیں۔ اپنے دونوں ہاتھوں میں توانائی محسوس کریں۔ ریکی ٹریٹمنٹ کیجئے آپ اپنی وجدانی قوت پر بھروسا کریں۔ اپنے وجدان کی مدد سے اپنے ہاتھوں میں زیادہ سے زیادہ توانائی محسوس کریں اپنے (ور اپنے کلائنٹ کی تکلیف یا بیماری کا ادراک کریں۔ اپنے مریض کے جسمِ مثالی Aura کاتصور کریں۔ اس کے بعد آپ خیال کریں کہ آپ کے ہاتھ آپ کے ذہن کا ایکسٹینشن ہیں۔ اب اپنے ہاتھوں کو جسم سے اوپر روشنیوں کے جسم پر رکھیں اور ریکی شروع کر دیں۔

مشق نمبر 1:اپنے چہرے کو دونوں ہاتھوں سے چھپا لیجئے۔ اس طرح کہ آپ کی انگلیوں کی Tips آپ کی پیشانی کو چھو رہی ہوں۔ دونوں ہاتھوں کو ایک دوسرے کے ساتھ ملاتے وقت سانس لینے کے لیے جگہ چھوڑیں۔ بظاہر یہ ایک معمولی مشق ہے مگر یہ سر درد، مائگرین، اسٹروکس، الرجی، دانتوں، مسوڑھوں ناک کی ہڈی اور سانس کی تکلیف کو دور کرتی ہے۔

مشق نمبر 2:اپنے ہاتھوں کو سر پر اس طرح رکھیں کہ دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کے سرے سر کی اوپری سطح کے بالکل درمیان میں ایک دوسرے کو چھو رہے ہوں اور ہتھلیاں سر کے دونوں طرف رکھی ہوں۔ یہ مشق ذہنی اسٹرکچر، دماغی چوٹ، اسٹروکس، اسٹریس، مائگرین، نروس سسٹم اور ذہنی صلاحیتوں کے لیے بہترین ہے۔

مشق نمبر 3:ہاتھوں کو نرمی سے سر کے پچھلے حصے پر اس جگہ رکھیں جہاں سر کا حصہ ختم ہو رہا ہو اور گردن شروع ہو رہی ہو۔ انگلیوں اور انگوٹھوں کی سمت اوپر کی جانب ہو۔ شہادت کی انگلیاں آپس میں ملی ہوئی ہوں۔ یہ مشق سر درد، مائگرین، صدمے یا چوٹ کے اثرات، آنکھوں کے مسائل، ہیڈ انجریز جیسی بیماریوں میں فائدہ مند ہے۔

مشق نمبر 4:یہ مشق نمبر 3 کی طرح ہی آسان اور آرام دہ ہے۔ اس میں صرف یہ کرنا ہے کہ دونوں ہاتھوں کوسر کے پچھلے حصے کھڑی سیدھ کی بجائے دائیں بائیں رخ پر اس طرح رکھیں کہ ایک ہاتھ سر کے پچھلے ابھرے ہوئے حصے پر رکھا ہو اور دوسرا ہاتھ بالکل اسی ہاتھ کے نیچے رکھا ہو۔ اس کے فوائد و اثرات وہی ہیں جو مشق نمبر 3 میں بیان کیے گئے ہیں۔

مشق نمبر 5:دونوں ہاتھوں کی ہتھیلی کوچہرے کی دونوں جانب رکھیں، آپ کا ہاتھ گالوں پر کان کے بالکل برابر میں ہونا چاہیے، یہ مشق آپ کے چہرے کی ٹینشن اور دانتوں کے درد کے لیے مفید ہے۔

 
گردن اور پیٹ کی مشقیں

مشق نمبر6:اپنی دونوں کلائیوں کو ایک ساتھ ملالیں اور اپنے ہاتھ نرمی سے حلق پر رکھیں، یہ مشق آپ کی گردن کی تکالیف کے لیے مفید ہے۔

مشق نمبر7:اپنا ایک ہاتھ نرمی سے حلق پر رکھیں اور دوسرا ہاتھ دل پر رکھیں۔ جو پہلے ہاتھ کے بالکل نیچے ہو۔ یہ مشق توانائی میں اضافہ اور مدافعتی سسٹم بہتر بناتی ہے۔ اسٹریس، نروسنیس اور میٹابولزم پرابلمز دور کرتی ہے۔

مشق نمبر 8:دونوں ہاتھوں کو سینے پر اس طرح رکھیں کہ دایاں ہاتھ دائیں طرف اور بایاں ہاتھ بائیں طرف ہو۔ اس مشق سے بریسٹ کینسر، لمفیڈک ڈس آرڈر اور دودھ پلانے والی ماؤں کے سینہ میں بچہ کی غذا میں اضافہ ہوتا ہے۔

مشق نمبر 9:دونوں ہاتھوں کو سینے سے نچلے حصے پر اس طرح رکھیں کہ درمیانی انگلیاں ایک دوسرے کو چھو رہی ہوں۔ ہاتھوں کو جسم پر نرمی سے رکھیں۔ جس جگہ انگلیاں ایک دوسرے سے مل رہی ہوں وہ جسم کی سینٹر لائن ہونی چاہیے۔ یہ مشق لمفیڈک امراض اور پھیپھڑوں کے لیے مفید ہے۔

مشق نمبر 10:ہاتھوں کو اور نیچے لے آئیے اب آپ کا پیٹ کا حصہ شروع ہوجاتا ہے۔ ہاتھوں کو آہستگی اور نرمی سے پیٹ پر رکھیں۔ انگلیاں جسم کی سینٹر لائن پر ایک دوسرے سے ٹچ ہو رہی ہوں۔ یہ مشق پیٹ کے دائیں حصّہ سائڈ پر گال بلیڈر، پتھری، Upper Colon کی تکلیفوں کو دور کرتی ہے۔ جمع شدہ بلغم کو خارج کرتی ہے۔ جبکہ بائیں سائڈپر اس کے اثرات Upper Colon، معدہ کی بیماریاں، السر، تشنج، نظامِ انہضام کی تکلیفیں، پنکریز، ذیابیطس، بلڈ شوگر، ہیموفیلیا جیسی بیماریوں میں فائدہ پہنچاتی ہے۔

مشق نمبر11:ہاتھوں کو آہستگی سے پیٹ کے نچلے حصے پر لے آئیں۔ اس طرح رکھیں کہ انگلیاں جسم کی سینٹر لائن پر مل رہی ہوں۔ فوائد:- چھوٹی آنت، تشنج، Lower Colon اور ہاضمہ کی خرابیاں دورکرتی ہے۔

مشق نمبر12:ہاتھوں کو جسم کے پچھلے حصے پر شولڈر مسلز پر رکھیں۔ آپ کے ہاتھوں کو درمیانی انگلیاں ریڑھ کی ہڈی پر ایک دوسرے کو چھو رہی ہوں۔ ٹینشن، حلق کی بیماریاں، ریڑھ کی ہڈی کی تکلیف اور گردن کا درد میں یہ مشق فائدہ مند ہے۔ یہی مشق دو سرے طریقہ سے بھی کی جا سکتی ہے۔ اپنا دایاں ہاتھ بائیں شولڈر پر بایاں ہاتھ سینے کو کراس کرتے ہوئے دائیں شولڈر پررکھیں آپ ہاتھ لے جا سکتے ہیں لے کر جائیں۔ لیکن زبردستی نہ کریں۔ جہاں تک آرام سے پہنچ جائے رک جائیں۔ یہ مشق سر انجام دینے سے گھبراہٹ، نروسنیس، ٹینشن، گردن میں کھنچاؤ، پھیپھڑوں اور ریڑھ کی ہڈی کی تکلیفیں دور ہوجاتی ہیں۔

مشق نمبر13:اپنے ہاتھوں کو کمر پر اس طرح رکھیں کہ درمیانی انگلیاں سینٹر لائن پر ایک دوسرے کو چھو رہی ہوں۔ یہ مشق شوگر، اسٹریس، مائگرین، گردے، ہائی بلڈ پریشر، انفیکشن اور ایڈرینل گلینڈز کی بیماریوں اور تکلیفوں سے نجات دیتی ہے۔ یہ مشق آپ اس طرح بھی کرسکتے ہیں کہ آپ کا ایک ہاتھ کمر کی ریڑھ کی ہڈی پر رکھا ہو اور وسرا ہاتھ پہلے ہاتھ کے اوپر رکھا ہو۔

مشق نمبر14:اپنے ہاتھوں کو کمر کے نیچے اور کولہوں سے اوپر رکھیں آپ کی درمیانی انگلیاں سینٹر لائن پر ایک دوسرے کو چھو رہی ہوں۔ اس کے فوائد و اثرات وہی ہیں جو مشق نمبر 13 میں بیان کیے گئے ہیں۔

 
پیروں اور گھٹنوں کی مشقیں

مشق نمبر15:یہ مشق آپ کے پیروں کے لیے مفید ہے۔ ایک کرسی پر بیٹھ جائیں اور اپنے دونوں ہاتھ اپنے گھٹنے پر رکھیں، پھر دونوں ہاتھوں کو ٹخنہ پر لے جائیں اور آخر میں اپنے ہاتھوں سے اپنے پیروں کے آخری سرے کو چھوئیں۔ تکلیفوں سے نجات دیتی ہے۔ یہ مشق آپ اس طرح بھی کرسکتے ہیں کہ آپ کے ہاتھ کمر پر اس طرح رکھے ہونا چاہئیں کہ ایک ہاتھ ریڑھ کی ہڈی پر رکھا ہو اور دوسرا ہاتھ پہلے ہاتھ کے اوپر رکھا ہو۔

دوسرے شخص کو ریکی کرنے کا طریقہ ترمیم

آپ اپنی ریکی کر رہے ہوں یاکسی دوسرے شخص کی ریکی کی۔ مشقوں کا ایک ہی طریقہ ہے۔ دونوں کے یکساں فوائد و ضوابط ہیں۔ مثلاً ہم کسی دوسرے شخص کے سر کی ریکی اس طرح کریں گے جس شخص کی ریکی کر رہے ہیں اس کے سر کے نزدیک بیٹھ جائیں اور بڑی نرمی اور پیار سے اس کی پیشانی پر ہاتھ رکھیں۔ دونوں ہاتھوں کے انگوٹھے اور شہادت کی انگلیاں ایک دوسرے سے ٹچ ہو رہی ہوں۔ تھوڑا وقفہ دینے کے بعد دوبارہ یہی عمل دہرائیں۔ اگر آپ چاہیں تو آنکھوں پر ٹشو رکھ سکتے ہیں۔ لیکن خیال رہے کہ ناک کھلی رہے تاکہ سانس لینے میں آسانی رہے۔ اثرات:- ریکی کی یہ مشق آنکھوں کی بیماریوں، Sinus blockage، سر درد، مائگرین، اسٹروکس، دانتوں اور مسوڑھوں کی تکلیف میں آرام پہنچاتی ہے۔

مشق نمبر2 : کلائنٹ کے سر کے پاس بیٹھیں۔ اپنے ہاتھ اس کے سر کی اوپری سطح پر بالکل درمیان میں رکھیں۔ آپ کے ہاتھوں کا رخ سر کے دونوں اطراف کانوں کی طرف آنا چاہیے۔ فوائد: - یہ مشق آپ کے کلائنٹ کے مندرجہ ذیل فنکشنز پر اثر انداز ہوتی ہے۔ ذہنی ساخت، ہیڈ انجریز، اسٹروکس، اسٹریس، سردرد، مائگرین اور قوت وجدان میں اضافہ کرتی ہے۔ اسی طریقے سے آپ اپنے کلائنٹ کے سر کے پچھلے حصے کی اور جسم کے اگلے اور پچھلے حصے کی ریکی کرسکتے ہیں۔ طریقہ وہی ہوگا جس طرح آپ نے اپنے سر اور جسم کی ریکی کی تھی۔

چند اسپیشل مشقیں ترمیم

کان کا درد، کم سنائی دینا اور بہرہ پن :- اپنے دونوں ہاتھوں کی درمیانی انگلیاں مریض کے کانوں کے سوراخوں میں ڈالیں۔ انگلیوں کو تھوڑا سا خم دے لیں۔ شہادت کی انگلی کانوں کے سامنے والے حصے پراوپر کی طرف رکھیں جبکہ انگوٹھی والی اور چھوٹی انگلی کانوں کے نیچے رکھیں۔ اگر آپ اپنی ٹریٹمنٹ کر رہے ہیں تو درمیانی انگلی کانوں کے سوراخ میں ڈال کر انگوٹھی والی اور چھوٹی انگلی کنپٹی پر رکھیں۔ شہادت کی انگلی کانوں کی سائڈوں پر اور انگوٹھی کانوں کے پیچھے رکھیں۔

ہائی بلڈ پریشر، لو بلڈ پریشر، چوٹ کا درد یا مائگرین کا درد:- سر کے پچھلے حصے پر دائیں جانب دایاں ہاتھ رکھیں۔ اس طرح کہ انگلیاں اوپر کی طرف ہوں۔ دوسرا ہاتھ مخالف سمت میں گردن پر رکھیں جہاں Carotid artery ہوتی ہے۔ اس وقت تک ہاتھ رکھا رہنے دیں جب تک کہ آپ بہتر محسوس کریں۔ اسی طرح بائیں جانب کا ٹریٹمنٹ کریں۔

مدافعتی نظام Immun System:- اپنا ایک ہاتھ Thymus gland پر رکھیں ڈاکٹرز اس گلینڈ کو غیر فعال خیال کرتے ہیں لیکن ریکی تھراپسٹ اس کو Spiritual Centre کہتے ہیں جو زیادہ سے زیادہ توانائی حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ دوسرا ہاتھ اسپلین Spleen پر رکھیں۔ جو جسم میں بائیں جانب ہوتی ہے۔

ٹانگوں کی کمزوری :- دونوں ٹانگوں کاباری باری ٹریٹمنٹ کریں۔ ایک ہاتھ اپنی رانوں کے اندرونی طرف ٹانگوں کے سب سے اوپر کے حصے پررکھیں اور دوسرا ہاتھ اس جگہ رکھیں جہاں دھڑ اور ٹانگوں کا جوڑ ہوتا ہے۔ اسی طرح دوسری ٹانگ کا ٹریٹمنٹ کریں۔ بازوؤں کی حرکت :- اگر آپ خود اپنا علاج کر رہے ہیں تو پھر باری باری اپنا دایاں ہاتھ بائیں بغل میں اور بایاں ہاتھ دائیں بغل میں رکھیں اور اس وقت تک نہ ہٹائیں جب تک کہ آپ مکمل توانائی حاصل نہ کر لیں۔ اگر آپ کسی اور کا ٹریٹمنٹ کر رہے ہیں تو پھر آپ اپنے دونوں ہاتھ کلائنٹ کی بغل میں رکھیں۔ یہ لمفیٹک ڈس آرڈرز کے لیے ایک بہترین مشق ہے۔ اس مشق کے انجام دینے سے بغل میں ہونے والی گلٹیوں سے نجات مل جاتی ہے۔

پھیپھڑے اور نظام تنفس :- اگر آپ کسی دوسرے شخص کا ٹریٹمنٹ کر رہے ہیں تو پھر آپ اپنے ہاتھ کلائنٹ کے سینے پر اس طرح رکھیں کہ ایک ہاتھ رکھنے کے بعد دوسرا ہاتھ پہلے ہاتھ سے تھوڑا اوپر رکھا ہو۔ اس طرح پھیپھڑوں والے تمام حصے پر ریکی ٹریٹمنٹ کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ جسم کے دونوں پہلوؤں کا بھی ٹریٹمنٹ کریں۔ اس سے پھیپھڑوں کے دونوں حصے توانائی حاصل کریں گے۔ آپ چاہیں تو دائرے کی شکل میں یعنی ہاتھوں کو آگے سے پیچھے کی طرف لے جا کر توانائی پہنچا سکتے ہیں وہ اس طرح کہ اگر آپ سامنے سے دائیں طرف سے ٹریٹمنٹ شروع کرتے ہیں تو پیچھے بائیں طرف پہنچا کر ختم کیجئے۔ پچھلے حصے کی ریکی کرتے ہوئے ایک ہاتھ کو اوپر کی طرف حرکت دیجیئے اور دوسرے ہاتھ کو نیچے کی طرف۔ آہستہ آہستہ ہاتھوں کو نیچے کی طرف لے آئیں اور پھیپھڑوں والے پورے حصے کا ٹریٹمنٹ کریں تاکہ پھیپھڑے مکمل توانائی حاصل کر لیں۔

اسپیشل نوٹ:- ایسا شخص جو نمونیے کا مریض ہو اسے سیدھا لٹا کر ٹریٹمنٹ نہ کریں۔ ریکی کرتے ہوئے یا تو اسے بٹھا دیں یا پھر 30 ڈگری کا زاویہ بناتے ہوئے لٹائیں۔ تاکہ مریض کو سانس لینے میں مشکل نہ ہو اور آپ آسانی سے ٹریٹمنٹ کرسکیں۔

اسٹریس سے نجات:- اپنا علاج کرنے کے لیے ایک ہاتھ تھاتی رائیڈ گلینڈز پر رکھیں اور دوسرا ہاتھ سولر پلیکسز Solar Plexus یعنی ناف سے ذرا اوپر رکھیں۔ کسی دوسرے کا ٹریٹمنٹ کرتے ہوئے بھی اسی طریقے پر عمل کیجئے۔ ٹریٹمنٹ اس وقت تک کرتے رہیں جب تک کہ آپ کو توانائی کی ضرورت ہے۔

دل کے امراض اور ہارٹ اٹیک :- دل کی تمام تکالیف سوائے ہارٹ اٹیک کے سب سے پہلے آپ یہ کریں کہ سینے سے نیچے والے تمام حصے کی ریکی کریں۔ اس مشق سے یہ ہوگا کہ اگر تکلیف گیس کی وجہ سے ہے تو یہ گیس کو رفع کر دے گی اور تکلیف دور ہو جائے گی۔ دوسری صورت میں گیس رفع کرنے کے بعد اپنے ہاتھ مریض کے سینے پر بالکل دل کی جگہ پر رکھیں۔

ہارٹ اٹیک :- ہارٹ اٹیک ہوجانے کی صورت میں آپ فوری توجہ دیں۔ اگر آپ CPR Cardinal Pulmonary Suscitation جانتے ہیں اور کسی مریض کی دل کی دھڑکن رک جائے تو آپ کو چاہیے کہ آپ ہر حالت میں یہ تکنیک استعمال کریں۔ اگر مریض کا سانس رک رک کر آ رہا ہو تو ایک ہاتھ مریض کے دل پر رکھیں اور Resuscitation شروع کر دیں۔ ہارٹ اٹیک کے بعد دل کے فنکشن کو نارمل کرنے کے لیے ریکی تھراپی بہترین تکنیک ہے۔

ریڑھ کی ہڈی کے امراضScoliosis جوڑوں کے امراض Arthritis:- دونوں ہاتھوں کو ٹریپیزیس مسلز Trapezius museles پر رکھیں اور اس وقت تک نہ ہٹائیں جب تک کہ وہ پوری طرح توانائی حاصل نہ کر لیں۔ آہستہ آہستہ ہاتھوں کو نیچے کی طرف لائیں اور پوری پیٹھ کی ریکی کریں۔ ہم وہی مشقیں استعمال کریں گے جو پچھلی قسط میں ’’جسم کے پچھلے حصے‘‘ کی ریکی کرنے کے لیے بتائی گئی تھیں۔ ہاتھوں کو اوپر سے نیچے کی طرف اس طرح لائیں کہ بیک کے تمام حصے توانائی حاصل کریں۔ آخر میں دونوں ہاتھوں کو پیٹھ کے سب سے نیچے والے حصے پر رکھیں۔

سائیٹکاSciatica:- عرق النساء سائیٹک نروز سے متعلق امراض اور تکالیف سائیٹکا (عرق النساء) کہلاتی ہیں۔ ریڑھ کی ہڈی کے نچلے حصے Sacrum سے شروع ہوکر نیچے پاؤں کے تلوؤں تک جانے والے نروز، سائیٹک نروز Sciatic nerves کہلاتے ہیں۔ سائیٹک نروز پر ریکی ٹریٹمنٹ کرنے کے لیے آپ سب سے پہلے اپنے کلائنٹ کو آرام اور سکون سے لٹادیں اس کے بعد ایک ہاتھ اسیکرل بون Sacral bone یعنی ریڑھ کی ہڈی کے آخری حصہ پر رکھیں۔ اس طرح کہ ہاتھوں کی انگلیوں کارخ Tail-bone کی جانب ہو۔ دوسرا ہاتھ پہلے ہاتھ کے بالکل برابر میں اس طرح رکھیں کہ اس کی انگلیاں پہلے ہاتھ کی انگلیوں کی مخالف سمت میں ہوں۔ پہلے ہاتھ کو اپنی جگہ پر رکھا رہنے دیں اور دوسرے ہاتھ کو آہستہ آہستہ نیچے کی طرف حرکت دیتے ہوئے گھٹنوں تک لے جائیں ۔۔۔۔۔۔ گھٹنوں تک لے جانے کے بعد دوسرا ہاتھ بھی لے آئیں اور دونوں ہاتھوں کو ٹانگ کے دونوں طرف سینڈوچ کی طرح رکھ دیں۔ دوبارہ پھر اسی طرح کریں کہ ایک ہاتھ گھٹنوں پر رکھا رہنے دیں اور دوسرا ہاتھ آہستہ آہستہ نیچے پاؤں کی طرف ٹھہر جائے۔ یہاں تک کہ پورے پاؤں کی تلوؤں سمیت ریکی تھراپی کریں۔

فرسٹ ایڈ :- اگرکسی کے چوٹ لگی ہو یا کسی اور ذریعے سے تکلیف پہنچی ہو تو ریکی ٹریٹمنٹ میں فرسٹ ایڈ اس طرح دیں گے کہ ایک ہاتھ ایڈرینل گلینڈز Adrenal glands (یہ گلینڈز گردوں کے اوپری حصے پر ہوتے ہیں) پر رکھیں اور دوسرا ہاتھ اس مقام پر رکھیں جہاں چوٹ لگی ہو یادرد ہو رہا ہو۔ یہ عمل کرنے سے درد ختم ہو جائے گا اور مریض آرام محسوس کرے گا۔

توانائی کا بہاؤ :- آپ جسم کے بہاؤ میں تسلسل قائم رکھ سکتے ہیں۔ اپنے دونوں ہاتھوں کو اوپر بنائے گئے حصوں پر رکھیں اور اس وقت تک رکھا رہنے دیں جب تک کہ توانائی تمام حصوں میں دور کرنے لگے۔ بازوؤں کے ذریعے توانائی کے تسلسل سے مندرجہ ذیل تکلیفیں دور ہوجاتی ہیں۔ جوڑوں کے امراض، ہڈیوں کاٹوٹنا، انفیکشن، مدافعتی نظام، کینسر، وائٹ بلڈ سیلز پروڈیوس ہوتے ہیں جو بعد میں اسپلین Spleenمیں داخل ہوکر تھائمس ہارمون Thymus hormone کے ساتھ مل کر T-Cell بناتے ہیں۔ ٹانگوں کے ذریعے توانائی کے بہاؤ سے ٹوٹی ہوئی ٹانگیں، گھٹنوں اور ٹخنوں کے جوڑوں کے امراض دور ہوتے ہیں اور مدافعتی نظام میں تحریک پیدا ہوتی ہے۔

ریڑھ کی ہڈی میں تناؤ (Spinal Tension) سے نجات:- دائیں ہاتھ کا انگوٹھا اوردرمیانی انگلی Occipital ridge (سر کاآخری حصہ جہاں سے گردن شروع ہوتی ہے) پر رکھیں اور بایاں ہاتھ ریڑھ کی ہڈی کے آخری سرے پر رکھیں۔ تھوڑی دیر تک رکھارہنے دیں جب تک کہ یہ حصے مکمل توانائی نہ حاصل کر لیں۔ اس کے بعد دونوں ہاتھوں کو ایک ساتھ حرکت دیتے ہوئے ریڑھ کی ہڈی کے مرکزی پوائنٹ تک آجائیں۔ اس بات پر توجہ رہے کہ ہاتھ جسم سے ٹچ رہیں، ہٹنے نہ پائیں۔

ریکی سے علاج ترمیم

اب چند تکالیف اور ان کاریکی کے ذریعے علاج پیش کیا جا رہا ہے۔ ان مشقوں کے دوران اسٹول پربیٹھیں یا زمین پر دوزانو بیٹھیے۔ ریڑھ کی ہڈی میں خم نہ ہو۔ سانس آہستگی سے لیں ہر مشق کا دورانیہ پانچ سے دس منٹ تک ہے جسے دن میں دو بار کیا جا سکتا ہے۔ فضا بہت زیادہ گرم یا سرد نہ ہو۔ مشق کے دوران آنکھیں بند رکھیے۔ ذہن خیالات سے عاری ہو اور توجہ صرف تصور کی جانب ہو۔

صحت کا سر چشمہ:-ریکی تعلیمات کے مطابق ہمارا جسم کائناتی توانائی کا رسیور ہے۔ جب ہم ذاتی ارادے سے یہ توانائی صحیح طور پر حاصل نہیں کرپاتے تو بیمار پڑ جاتے ہیں۔ اس توانائی کا حصول ریکی میں بہت آسان ہے۔ آپ آرام دہ نشست کے ساتھ بیٹھ کر آنکھیں بند کرلیجئے۔ دونوں ہاتھ آہستہ آہستہ اوپر اٹھائیے بالکل اسی طرح جیسے نماز کے دوران تکبیر کہنے کے لیے اٹھاتے ہیں۔ فرق صرف اتنا ہے کہ دونوں ہتھیلیاں کانوں کی طرف ہوں اور کانوں سے اندازہً ایک ایک فٹ دور ہوں۔ سامنے سے دیکھنے پر آپ کے ہاتھوں اور سر سے انگریزی حرفWبنے گا۔ اب یہ تصور کریں کہ دونوں ہاتھوں کے درمیان توانائی دور کر رہی ہے۔

آنکھوں کی تھکن:-بتائے گئے طریقے کے مطابق بیٹھنے کے بعد دائیں ہاتھ سے داہنی آنکھ اور بائیں ہاتھ سے بائیں آنکھ ڈھانپ لیں۔ اب یہ تصور کریں کہ آپ کے ہاتھوں سے توانائی نکل کر آنکھوں میں جذب ہو رہی ہے۔ زیادہ باریک بینی کے کام سے آنکھوں کے اعصاب تھک جاتے ہیں۔ یہ تھکن اگر متواتر رہنے لگے تو نظر کمزور ہونے لگتی ہے جس کا حل ماہرینِ چشم عینک تجویز کرتے ہیں۔ اس مشق کے علاوہ کھانے میں سبز یاں زیادہ لیں۔ دن میں ایک مرتبہ تھوڑی سی سونف اور مصری کھالیا کریں۔

بہتر نشو و نما کے لیے:- پچوٹری گلینڈز ہماری نشو و نما میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کی بدولت جسم کے دیگر غدود اور نظام متحرک ہوجاتے ہیں۔ ہاضمہ ٹھیک ہوجاتا ہے۔ جسم میں خلیوں کی شکست و ریخت اور تعمیر و توسیع صحیح طریقہ سے ہوتی ہے۔ دونوں ہاتھوں کی بڑی انگلی کی پوروں کو ملالیں اور سر پر اس طرح رکھیں کہ ہتھیلیاں کنپٹی، ماتھے اور سر کے ایک حصہ کو ڈھانپ لیں۔ دونوں پوریں بالوں کی درمیانی مانگ پر جمع ہوں۔ اب یہ تصور کریں کہ ہاتھوں سے لہریں نکل کر سر میں جمع ہو رہی ہیں۔

کان کی تکالیف:-بعض لوگ کان کی مختلف تکالیف میں مبتلا رہتے ہیں یعنی کان کا درد یا پانی آنا وغیرہ اس کے لیے ریکی میں یہ مشق بتائی جاتی ہے۔ سر کے پچھلے حصہ پر کانوں کے عین پیچھے دونوں ہتھیلیاں اس طرح رکھیں کہ دایاں ہاتھ داہنے حصے پر اور بایاں ہاتھ بائیں حصے پر ہو اور یہ تصور کیجئے کہ ہاتھوں سے لہریں نکل کر جذب ہو رہی ہیں۔

گلے کی تکالیف:-گلا بیٹھ جانا، درد یا آواز کی خرابی کے لیے دایاں ہاتھ گردن کے پچھلے حصے پر مہروں کے اوپر رکھیں جبکہ بایاں ہاتھ گلے پر رکھیں۔ یہ تصور کیجئے کہ حرام مغز سے توانائی کی رو دائیں ہاتھ میں داخل ہوکر بائیں ہاتھ تک اور پھر گلے میں جذب ہو رہی ہے۔

کمزوردل:-بائیں ہتھیلی سینے پر دل کے مقام پر رکھیے۔ اس کے برابر میں نیچے داہنی ہتھیلی رکھ کر تصور کیجئے کہ ہتھیلیوں سے لہریں نکل کر دل میں جذب ہو رہی ہیں۔ اس مشق سے دل کو قوت ملتی ہے۔

پھیپھڑوں کی فعالی:- داہنا ہاتھ سینے کی داہنی جانب پھیپھڑے کے مقام پر اور بایاں ہاتھ بائیں جانب پھیپھڑے کے مقام پر رکھ کر یہ تصو ر کیجئے کہ ہاتھوں سے نکلنے والی لہروں سے پھیپھڑے طاقت حاصل کر رہے ہیں۔

جگر کی قوت:- جگر کی خرابی سے صفرے کی زیادتی ہوجاتی ہے جسے یرقان کہا جاتا ہے۔ سرخ خلیوں کی کمی ہونے لگتی ہے۔ اس کا علاج یہ ہے کہ دایاں ہاتھ پیٹ کی داہنی جانب رکھیے اور بایاں ہاتھ اس کے عین نیچے رکھیے اور یہ تصور دہرائیے کہ ہاتھوں سے لہریں نکل کر وہاں جذب ہو رہی ہیں۔

ہاضمہ کی بحالی:- داہنی ہتھیلی پیٹ کے بائیں حصہ پر پسلیوں کے اختتامی مقام پر رکھیے اور بایاں ہاتھ اسی کے نیچے رکھیے اور بتایا گیا تصور کیجئے اس سے تلی اور لبلبہ کی کار کردگی پر اچھا اثر پڑتا ہے اور ہاضم رطوبتوں کا اخراج بہتر ہوجاتا ہے۔

گردوں کی کارکردگی:- گردوں کی بہترین کارکردگی سے جسم کے فاضل مادے بآسانی خارج ہوجاتے ہیں اس نظام کو تقویت دینے کے لیے یہ مشق کیجئے۔ دایاں ہاتھ کمر کے دائیں حصہ یعنی گردے کے مقام پر اور بایاں ہاتھ بائیں گردے کے مقام پر یعنی کمر کی بائیں جانب رکھیں اور بتا یا گیا تصور دہرائیں۔

یہ تھیں ریکی ٹریٹمنٹ کی چند اہم مشقیں جن سے آپ اپنا اور دوسروں کا مکمل ٹریٹمنٹ کرسکتے ہیں۔ جب آپ ریکی ٹریٹمنٹ کرچکے تو انرجی گراؤنڈ کرنے کے لیے دونوں ہاتھوں کو آپس میں ملائیں۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "BRCP Divisions & Practises"۔ Institute for Complementary and Natural Medicine 
  2. McKenzie (1998).Ellyard (2004)(Boräng (1997). (Veltheim and Veltheim (1995)۔ ریکی فلو تھرو ہینڈ 
  3. "Effects of Reiki in clinical practice: a systematic review of randomized clinical trials ، Lee, MS; Pittler, MH; Ernst"۔ انٹرنیشنل جرنل آف کلینکل پریکٹس۔ 2008ء 
  4. "ریکی فار ڈمیز ، مصنف: نینا ایل پال"۔ ولے پبلشنگ 
  5. "پریکٹیکل ریکی ، مصنف: ماری ہال"۔ تھارسن پبلشنگ۔ 1997ء 
  6. "پریکٹیکل ریکی ، مصنف: ماری ہال"۔ تھارسن پبلشنگ۔ 2001ء