زبیدہ سلطان ( عثمانی ترکی زبان: زبیدہ سلطان ; 29 مارچ 1728 – 4 جون 1756) سلطنت عثمانیہ کی ایک عثمانی شہزادی تھی، جو سلطان احمد ثالث (دور حکومت 1703–1730) کی بیٹی اور سلطان مصطفٰی ثالث (دور حکومت 1757ء - 1774ء) اور عبدالحمید اول (دور حکومت 1774–1784) کی سوتیلی بہن تھی۔ ان کے والد کو 1730ء میں تخت سے ہٹا دیا گیا تھا، وہ پرانے محل میں پلی بڑھی لیکن وہ آرام سے زندگی گزارنے کے قابل تھی، کیونکہ اس کے پاس ایڈرن کے قریب واقع دلزیز محمد آغا کے کھیت تھے اور اس طرح اس کی آمدنی اس کے لیے مختص کر دی گئی۔

زبیدہ سلطان
(عثمانی ترک میں: زبيده سلطان ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش 29 مارچ 1728ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استنبول  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 4 جون 1756ء (28 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استنبول  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن ینی مسجد  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت عثمانیہ  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد احمد ثالث  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیگر معلومات
پیشہ ارستقراطی  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عثمانی ترکی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

زندگی ترمیم

زبیدہ سلطان 28 [1] یا 29 مارچ [2] 1728ء کو پیدا ہوئے، ان کے والد سلطان احمد ثالث، [3] [4] اور والدہ کا نام ایمن مصلحٰی کادن تھا۔ [1] اس کی ایک مکمل بہن تھی جس کا نام عائشہ سلطان تھا، جو اس سے نو سال بڑی تھی۔ [5]

ان کے والد کو 1730ء میں تخت سے ہٹا دیا گیا تھا، وہ پرانے محل میں پلی بڑھی لیکن وہ آرام سے زندگی گزارنے کے قابل تھی، [1] کیونکہ اس کے پاس ایڈرن کے قریب واقع دلزیز محمد آغا کے کھیت تھے اور اس طرح اس کی آمدنی اس کے لیے مختص کر دی گئی۔ [3] [1]

ان کے کزن محمود اول کے پاس اگست 1747ء کے لگ بھگ ایوپ [3] [4] مضافات میں اس کے لیے ایک یالی یا واٹر فرنٹ مانس بنوایا گیا تھا۔

6 جنوری 1748ء کو، محمود کے دور حکومت میں، زبیدہ کی پہلی شادی سلیمان پاشا سے ہوئی، [4] [5] اناطولیہ کے بیلربی (گورنر - جنرل) اور وزیر، جو شادی کے تقریباً چھ ماہ بعد ہی انتقال کر گئے۔ [1] اس طرح، اس کی دوسری شادی سال کے اندر، 6 جنوری 1749ء کو، نعمان پاشا، [4] [5] kapıcılar kethüdası یا امپیریل پیلس گارڈز کے سربراہ، تھیسالونیکی کے سنجاک بے (صوبائی گورنر) اور کاوالا اور ویزیر سے ہوئی۔ [3] [1] ان کے شوہر مختلف دیگر صوبائی عہدوں پر خدمات انجام دیتے رہیں گے۔ [1]

ترک مؤرخ مصطفٰی چاغتاے اولوچے نے شہزادی کو "ایک مخیر، غریبوں کی محافظ، جو دن رات پڑھتی" کے طور پر بیان کیا ہے۔ [3]

موت ترمیم

اپنے بہن بھائیوں کی اکثریت کی طرح، زبیدہ سلطان زیادہ عرصہ زندہ نہیں رہیں، اٹھائیس سال کی عمر میں قدرتی وجوہات کی بناپر مر گئیں، [1] 4 جون 1756ء [4] [5] ینی مسجد، استنبول میں تدفین ہوئی۔ [3] [4] [1]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح Sakaoğlu 2008.
  2. Râşid 2013.
  3. ^ ا ب پ ت ٹ ث Uluçay 1985.
  4. ^ ا ب پ ت ٹ ث Haskan 2008.
  5. ^ ا ب پ ت Şemʼdânî-zâde Fındıklılı 1976.

حوالہ جات ترمیم

  • Necdet Sakaoğlu (2008)۔ Bu mülkün kadın sultanları: Vâlide sultanlar, hâtunlar, hasekiler, kadınefendiler, sultanefendiler۔ Oğlak Yayıncılık۔ صفحہ: 303۔ ISBN 978-9-753-29623-6 
  • Târîh-i Râşid ve Zeyli (Râşid Mehmed Efendi ve Çelebizâde İsmaîl Âsım Efendi) (1071–1141/1660-1729) Cilt I-III۔ 2013۔ ISBN 978-6-055-24512-2 
  • Mehmed Nermi Haskan (2008)۔ Eyüp Sultan tarihi – Volume 1۔ Eyüp Belediyesi Kültür Yayınları۔ ISBN 978-9-756-08704-6 
  • Mustafa Çağatay Uluçay (1985)۔ Padışahların kadınları ve kızları۔ Türk Tarihi Kurumu Yayınları۔ صفحہ: 220 
  • Süleyman Efendi Şemʼdânî-zâde Fındıklılı (1976)۔ مدیر: M. Münir Aktepe۔ Şemʼdânî-zâde Fındıklılı Süleyman Efendi târihi Mürʼiʼt-tevârih-Volume 1۔ Edebiyat Fakültesi Matbaası