زید الخیر زید بن مہلہل کا نام ہے جو ابو مكنف الطائی النبہانی المعروف زيد الخيل تھا۔

تفصیل ترمیم

  • ان کا دور جاہلیت میں نام زید الخیل تھا جس کا نام رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زید الخیر رکھا تھا یہ ایک وفد کی صورت آئے اور عرض کی : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہم کتوں اور بازوں کے ساتھ شکار کرتے ہیں، کتے گائیوں، جنگلی گدھوں اور ہر نوں کو پکڑتے ہیں پھر کچھ تو ذبح کرلیے جاتے ہیں اور بعض کو کتے مار ڈالتے ہیں ہم ان کو ذبح نہیں کرسکتے، جب کہ اللہ تعالیٰ نے مردار کو حرام کیا ہے پس ہمارے لیے کیا حلال ہوگا؟ تو یہ آیت کریمہ4 المائدہ نازل ہوئی۔[1]
  • حدیث میں ہے کہ جب زید الخیل نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بارگاہ میں حاضر ہوئے تو حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا انت زید الخیر وہ حقیقت میں زید بن مہلہل شاعر تھا۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : انھیں خبر اس لیے نام دیا گیا کیونکہ اس کی ذات میں کئی منافع تھے۔[2]

حوالہ جات ترمیم

  1. الجامع الاسباب النزول جلد 1، صفحہ 124۔
  2. تفسیر قرطبی۔ ابو عبد اللہ محمد بن احمد بن ابوبکر قرطبی