سارہ بنت فیصل آل سعود (عربی: سارة بنت فيصل آل سعود ؛ پیدائش 1933) ایک سعودی عرب کے مخیر، سابق سیاست دان اور خواتین اور بچوں کی بہبود کے لیے سرگرم کارکن ہیں۔ وہ سعودی عرب کے شاہی خاندان آل سعود کی رکن ہے۔

سارہ بنت فیصل
(عربی میں: سارة بنت فيصل بن عبدالعزيز آل سعود ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش 2 فروری 1935ء (89 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سعودی عرب [1]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد فیصل بن عبدالعزیز آل سعود   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ ملکہ عفت   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
محمد بن فیصل السعود   ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان آل سعود   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رکن سعودی مجلس شوری [1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
جنوری 2013  – دسمبر 2016 
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

سارہ بنت فیصل شاہ فیصل اور عفت الثنیان کی سب سے بڑی اولاد ہیں جو ترک نژاد تھیں۔ [2] [3] [4] وہ 1933 عیسوی میں سعودی عرب میں پیدا ہوئیں۔ [4] اس کے ہم پلہ بہن بھائیوں میں شہزادہ محمد، شہزادی لطیفہ، شہزادہ سعود، شہزادہ عبد الرحمن، شہزادہ بندر، شہزادہ ترکی، لولوہ بنت فیصل اور هیفا بنت فیصل شامل ہیں۔[4]

سارہ بنت فیصل نے بچپن میں ہی اپنی والدہ سے ترکی زبان سیکھی۔ [4] اس نے ویلزلی کالج سے گریجویشن کیا۔ [5]

عملی زندگی اور سرگرمیاں ترمیم

 
سارہ کے والد شاہ فیصل

شہزادی سارہ اور ان کی بہن شہزادی لطیفہ نے 1962 میں سعودی عرب میں پہلی خیراتی تنظیم النہضہ قائم کی۔ [6] شہزادی سارہ تب سے اس تنظیم کی سربراہ ہیں۔ [7] اس تنظیم کو 2009 میں خلیج فارس کی عرب ریاستوں میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے لیے پہلا چیلوٹ انعام دیا گیا تھا۔ [8] اس نے 1964 میں ریاض میں نجی الاسلامیہ اسکول بھی قائم کیا۔ وہ عفت یونیورسٹی کے بورڈ آف فاؤنڈرز اور بورڈ آف ٹرسٹیز کی صدر نشین ہیں۔ [9] [10] وہ ریاض میں قائم ورثہ کی آرٹ تنظیم کی سربراہ بھی ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ مہارات سینٹر سمیت مختلف تنظیموں کی رکن کے طور پر کام کرتی ہیں۔ [11]

شہزادی سارہ کو 11 جنوری 2013 کو مشاورتی اسمبلی کی رکن کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ وہ شاہ خالد کی بیٹی مودی بنت خالد کے ساتھ اسمبلی میں مقرر ہونے والی دو شاہی خواتین میں سے ایک تھیں۔ [12] [13] دونوں شاہی خواتین کی میعاد دسمبر 2016 میں ختم ہوئی جب شاہ سلمان نے اسمبلی میں نئے ارکان کا تقرر کیا۔

ذاتی زندگی ترمیم

سارہ بنت فیصل کی شادی شاہ سعود کے بیٹے محمد بن سعود سے ہوئی۔ جو بعد میں فوت ہو گئے۔ شہزادی سارہ بیوہ ہو گئی۔[14] ان کی کوئی اولاد نہیں تھی۔ [4]

اعزازات ترمیم

مئی 2013 میں، شہزادی سارہ کو ان کی سرگرمیوں کے لیے شاہ عبد العزیز تمغا برائے فرسٹ کلاس سے نوازا گیا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب https://english.alarabiya.net/articles/2013%2F01%2F11%2F259881
  2. Steve Coll. (2009). The Bin Ladens: an Arabian Family in the American Century. p. 163, New York: Penguin. آئی ایس بی این 9781594201646
  3. ^ ا ب پ ت ٹ Joseph A. Kechichian (2014)۔ 'Iffat Al Thunayan: an Arabian Queen۔ Brighton: Sussex Academic Press۔ صفحہ: 54, 64, 66۔ ISBN 9781845196851 
  4. "Saudi Arabia" (PDF)۔ Association for Diplomatic Studies and Training۔ صفحہ: 56۔ 10 جنوری 2021 میں اصل (Country Readers Series) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جنوری 2021 
  5. Nora Derbal (2020)۔ "Humanitarian Service in the Name of Social Development: The Historic Origins of Women's Welfare Associations in Saudi Arabia"۔ $1 میں E. Möller، J. Paulmann، K. Stornig۔ Gendering Global Humanitarianism in the Twentieth Century۔ Cham: Palgrave Macmillan۔ صفحہ: 167–192۔ ISBN 978-3-030-44629-1۔ doi:10.1007/978-3-030-44630-7_7 
  6. "Board of Directors"۔ Al Nahda۔ 27 جون 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اگست 2013 
  7. Ana Echagüe، Edward Burke (June 2009)۔ "'Strong Foundations'? The Imperative for Reform in Saudi Arabia" (PDF)۔ FRIDE۔ صفحہ: 1–23۔ 29 اکتوبر 2013 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اگست 2013 
  8. "Board of Founders"۔ Effat University۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اگست 2013 
  9. "10th Anniversary of Effat University" (PDF)۔ Effat University۔ 10 November 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2013 
  10. "Board of Trustees"۔ Maharat Center۔ 19 فروری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اگست 2013 
  11. "Royal orders amend Shura Council system and form new chamber"۔ Royal Embassy, Washington DC۔ 14 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 ستمبر 2013 
  12. Effat University Chairperson Message
  13. Sharaf Sabri (2001)۔ The House of Saud in Commerce: A Study of Royal Entrepreneurship in Saudi Arabia۔ New Delhi: Sharaf Sabri۔ صفحہ: 72۔ ISBN 978-81-901254-0-6