سامری تورات (انگریزی: Samaritan Pentateuch، عبرانی: תורה שומרונית تورہ شوم رونیت) عبرانی بائبل کی پہلی پانچ کتابوں کا ایک مسودہ ہے، جو سامری حروف تہجی میں لکھا گيا اور بطور صحیفہ سامریوں کے یہاں رائج تھا۔

مسوراتی متن اور سامری نسخہ میں چھ ہزار کے قریب اختلافات پائے جاتے ہیں۔ جن میں سے بیشتر الفاظ کے املا یا قواعد کا فرق ہے۔ لیکن کئی اہم لسانی اختلاف بھی ہیں، جیسے سامری نسخہ کے مطابق کوہ گرزیم پر ایک قربان گاہ کے قیام کا حکم۔

اگرچہ یہودیوں اور سامریوں میں حد درجہ مخاصمت پائی جاتی تھی، سامری صرف تورات کو ہی الہامی مانتے تھے، باقی کسی کتاب پر وہ ایمان نہیں رکھتے اور ان کی مخالفت کرتے۔ سامریوں کا یہ نسخہ تورات نحمیاہ اور عزرا سے بھی بہت پہلے کا تھا۔ سامری کا جو نسخہ نابلس میں ہے وہ قدیم عبرانی زبان میں لکھا گیا ہے۔ ڈھائی ہزار سال تک سامریوں اور یہودیوں کے پاس الگ الگ تورات رہی۔ جس کی وجہ سے تورات کا یہ نسخہ اپنی الگ مذہبی حیثیت منوانے میں کامیاب رہا۔[1]

گیارہویں صدی میں صور کے ابو الحسن نے اس کا ترجمہ عربی زبان میں کیا، جس کی ابو سعید نے تیرہویں صدی میں نظر ثانی کی۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ای فایس خیر اللہ (2010ء)۔ قاموس الکتاب۔ لاہور: مسیحی اشاعت خانہ۔ صفحہ: 494