سنگھ ایک لقب،متوسط نام یا آخری نام کے طور پر استعمال کیا جانے والا لفظ یا لقب ہے جو ہندوستان میں ایجاد ہواتھا۔ یہ سنسکرت لفظ ہے جس کامطلب شیر ہے۔ ہندوستان میں اس لقب کو مختلف جنگجوں کاسٹوں نے اپنایا تھا/ہے۔ باقی بھی بہت سے کاسٹوں میں اس لقب کا استعمال پایا جاتا ہے تاہم سکھوں میں اس کا استعمال بہت زیادہ ہے۔ تاہم موجودہ دور میں یہ صرف سکھوں تک محدود نہیں بلکہ بھارت میں اسے بہت سے معاشرتی اور مذہبی برادریوں نے اپنایا ہے۔[1]

متنوعیت ترمیم

سنگھ لفظ سنسکرت لفظ سنہہ (सिंह تلفظ: siṃha) سے بنا ہے جس کامطلب شیر ہے۔ مختلف زبانوں میں اسے مختلف طریقوں سے لکھا جاتا ہے، مثلاََ:

  • گرومکھی اور شاہ مکھی پنجابی میں اسے ਸਿੰਘ/سنگه لکھا جاتا ہے۔ زبان سے اسے سنگھ ادا کیا جاتا ہے۔
  • بنگلہ زبان میں اسے সিংহ (شنگوھ) لکھا جاتا ہے۔
  • ہندی میں اسے لفظی طور پر सिंह (سنھ) لکھا جاتا ہے تاہم زبان سے اسے سنگھ ادا کیا جاتا ہے۔
  • مراٹھی میں اسے सिंह لکھا جاتا ہے اور سنہا پڑھا جاتا ہے۔
  • گجراتی میں اسے સિંહ (سنہہ) لکھا جاتا ہے۔ گجرات میں سنھ جی لفظ کا استعمال ہوتا ہے، عزت دینے کے لیے سنھ کے ساتھ جی کا اضافہ کیا جاتا ہے۔
  • تیلگو میں సింహం (سمہہ) استعمال ہوتا ہے۔
  • ملیالم میں لفظ سمہم یا سنہم (സിംഹം) کا استعمال ہوتا ہے جو درحقیقت سنگھ کا متبادل ہے۔
  • تمل میں لفظ سنگھم (சிங்கம்) استعمال ہوتا ہے، یہ بھی سنگھ کا متبادل ہی ہے۔
  • سنہالی زبان میں اسے සිංහ (سنہا) لکھا اور پڑھا جاتا ہے بلکہ سنہالی زبان کا نام بھی اسی سے ہے، سنہا کا مطلب شیر اور لی کا مطلب خون، یعنی سنہالی کا مطلب وہ شخص جس میں شیر کا خون ہو (یعنی شیر کی طرح بہادر ہو)۔
  • برمی زبان میں اسے สิงห์ (سِنگ) لکھا اور پڑھا جاتا ہے۔
  • تھائی زبان میں سنگہ یا سنگا (สิงห์) ہے۔ اسی طرح انڈونیشی اور ملئی زبان میں بھی سنگہ لکھا اور پڑھا جاتا ہے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. Kumar Suresh Singh (1996)۔ Communities, segments, synonyms, surnames and titles۔ Anthropological Survey of India۔ صفحہ: 32۔ ISBN 9780195633573۔ Going by the usage, Singh is more a title than a surname, cutting across communities and religious groups.