سنی دیول (Sunny Deol) پیدائشی نام اجے سنگھ دیول (Ajay Singh Deol) ایک بھارتی فلم اداکار، فلمی ہدایت کار پروڈیوسر اور سیاست دان ہیں۔ وہ گورداس پور لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمان ہیں۔ بالی وڈ کے ساتھ ان کا 35 سال کا رشتہ ہے جہاں انھوں نے 100 سے زیادہ فلموں میں کام کیا ہے۔ انھیں دو مرتبہ قومی فلم اعزازات (بھارت) سے نوازا گیا اور دو مرتبہ فلم فیئر اعزازات سے بھی نوازا گیا۔ ان کی پہلی فلم امریتا سنگھ کے ساتھ 1982ء میں بیتاب آئی۔ یہ امریتا کی بھی پہلی فلم تھی۔ وہ اس فلم کے لیے فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکار کے نامزد ہوئے۔[4] اس کے بعد جیسے ان کی زندگی بہار آگئی اور 1980ء اور 1990ء کی دہائی میں انھوں نے ایک کے بعد ایک بہترین فلمیں دیں۔ فلم دل لگی سے انھوں نے ہدایتکاری کا آغاز کیا۔ ان کی بہترین فلموں میں؛

  • منزل منزل (1984ء)
  • سویرے والی گاڑی (1986ء)
  • سلطنت (1986ء)
  • ڈکیت (1987ء)
  • یتیم (1988ء)
  • ویرتا (1883ء)
  • امتحان (1994ء)
  • گھاتک (1996ء)
  • سلاخیں (1998ء) اور
  • فرض(2001ء) شامل ہیں۔
سنی دیول
Sunny Deol
سنی دیول 2012

معلومات شخصیت
پیدائش اکتوبر 1957 (عمر  سال)[1]
سہنیوال، ضلع لدھیانہ، پنجاب، بھارت[2]
رہائش ممبئی، مہاراشٹر، بھارت
شہریت بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نسل پنجابی لوگ
جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ پوجا دیول
اولاد کرن دیول
راج ویر دیول
والدین دھرمیندر
پرکاش کور
والد دھرمیندر  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
عملی زندگی
مادر علمی متھی بائی کالج  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ اداکار، ڈائریکٹر، پروڈیوسر
پیشہ ورانہ زبان ہندی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دور فعالیت 1983 – تا حال
اعزازات
فلم فیئر اعزاز 
قومی فلم اعزاز برائے بہترین معاون اداکار  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی ترمیم

ان کی ولادت 19 اکتوبر 1956ء کو سہنیوال، پنجاب، بھارت کے ایک گاؤں میں ہوئی۔ ان کے والد بالی ووڈ کے مشہور اداکار دھرمیندر ہیں۔ والدہ کا نام پرکاش کور ہے۔ ان کا ایک بھائی بابی دیول ہے جو ایک زمانہ میں مشہور اداکار تھا۔ دو بہنیں ویجے تا اور اجیتا ہیں جو کالیفورنیا میں مقیم ہیں۔ ان کی سوتیلی ماں ہیما مالنی ہیں۔[5] جن سے سنی دو سوتیلی بہنیں ہیں، ایشا دیول اور آشا دیول]]۔[6]

بالی ووڈ ترمیم

فلمی دنیا میں انھیں ایک غصہ ور اداکار کے طور پر جانا جاتا ہے جو بدعنوانی،ظلم اور غنڈہ گردی کے خلاف لڑتا ہے۔ وہ وطن پرست اداکار کے طور پر بھی مشہور ہیں۔ ان کے علاوہ انھوں نے رومانی فلموں میں بھی کام کیا ہے۔ ان کی پہلی بیتاب ایک رومانی فلم تھی جس میں ان کے کام کو کافی سراہا گیا۔1985ء میں انھوں نے راہل روائی کے ساتھ ارجن میں کام کیا۔ فلم سلطنت میں اپنے والد کے ساتھ نطر آئے۔ یہ ایک ایکشن فلم تھی۔ اس کے بعد فلموں کی جھڑی سی لگ گئی اور آئندہ چند برسوں میں انھوں نے ڈکیت، یتیم، پاپ کی دنیا، تریدیو اور چالباز جیسی فلمیں کیں۔ 1990ء میں ان کی فلم گھایل بہت مشہور ہوئی جس کے لیے انھیں فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکار کا اعزاز ملا۔ 1992ء تا 1997ء انھوں نے یکے بعد دیگرے ہٹ فلمیں دیں جیسے لٹیرے، ڈر، جیت، گھاتک، بارڈر اور ضدی۔ 1999ء میں انھوں نے ہدایتکاری کی شروعات کی اور ان کی پہلی فلم دل لگی تھی جس میں ان کے بھائی اور ارمیلا ماتونڈکر نے اداکاری کی۔[7] 2001ء میں انل شرما کی ہدایتکاری میں انھوں غدر (فلم) میں کام کیا جو بہت بڑی ہٹ چابت ہوئی۔ اس کے بعد 2003ء میں دی ہیرو:ایک جاسوس کی داستان عشق منظر عام پر آئی جس میں پریتی زنٹا اور پریانکا چوپڑہ بھی تھیں۔[8] یہ اس وقت کی سب سے مہنگی فلم تھی اور سال کی تیسری زیادہ کمائی کرنے والی فلم بنی۔[9][10]اپنے (فلم) میں وہ اپنے والد اور بھائی کے ساتھ نظر آئے۔[11] اس کے بعد یملا پگلا دیوانا میں بھی سب ساتھ دکھے۔[12][13] انھوں نے ایک اینیمیشن فلم (بھیم) کے لیے اپنی آواز دی۔ حالیہ دنوں میں ان کی فلمیں بھیا جی سپر ہٹ، گھایل ونس اگین، پوستر بائز، موہلہ اسی آئیں۔ 2019ء میں اپنے بیٹے کرن دیول کے لیے وہ پل پل دل کے پاس ڈائیریکٹ کریں گے۔

ذاتی زندگی ترمیم

سنی دیول کی شادی پوجا دیول سے ہوئی۔ ان کے دو بیٹے ہیں؛ کرن اور راجویر، کرن یملا پگلا دیوانا میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر تھے۔ وہ پل پل دل کے پاس فلم میں اپنی اداکاری کی شروعات کرنے جا رہے ہیں۔

سیاسی سفر ترمیم

سنی دیول نے گورداس پور لوک سبھا حلقہ سے 82,459 ووٹوں کے فرق سے جیت حاصل کی۔[14][15] انھوں نے 23 اپریل 2019ء کو بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور بھارت کے عام انتخابات، 2019ء میں گورداس پور لوک سبھا حلقہ سے انتخاب میں حصہ لیا۔[16]

حوالہ جات ترمیم

  1. "'In my head I am still 25,' says Sunny Deol"۔ 19 نومبر 2013۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2015 
  2. "In my 30-year career, I have spent five years in bed due to my backache: Sunny Deol"۔ The Times Of India۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 فروری 2013 
  3. Members : Lok Sabha — اخذ شدہ بتاریخ: 13 ستمبر 2021
  4. "The Nominations – 1982"۔ filmfareawards.indiatimes.com۔ 8 جولائی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 دسمبر 2011 
  5. "He's like my teddy bear"۔ hindustantimes۔ 25 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جولائی 2011 
  6. "Sunny Deol pawan"۔ starboxoffice۔ 23 اپریل 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جولائی 2011 
  7. "Box Office 1988"۔ Box Office India۔ 31 جنوری 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 دسمبر 2011 
  8. "third highest grosser"۔ Box Office India۔ 25 مئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2011 
  9. "The Hero stunt most exacting, says Sunny Deol"۔ Times of India۔ 17 مارچ 2003۔ 01 جولا‎ئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 دسمبر 2011 
  10. "Box Office 2003"۔ www.boxofficeindia.com۔ 25 مئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 دسمبر 2011 
  11. "Apne"۔ Times of India۔ 1 جنوری 2011۔ 8 جولائی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2011 
  12. "Top Grossers 2010–2011 OVERSEAS"۔ Boxofficeindia.Com۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جون 2011 
  13. "Top Hits"۔ 4 جون 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جون 2011 
  14. "From Sunny Deol to Urmila Matondkar, here's how star candidates fared in Lok Sabha Polls- News Nation"۔ https://www.newsnation.in (بزبان انگریزی)۔ 2019-05-24۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2019  روابط خارجية في |website= (معاونت)
  15. "Actor Sunny Deol wins the Lok Sabha Elections 2019 by 82,459 votes – Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2019 
  16. "BJP fields Sunny Deol from Gurdaspur, Kirron Kher from Chandigarh"۔ Times Now۔ 23 اپریل 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اپریل 2019 

بیرونی روابط ترمیم