شرف الدین علی یزدی (پیدائش: یزد، ایران-وفات 1454ء، یزد) پیندرہویں صدی کے فارسی زبان کے مؤرخ ہیں۔ [2] ان کے ابتدائی حالات بہت کم معلوم ہیں۔ ایام جوانی میں وہ اپنے علاقہ یزد میں ایک معلم تھے اور تیموری خاندان کے حکمران شاہ رخ تیموری (1405ء-47ء)کے قریبی تھے۔ بعد میں اس کے بیٹے ابراہیم سلطان کے بھی قریبی رہے۔ 1442/43ء میں وہ عراق کے گورنر مرزا سلطان محمد کے مشیر خاص بن گئے تھے۔ مرزا سلطان محمد قم میں رہتے تھے۔ [3] شرف الدین علی یزدی کا کارنامہ ان کی کتاب ظفر نامہ (یزدی) ہے جسے انھوں نے ابراہیم سلطان کی نگرانی میں لکھا تھا۔ یہ کتاب امیر تیمور کی حالات زندگی پر مشتمل ہے۔

شرف الدین علی یزدی
معلومات شخصیت
پیدائش 15ویں صدی[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
یزد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1454ء (-47–-46 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
یزد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایران   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مورخ ،  شاعر ،  سوانح نگار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں ظفر نامہ   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات ترمیم

  1. https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb11100359z
  2. E. J. van Donzel (1 جنوری 1994)۔ Islamic Desk Reference۔ BRILL۔ صفحہ: 408۔ ISBN 90-04-09738-4۔ Sharaf al-Din, Ali* Yazdi: Persian poet and historian; d. 1454. He was the companion of the Timurid Shahrukh and his son Mirza Sultan Muhammad, who summoned him to Qum. Sharaf al-Din wrote the history of Tamerlane. 
  3. "Sharaf ad-Dīn ʿAlī Yazdī (Persian historian)"۔ Encyclopædia Britannica Online۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اگست 2018