بالی وڈ کے نامور فلمساز اور ہدایت کار۔

شکتی سامنت
معلومات شخصیت
پیدائش 13 جنوری 1926ء[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بردھامن  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 9 اپریل 2009ء (83 سال)[2][1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کلکتہ  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فلم ہدایت کار،  فلم ساز،  منظر نویس  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی ترمیم

مغربی بنگال میں 13 جنوری 1926ء کو پیدا ہوئے سامنت بالی وڈ کے جانے مانے فلمساز تھے۔ فلموں میں وہ اداکاری کرنے آئے تھے لیکن پھر پردے کے پیچھے رہ کر انھوں نے اپنی فلمی کیریئر کا آغاز کیا۔ بعد میں انھوں نے اپنی ہدایت میں فلم ’بہو‘ بنائی۔ اس وقت کی مشہور ہیروئین اوشا کرن اور کرن دیوان کے ساتھ ششی کلا اور پران اس فلم کے اہم اداکار تھے۔

پروڈکشن ترمیم

سامنت نے چند ہی برسوں میں اپنی پروڈکشن کمپنی بنا لی اور پھر انھوں نے اس کے بینر تلے بے حد کامیاب فلمیں بنائیں۔ جس میں کشمیر کی کلی، این ایوننگ ان پیرس، ہاوڑا برج، چائنا ٹاؤن وغیرہ شامل ہیں۔ ہاؤڑا برج نے مدھو بالا کو نئی اونچائیوں تک پہنچایا۔ ہمہ جہت شخصیت کے مالک شکتی سامنت صرف پروڈیوسر یا ہدایت کار ہی نہیں تھے انھوں نے ایک دور میں فلمیں اور ان کے مکالمے بھی لکھے۔ فلم برسات کی ایک رات، گریٹ گیمبلر اور امانش کے کی کہانی اور مکالمے ان کے لکھے۔

ہٹ فلمیں ترمیم

سامنت نے پچاس کی دہائی کے اواخر اور ساٹھ کی دہائی کے اوائل میں شمی کپور کے ساتھ اگر ہٹ فلمیں دیں تو بعد میں راجیش کھنہ کے ساتھ انھوں نے تین ایسی فلمیں بنائیں جنہیں بعد میں فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ آرادھنا، کٹی پتنگ، امر پریم اگر سلور جوبلی ہٹ فلمیں تھیں تو آرادھنا، امر پریم اور امانش کو فلم فیئر ایوارڈ ملے۔

پسندیدہ اداکار ترمیم

شکتی سامنت ایسے پہلے بالی وڈ فلمساز تھے جنھوں نے ہندی فلم کو ہندی کے علاوہ دوسری زبان میں ڈب کرنے یا دوسرے ورژن میں بنانے کی شروعات کی۔ انھوں نے فلم امانش کو ہندی اور بنگالی میں بنایا۔ جس طرح شمی کپور اور راجیش کھنہ ان کے پسندیدہ اداکار تھے اسی طرح وہ شرمیلا ٹیگور کو بہت پسند کرتے تھے۔ کشمیر کی کلی کے بعد سے انھوں نے شرمیلا کو اپنی کئی فلموں میں ہیروئین بنایا۔

اعزازات ترمیم

ہندستانی فلمی صنعت میں ان کے کا رہائے نمایاں کے لیے کئی مرتبہ لائف ٹائم اچیومینٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ وہ انڈین موشن پکچرز پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہے۔ 9 اپریل 2009ء کو ان کا انتقال ہوا۔

حوالہ جات ترمیم