صلابتِ عصیدہ (انگریزی: atherosclerosis): شریانوں کی لچک میں کمی کی بیماری ہے جو شریانوں کی اندرونی دیواروں پر چربیاتی مرکب (کولسٹرول وغیرہ) یا مختلف اسپنجی خلیات (foam cells) کے ضائع شدہ حصوں کے اکٹھا ہوجانے اور چپک جانے کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اس سے شریانوں کی اندرونی دیواریں بھی ایک ردِ عمل کے طور پر سوج سکتی ہیں۔ آہستہ آہستہ یہ سخت ہو کر شریانوں میں سے خون کے گذرنے کی جگہ کم کر دیتے ہیں جس سے فشارِ خون مزید بلند ہو جاتا ہے۔ خون میں بیکٹیریا یا بعض وائرس بھی چربیاتی مرکبات میں ایک قسم کا خمیر پیدا کرتے ہیں جس سے وہ مرکبات مزید پھول جاتے ہیں۔

ایک نمونہ جس میں شدید صلابتِ عصیدہ دکھائی گئی ہے

تشخیص ترمیم

خون میں اگر برے چربیاتی مرکبات جیسے کولیسٹرول یا ٹرائیگلیسیرائیڈ زیادہ رہیں تو اس بیماری کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ یہ بیماری شریانی بیماریوں میں سب سے زیادہ پائی جاتی ہے۔ خاموشی سے آہستہ آہستہ قتل کرنے والی یہ بیماری اوائلِ جوانی ہی میں اکثر افراد میں شروع ہو جاتی ہے اور تقریباً ہر قسم کی شریان میں شروع ہو جاتی ہے۔ اس کی تشخیص اس وقت بہت ہی مشکل ہے اور کئی سال بعد بھی جدید طب اسے شناخت نہیں کر سکتی۔ حتیٰ کہ سب سے مشہور اور عمومی تکنیک جس میں مریض کو ورزش کروا کر اس کے دل کی حرکت کو دیکھا جاتا ہے، اس وقت اس بیماری کی تشخیص کے قابل ہوتی ہے جب شریانوں کی 75 فی صد جگہ پہلے ہی تنگ ہو چکی ہو۔ یہ بیماری بیسیوں سال رہتی ہے اور پھر بھی پتہ نہیں چلتا۔ بعض اوقات اس وقت معلوم ہوتا ہے جب اس کے نتیجہ میں خون کے لوتھڑے کسی شریان میں جم کر خون کی گردش کو بند کرتے ہیں یا دل کا دورہ پڑ جاتا ہے۔

وجوہات اور ملحقہ اثرات ترمیم

امریکی شماریاتی مواد کے مطابق یہ 65 فی صد امریکی مردوں اور 47 فی صد امریکی خواتین میں پائی جاتی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ ترقی پزیر ممالک میں یقیناً آبادی کا بیشتر حصہ اس کا شکار ہو تا ہے۔ بعد کے سالوں میں آہستہ آہستہ یہ بیماری زور پکڑتی ہے۔ شریانوں میں خون کا درست طریقہ سے گذرنا مشکل تر ہوتا جاتا ہے۔ بلد فشار خون پیدا ہوتا ہے اور دل کے امراض پیدا ہوتے ہیں۔ بنیادی وجوہات جن سے اس بیماری کا امکان اور شدت بڑھ جاتی ہے، درج ہیں:

  • ذیابیطس یا شکر کی برداشت کم ہونا: اگر ذیابیطس نہ بھی ہو تو بعض تحقیقات کے مطابق خون میں شکر کی مقدار عمومی مقدار سے کچھ گھنٹوں (خصوصا رات کے کھانے کے بعد) بعد اپنے عمومی مقررہ وقت میں معمول پر نہ آئے تو بھی یہ مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔
  • جسم میں وہ پروٹین جو چربیاتی مرکبات کو اٹھاتا ہے اس کا عمومی رویہ نہ ہونا مثلاً برے چربیاتی مرکبات جیسے برے کولیسٹرول کا بڑھا ہوا ہونا
  • تمباکو نوشی جس کے کئی سال کے مسلسل شکار ہونے کے بعد اس بیماری کا امکان 200 فی صد بڑھ جاتا ہے
  • بلند فشار خون

ایسی وجوہات جو بدلی نہیں جا سکتیں اور جس سے اس بیماری کا امکان بڑھ جاتا ہے درج ہیں:

  • زیادہ عمر سے اور مرد ہونے سے اس بیماری کا امکان زیادہ ہوتا ہے
  • خاندان کے مختلف لوگوں میں ہو تو جینیاتی وجوہات سے اس کا امکان بڑھ جاتا ہے
  • وراثتی مسائل == عاملینِ اختطار ==

ایسے عاملین جن کی موجودگی کی وجہ سے صلابت شریان کی پیدائش یا اس میں اضافے کا امکان بڑھ جاتا ہو ان کو صلابت شریان کے عاملینِ اختطار (risk factors) میں شمار کیا جاتا ہے[1]۔

سببیات ترمیم

متعلقہ مضامین ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. Pathologic Basis of Disease; Robbins, Cortan: W.B. Saunders Company