راجکماری صوفیہ دلیپ سنگھ (8 اگست 1876ء -22 اگست 1948ء)-[3] انگلینڈ میں عورتوں کے حقوق (حق رائے دہی ) کے لیے کوشاں خواتین تنظیموں کی مشہور (suffragette) کارکن تھی۔ ان کے والد مہاراجا دلیپ سنگھ شیر پنجاب کے لقب سے جانے جاتے تھے۔ مہاراجہ رنجیت سنگھ کے فرزند تھے ،[4] جسے پنجاب کو برطانوی ہند میں شامل کرنے کے بعد ملک بدر کرکے انگلینڈ بھیج دیا گیا تھا۔ ٛوہاں انھوں نے مسیحیت سے متاثر ہوکر اس کو اپنا لیا ۔[5] . صوفیہ کی ماں مہارانی بامبا میولر تھی۔ اس کی منہ بولی ماں مہارانی ملکہ وکٹوریہ تھی۔ صوفیہ آزادیٔ نسواں کی حامی تھی اور ہیپنپٹن کورٹ محل کے ایک گھر میں رہتی تھی جسے ملکہ وکٹوریہ نے اسے عنایت کر رکھا تھا۔ اس کی چار بہنیں، (دو سوتیلی) اور چار بھائی تھے۔

صوفیہ دلیپ سنگھ
 

معلومات شخصیت
پیدائش 8 اگست 1876ء[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 22 اگست 1948ء (72 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش لندن  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت متحدہ
متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ (–12 اپریل 1927)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد مہاراجہ دلیپ سنگھ[2]  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ بمبا مولر[2]  ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
وکٹر دلیپ سنگھ،  فریڈرک دلیپ سنگھ،  شہزادی بمبا سدرلینڈ،  کیتھرائن دلیپ سنگھ[2]  ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ حقوق نسوان کی کارکن،  سفریگیٹ[2]،  خواتین کے حق رائے دہی کی حامی  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p44523.htm#i445226 — بنام: Sophia Alexandra Duleep Singh — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
  2. ^ ا ب پ ت اوکسفرڈ بائیوگرافی انڈیکس نمبر: https://www.oxforddnb.com/view/article/64781 — عنوان : Oxford Dictionary of National Biography — ناشر: اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس
  3. "Princess Sophia Duleep Singh – Timeline"۔ History Heroes organization۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2016 
  4. Navtej Sarna (23 January 2015)۔ "The princess dares: Review of Anita Anand's book "Sophia""۔ India Today News Magazine۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2016 
  5. Anita Anand (14 January 2015)۔ "Sophia, the suffragette"۔ The Hindu۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2016