طفیلی کہکشاں اپنے سے بڑی کہکشاں کے گرد اس کی کشش ثقل کی وجہ سے گھومتی ہے۔ اگرچہ کہکشاں بذاتِ خود ستاروں، سیاروں اور سحابیوں سے مل کر بنتی ہے جو ایک دوسرے سے براہ راست متعلق نہیں ہوتے تاہم ہر کہکشاں کا اپنا مرکزی وزن ہوتا ہے۔

جب دو کہکشائیں ایک دوسرے کے گرد حرکت کر رہی ہوں تو بڑی کہکشاں کو بنیادی اور چھوٹی کو ثانوی یعنی طفیلی کہکشاں مانا جاتا ہے۔ اگر دونوں کے حجم تقریباً برابر ہوں تو انھیں ثنائی نظام کہتے ہیں۔

کہکشائیں جب ایک دوسرے کے مقابل ہوتی ہیں تو ان کی حرکت کے زاویے کے مطابق وہ ایک دوسرے میں مدغم ہو جاتی ہیں یا پھر ان کا ٹکراؤ ہوتا ہے یا پھر ان کے کچھ اجرام فلکی کا تبادلہ ہوتا ہے۔ اس طرح کی صورت حال میں یہ بتانا ممکن نہیں ہوتا کہ کس کہکشاں کی حد کہاں ختم ہو رہی ہے اور کہاں سے دوسری کہکشاں کی حد شروع ہو رہی ہے۔ ٹکراؤ کی صورت حال میں لازمی نہیں کہ ان کے اجرام فلکی ایک دوسرے سے ٹکرائیں کیونکہ ہر کہکشاں کا بہت بڑا حصہ خالی ہوتا ہے۔