آبادی کا عالمی دن ہر سال 11جولائی کومنایا جا تا ہے۔

انسان کی ابتدا سے 1800 عیسوی تک انسانی آبادی کو ایک ارب ہونے میں ہزاروں برس لگے۔ پھر 1920 کی دہائی میں آبادی دو ارب تک پہنچ گئی، یعنی دگنا ہونے میں صرف سو سال لگے۔ اس کے صرف پچاس برس بعد 1970کی دہا ئی میں آبادی دگنا یعنی چار ارب ہو گئی۔ دنیا کی آبادی بہت جلد آٹھ ارب کی لکیر تک پہنچنے والی ہے اور آج ایک دن میں، انسانی نسل سیارۂ زمین پر ایک چوتھائی ملین (ڈھائی لاکھ)افراد اضافہ کر رہی ہے یعنی ہم ہر سال جرمنی کے پورے ملک کے برابر آبادی میں اضافہ کر رہے ہیں۔

1798ء میں ماہر معاشیات ٹامس رابرٹ مالتھس نے یہ نظریہ پیش کیا تھا کہ آبادی جیومیٹرک تناسب (1، 2، 4، 8، 16، 32)سے بڑھتی ہے جبکہ وسائل میں اضافہ آرتھمیٹک حساب (1، 2، 3، 4، 5، 6، 7)سے ہوتا ہے۔ اس نظریہ کے مطابق آبادی میں اضافہ وسائل پر بوجھ کا باعث بنتا ہے ۔

عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کی آبادی اس تیزی سے بڑھ رہی جس تیزی سے وسائل مہیا نہیں ہو رہے۔ دنیا بھر کے بے شمار مسائل آبادی میں اضافے سے جڑے ہوئے ہیں ان میں خوراک کی فراہمی، علاج، رہائش، تعلیم اور دیگر بنیادی اشیاءجو بنی نوع انسان کے لیے ضروری ہیں۔ آبادی میں اضافے کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے آبادی کا عالمی دن ہر سال 11 جولائی کو منایا جاتا ہے۔

آبادی کا عالمی دن ہر سال 11 جولائی کو منایا جاتا ہے۔ 11 جولائی 1987ء کو جب دنیا کی آبادی 5 ارب تک جا پہنچی تو ورلڈ بینک میں کام کرنے والے سینئر ڈیموگرافر ڈاکٹر کے سی زکریا نے تجویز پیش کی کہ آبادی کا عالمی دن منایا جائے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر سال دنیا میں کروڑوں انسانوں کا اضافہ ہو جاتا ہے مثلاً فروری 2016ء میں آبادی 7 ارب 40 کروڑ تک پہنچ گئی اور اپریل 2017ء میں بڑھ کر 7 ارب 50 کروڑ ہو گئی۔ نومبر 2019ء میں یہ 7 ارب 70 کروڑ تک پہنچ گئی۔ دنیا میں آبادی بہت تیزی سے بڑھی ہے۔ 1800ء تک انسانی آبادی کو ایک ارب ہونے میں ہزاروں برس لگے۔ 1920 کی دہائی میں آبادی 2 ارب تک پہنچ گئی، یعنی دگنا ہونے میں اسے محض 120 برس لگے۔ اس کے صرف 50 برس بعد 1970ء کی دہا ئی میں آبادی دگنا یعنی 4 ارب ہو گئی۔ دنیا کی آبادی جلد 8 ارب ہونے والی ہے۔ دنیا کے بہت سے مسائل آبادی میںتیزی سے ہونے والے اضافے سے جڑے ہوئے ہیں۔ آبادی میں تیز رفتار اضافے سے خوراک، علاج، رہائش، صحت اور تعلیم کا حصول مشکل تر ہو جاتا ہے۔ آبادی کا عالمی دن منانے کا مقصد آبادی کے بڑھنے سے پیدا ہونے والے مسائل اور حل کو اجاگر کرنا ہے۔ اس میںخاندانی منصوبہ بندی کی اہمیت بتانا، خواتین اور مردوں میں برابری کے اصول کو فروغ دینا، غریب کے مسئلے پر تیزی سے بڑھتی آبادی کے تناظر میں غور و فکر کرنا اور زچہ بچہ کی صحت کا خیال رکھنا اور انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا شامل ہیں۔

حوالہ جات ترمیم

  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔