ابو الطفیل عامر بن واثلہ، صحابہ کرام میں وفات پانے والے آخری صحابی تھے۔
ابو الطفیل عامر بن واثلہ بن عبد اللہ بن عمر واللیثی،مکہ کے رہنے والے تھے اور جس سال جنگ احد ہوئی اس سال یہ پیدا ہوئے انھوں پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ ) کی زندگی کے آٹھ سال درک کیے ہیں۔ حافظ ابن حجر العسقلانی رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’کیونکہ ہم تمام اہلِ حدیث اس شخص کو قطعی طور پر جھوٹا سمجھتے ہیں جو ابو الطفیل عامر بن واثلہ (رضی اللہ عنہ) کے بعد صحابی ہونے کا دعویٰ کرے اور اللہ ہی حق کی طرف ہدایت دینے والا ہے۔ ہم اس صحیح متواتر حدیث سے حجت پکڑتے ہیں جس میں آیا ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: سو سال کے بعد۔ آپ کے قولِ مذکور کے وقت سے لے کر۔ روئے زمین پر کوئی شخص باقی نہیں رہے گا، جو اس قول کے وقت موجود تھا۔‘‘ا[2]سیدنا ابو الطفیل رضی اللہ عنہ کے بعد روئے زمین پر کسی صحابی کے زندہ رہنے کا کوئی ثبوت نہیں اور جن لوگوں نے اس دور کے بعد صحابی ہونے کا دعویٰ کیا، وہ جھوٹے تھے۔صحیح یہ ہے کہ ابو الطفیل عامر بن واثلہ 110ھ میں فوت ہوئے اور تمام صحابۂ کرام میں آخری وفات پانے والے آپ ہی تھے۔ [3]

عامر بن واثلہ
عامر بن واثلہ
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 625ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 732ء (106–107 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن مکہ
رہائش کوفہ[1]
مکہ  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لقب ابوطفیل
رشتے دار والد: واثلہ
عملی زندگی
نسب انصار
فرمان نبوی کثیر تعداد
اہم واقعات وفات پانے والے آخری صحاbi رسول
خصوصیت صحابی رسول و جانثار امیر المؤمنین علی بن ابی طالب
پیشہ شاعر  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات ترمیم