بلوچستان عدالت عالیہ پاکستان کے صوبے بلوچستان کی عدالت عالیہ ہے۔[1] عدالت عالیہ بلوچستان دوسرے صوبوں میں کام کرنے والی عدالت عالیہ کی نسبت ایک نئی عدالت ہے۔14 اگست 1935ء میں مغربی پاکستان کی عدالت عالیہ بننے سے پہلے انصاف کی فراہمی کا انتظام جوڈیشل کمشنر کے ذمے تھا۔ 1 جولائی 1970ء کو اسے ختم کر دیا گیا اور ایک مشترکہ عدالت عالیہ سندھ اور بلوچستان کے صوبوں کے لیے قائم کی گئی۔جو 30 نومبر 1976ء تک دونوں صوبوں میں خدمات سر انجام دیتی رہی ۔ اس کے بعد دونوں صوبوں میں الگ الگ عدالت عالیہ کا قیام عمل میں لایا گیا۔

بلوچستان عدالت عالیہ عمارت
قیام2010
ملک پاکستان
مقامکوئٹہ
بہ اجازتآئین پاکستان
فیصلوں کی اپیل کی جاتی ہےعدالت عظمیٰ پاکستان
مدت قضاتجب عمر 62 سال کو پہنچے
کل مناصب11
ویب سائٹBalochistan High Court
منصف اعظم
موجودہجسٹس طاہرہ صفدر
از1 ستمبر 2018ء

عدالت عالیہ بلوچستان 1 دسمبر 1976ء کو معرض ِوجود میں آئی اور عزت مآب جناب جسٹس خدا بخش مری اس کے چیف جسٹس مقرر ہوئے اور جسٹس ایم اے رشید اور جسٹس ذکا ء اللہ لودھی عدالت عالیہ کے جج مقرر ہوئے ۔ پہلے دس سالوں میں عدالت عالیہ کے جج صاحبان کی تعداد پانچ رہی۔ آج کل جج صاحبان کی تعداد گیارہ ہے ۔

ابتدا میں عدالت عالیہ موجودہ ضلعی عدالت کی عمارت میں قائم ہوئی جو زرغون روڈ پر واقع ہے ۔ عدالت عالیہ کی نئی عمارت 1993میں تعمیر ہوئی اور عدالت عالیہ اس نئی عمارت میں منتقل ہوئی جو حالی روڈ پر واقع ہے۔

عدالت عالیہ کی موجودہ عمارت سات سال کے عرصہ میں پایہ تکمیل کو پہنچی۔ اس کی تعمیر کا کام 1987 میں شروع ہوااور 1993 میں پایہ تکمیل کو پہنچا ۔ عدالت عالیہ کے عدالتی کمپلیکس کا کل رقبہ 5.03 ایکڑ(219107 مربع فٹ)ہے۔ اس میں سے عمارت کا رقبہ 115371 مربع فٹ ہے۔ جس میں زمینی منزل، پہلی منزل ، درمیانی منزل، زینے ،راہ داریاں، ذیلی بلاک ، باغیچے اور بقیہ حصے شامل ہیں،

حوالہ جات ترمیم