اصلی پھولوں، لکڑیوں اور مصالحہ جات مثلادار چینی، الائچی، لونگ، صندل، عنبر اور مشک وغیرہ سے جو خوشبو کشید کی جاتی ہے وہ تیل کی شکل میں ہوتی ہے اور اس کو عطر کہا جاتا ہے۔۔ عطر تقریبا'' چالیس فیصد خالص خوشبو ہوتی ہے۔۔ اور یہ بہت مہنگا ہوتا ہے۔۔۔ اس کے بعد یو ڈی پرفیوم کا نمبر آتا ہے۔۔۔ عام طور پر الکحل میں خالص عطر ایک تناسب سے ملایا جاتا ہے۔ یو ڈی پرفیوم میں عطر کی مقدار پندرہ فیصد ہوتی ہے۔۔ تیسرے نمبر پو یو ڈی کلون ہوتا ے جس میں عطر کی مقدار تقریبا'' دس فیصد ہوتی ہے۔۔۔ اور یو ڈی ٹوائلٹ میں یہ مقدار دس سے پانچ فیصد تک ہوتی ہے۔۔۔ خالص عطر بہت تیز ہوتا ہے اور عام طور پر طبیعت میں بھاری پن پیدا کرتا ہے جبکہ یو ڈی کلون اور یو ڈی ٹوائلٹ بہت خوشگوار اور طبیعت کوتر و تازہ کر دیتے ہیں۔۔

پرفیومز کے ٹاپ نوٹس، مڈل نوٹس، بیس اور ہارٹ بھی ہوتے ہیں۔۔ ٹاپ نوٹس وہ ہوتے ہیں جو آپ کو پرفیوم لگاتے وقت محسوس ہوتے ہیں۔۔۔ کچھ وقت کے گزرنے کے بعد مڈل نوٹس کی خوشبو محسوس ہوتی ہے اور سب سے آخر میں پرفیوم کی جو خوشبو باقی رہ جاتی ہے اسے ہارٹ کہا جاتا ہے۔۔

خوشبو کا استعمال صدیوں سے کیا جا رہا ہے، مصرمیں چار صدی قبل مسیح میں اس کی دریافت کے آثار ملے ہیں، جہاں للی کے پھولوں کو کشید کرتے دکھایا گیا ہے۔ ماہرین تاریخ کی بازیافت کے مطابق میسو پوٹیما میں دو صدی قبل مسیح کی ایک خاتون ٹپٹی (tapputi) پھولوں، تیل اور دیگر جڑی بوٹیوں کو کشید کرکے عطر بنایا کرتی تھی۔ قدیم تہذیبوں بابل و نینوا اور یونان کی داستانوں میں اس کا ذکر مذکور ہے۔ پرانے زمانے میں چینی لوگ اپنے لباس پر خوشبو لگاتے تھے، مذہبی تقاریب اور جنازوں پر لوبان جلاتے تھے، انھوں نے سب سے قیمتی خوشبو مشک کو بھی دریافت کیا۔ مشک کا ذکر قرآن پاک میں جگہ جگہ موجود ہے۔

حضرت علیؓ نے اپنے کلام نہج البلاغہ میں بھی مشک کی تعریف کی ہے۔ یونانیوں اور رومیوں نے خوشبویات کے علم کو بہت پروان چڑھایا۔ یونانی لوک داستان میں ٹرائے کی ہیلن نے ایک خوشبو کے ذریعے سے خوبصورتی حاصل کی، جس کا راز وینس نے اسے بتایا تھا۔ بابل اور نینوا اپنے زمانے میں خوشبو کے بڑے مراکز سمجھے جاتے تھے۔ قلو پطرہ کے حسن میں خوشبو کا بہت دخل تھا۔ یہ عطریات بے انتہا قیمتی ہونے کے باعث صرف بادشاہ، ملکہ، راجا اور مہاراجا اسے استعمال کرتے تھے، عام لوگوں کی دسترس سے یہ دور تھے۔

کہتے ہیں ملکہ نورجہاں نے سب سے پہلے گلاب کا عطر دریافت کیا۔ روایت کے مطابق جب ملکہ نے غسل کے لیے حوض میں گلاب کے پھول ڈال کر پانی تیار کیا تو اس نے دیکھا کہ پانی کی سطح پر تیل کے چند قطرے تیر رہے تھے، ملکہ نے قطروں کو جمع کیا تو ان میں گلاب کی خوشبو پائی گئی۔ اس طرح گلاب کی خوشبو کشید کرنے کا طریقہ عمل میں آیا۔ کہتے ہیں اس کے ایک خادم کا نام عطر خان تھا جس کے نام پر عطر گلاب رکھا گیا۔

فرانس پرفیومری میں انتہائ اعلیٰ مقام رکھتا ہے۔۔۔ یہاں اچھے برانڈڈ پرفیومری میں کام کرنے والے ماہرین کی ناک اور سونگھنے کی حس کا ملینز آف ڈالرز میں انشورنس کیا جاتا ہے۔۔۔ یہ ماہرین کسی بھی پرفیوم ہا کلون کو سونگھ کر اس میں شامل اجزا کا پتہ لگا لیتے ہیں۔۔۔۔

آپ کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ کچھ پرفیومز کی تیاری میں کچھ بہت عجہب و غریب اشیا بھی شامل ہوتی ہیں۔۔ مثلا'' جنگلی بلی کی بڑی آنت کے غدود، نیولے کے غدود، تمباکو، وہیل مچھلی کے پیٹ میں موجود عنبر اور کچھ خاص غدود، ۔۔ مشک بھی ایک خاص قسم کے ہرن کا ناف کے غدود سے حاصل ہوتا ہے۔۔ ان جانوروں کے غدود سے پرفیوم میں صنف مخالف کے لیے ایک خاص قسم کی کشش پیدا ہوتی ہے اور پرفیوم استعمال کرنے والا یا والی کے اندر جنس مخالف کو متوجہ کرنے والی جنسی کشش پیدا ہوتی ہے۔۔ مثال کے طور پر خواتین کے مشہور پرفیوم شنیل میں بیور beaver نامی جانور کی بڑی آنت کے غدود استعمال ہوتے ہیں۔۔

مشہور ہالی ووڈ اداکارہ جنیفر لوپیز کو اپنے نام کا برانڈڈ پرفیوم بنوانے کا خیال اس طرح آیا کہ اس کو اپنے گھر کے لان کے پچھواڑے لگے درختوں اور مختلف پھولوں کے پودوں اور پتوں سے مل جل کر ایک انتہائ دلفری مہک آتی تھی۔۔ اس نے ماہر پرفوم سازوں کو بلا کر وہ خوشب سونگھائ اور بلاخر ان ماہرین نے بالکل ویسا ہی پرفیوم تیار کر لیا جو آج مارکیٹ میں جنیفر لوپیز کے نام سے دستیاب ہے۔۔۔

اسی طرح مشہور گلوکارہ ماریا کیری ن اپنے نام کا پرفیوم ایم "M"مارکیٹ میں متعارف کروایا ہے۔۔

بر صغیر میں بھارت کا ایک شہر قنوج یا کنوج انتہائ شہرت کا حامل ہے۔۔ قنوج کے عطر بہت مشہور ہیں۔ 

۔۔۔ ہندوستان کا مشہور شہر قنوّج ہے جو صدیوں سے عطریات کا مرکز رہا ہے،، جہاں کا شمامتہ العنبر اور گل بہت مشہور عطر ہے،،، ھند کا اصلی عطر دہن العود خالص ہے،،، جس کی تعریف پرانے دواوین عرب میں ملتی ہے اور شیخ سعدی شیرازی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتابیں گلستاں و بوستاں میں بھی عود ہندی کا ذکر کیا ہے،،،،، آج بھی خالص دہن العود بہت مہنگا ہے،، دہن العود اور خشب العود دونوں ہندوستان کے صوبہ آ سام میں وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں ۔۔۔۔ اس کا ایک درخت پکنے میں 20-25 سال کا عرصہ لیتا ہے اور 40-50 لاکھ میں فروخت ہوتا ہے،،،شاندار دھن العود، اجمل للعطور، انفر للعطور، یہ تین کمپنیاں بہت مشہور ہیں ۔۔۔ تینو کا دہن العود بہت مشہور ہے ۔۔ پوری دنیا میں اجمل للعطورات کے تقریبا 4 ہزار سے زاید شوروم ہے ۔۔

مردوں کے پرفیومز میں سب سے زیادہ رحجان سی واٹر یا سمندری نمکین ہوا کی خوشبو کا شامل ہونا ہے۔ یہ انتہائ تازگی کا احساس پیدا کرتا ہے۔۔ ڈیویڈوف کا DAVIDOFF COOL WATER کی بہترین مثال ہے۔ خواتین کے پرفیمز میں یہ سی واٹر کی خوشبو شامل نہیں کی جاتی لیکن ماریا کیری کے پرفیوم "ایم " " M" میں یہ خوشبو 

شامل ہے۔

پرفیومز کی خوشبو کے لحاظ سے بھی ان کی اقسام ہوتی ہیں کہ آپ کو کیسا پرفیوم پسند ہے ۔

جیسے کہ

سوپی۔ (Soapy) یعنی صابن جیسی تازگی بخش مہک والا

پائوڈری‘۔ ( powdery) یعنی پائوڈر جیسی خوشبو والا

اسپائسی۔ (Spicy) اس میں عام طور پر دار چینی الائچی اور لونگ وغیرہ کی خوشبو نمااں ہوتی ہے۔

ووڈی۔ (woody) اس میں لکڑی جیسے کہ صندل اور دوسری خوشبودار لکڑیوں کی خوشبو نمایاں ہوتی ہے۔

سٹرس۔( Citrus)

کھٹی اور بھینی بھینی خوشبو جو عام طور پر لیموں اور مالٹے کے پھولوں سے کشید کی جاتی ہے اور اکثر مردانہ پرفیومز کا لازمی جزو ہے۔

'' ،آج کل چاکلیٹ، چائے اور کافی کی خوشبو والے نوٹس کے پرفیوم بھی دستیاب ہیں۔ مثلا'' ٹام فورڈکا ''کیفے روز''،، بربیری کا ''دا بیٹ، 

باڈی شاپ کا چوکو مانیا،، بلیک کافی 

Black Coffee Monotheme Fine Fragrances Venezia for women and men، وغیرہ

سوندھی سوندھی مٹی کی خوشبو والا عطر '' عطرِ گِل'' بھی کچھ لوگ پسند کرتے ہیں۔۔۔ اس مٹی کی خوشبو میں دستیاب یو ڈی کلونز میں

Odeur 53 Comme des Garcons for women and men، 

Eau D'Italie Eau D`Italie for women and men، 

Ozymandias Artemisia Natural Perfume for women and men

وغیرہ بھی دستیاب ہیں۔۔

خوشبو کو ہمیشہ جسم کی جلد پر لگانا چاہیے خاص طور پر بغلوں، گردن اور زیر جامہ کے اندر۔۔ اس طرح خوشبو تادیر قائم رہتی ہے اور جسمانی حرارت سے خوشبو کے نوٹس بھی بہترین کام دکھاتے ہیں۔۔ اکثر لوگ اپنے لباس پر پرفیوم چھڑک لیتے ہیں جو جلد ہی اڑ جاتا ہے اور مطلوبہ نتائج بھی نہیں مل پاتے۔۔۔

اب آپ کو دنیا کے کچھ مشہور پرفیوم کمپنیز کے نام بتاتے ہیں۔۔ کیلون کلائن، ایسٹی لاڈر، ڈولچی اینڈ گبانا، گوچی،پراڈا،، بربیری، کرسٹن ڈائر، ،ڈیویڈوف، ارمانی،ہرمز، ورساچے، شنیل، جین پال اور سینٹ لارینٹ وغیرہ۔۔۔

ا آپ کو ٹاپ ٹین مردانہ اور زنانہ پرفیومز کے نام بتاتے ہیں۔

ٹاپ ٹین جینٹس پرفیومز:

1: Guerlain home by guerlain for men eau de toilette spray

2: BVLGARI BULFARI AQUA POUR HOMME:

3: ALLURE SPORTS BY CHANEL:

4: CHALLENGE REFRESH COLOGNE by LACOSTE:

5: DAVIDOFF COOL WATER:

6: GUCCI GUILTY:

7: CONTRADICTION FOR MEN BY CALVIN KLEIN:

8: HUGO BOS

MONTBLANC LEGEND COLOGNE BY MONT BLANC:9

10: L’EAU D’ISSEY BY ISSEY MIYAKE:

ٹاپ ٹین لیڈیز پرفیومز:

No 1: Best Perfume For Women – Can Can by Paris Hilton

No #2: Lovely from Sarah Jessica Parker

No 3 : Chanel Allure EDP Spray

No #4 : Burberry Brit For Women By Burberr

No 5 : Tory Burch Eau De Parf

No #6 : Eternity By Calvin Klein

No #7: Euphoria EDP for women from Ck

No #8: Sofia For Women By Sofia Vergar

No #9 : Chanel no 5

No #10 : Si Giorgio Armani By Giorgio Armani

اس کے علاوہ بھی سینکڑوں بلکہ ہزاروں پرفیومز دستیاب ہیں جو آپ اپنے شوق اور ذوق کے مطابق منتخب کر سکتے ہیں۔