عورتوں کا عالمی اجلاس، 1980ء

عورتوں کا عالمی اجلاس، 1980ء ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں 14 سے 30 جولائی 1980ء کے درمیان میں منعقد کیا گیا تھا۔ اس کا ایک اہم مقصد عالمی منصوبہ برائے عمل درآمد تھا، جسے عورتوں کے عالمی اجلاس منعقدہ 1975ء میں بنایا گیا، اس کا جائزہ لینا تھا۔ اس اجلاس میں یہ طے کیا گیا کہ 1979ء کا سیڈا اجلاس عورتوں کے خلاف ہر قسم کے امتیاز کے خاتمے کے لیے اہم سنگ میل تھا، لہذا سیڈا کی توثیق کی گئی اور اس پر دستخط کیے گئے۔ کوپن ہیگن اجلاس میں عورتوں کے لیے محفوظ کیے گئے حقوق اور ان حقوق پر عمل درآمد میں فاصلہ تسلیم کیا گیا۔ اس پر بھی اتفاق کیا گيا کہ میکسیکو اجلاس میں طے کیے گئے تین میدانوں، تعلیم تک یکساں رسائی، روزگار کے یکساں مواقع اور مناسب صحت کی سہولیات پر عمل کیا گيا ہے۔اس اجلاس میں 94 ووٹوں کے ساتھ ایک مصنوبہ برائے عمل درآمد کو اپنایا گیا، جب کہ 4 ووٹ اس کے مخالف تھے۔

پس منظر ترمیم

اقوام متحدہ نے 1945ء کے بنیادی چارٹر میں مرد و عورت کے درمیان میں برابری کے حوالے سے ایک شق، باب 3، شق 8 شامل کی گئی۔ اسی تسلسل میں 1945ء سے 1975ء تک عالمی سطح پر حقوق نسواں کی تحریکوں کی رہنماؤں نے اقوام متحدہ کے اندر ان اصولوں کو علمی جامعہ پہنانے کی کوشش کی۔[1] اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منطور کی اور طے کیا کہ 1975ء عورتوں کا سال کا سال ہو گا۔[2] دسمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک مزید قرارداد منطور کی جس کے مطابق 1976ء سے 1985ء تک کی دہائی عورتوں کی دہائی کے طور پر منائی جائے گی۔[3][4] یوں 19 جون سے 2 جولائی 1975ء میں عورتوں کا پہلا عالمی اجلاس میکسیکو میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے بعد، عورتوں کی برابری اور ان کا ترقی اور امن میں کردار پر، میکسیکو اعلامیہ جاری کیا گیا۔ اس کے نتیجے میں اقوام متحدہ میں دو شعبوں؛

  • اقوام متحدہ ترقیاتی فنڈ برائے خواتین
  • بین القاوامی تحقیق و ترتیب مرکو برائے بہبود خواتین

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "Background of the Conference" 1976, p. 139.
  2. Fraser 1999, pp. 893–894.
  3. "Background of the Conference" 1976, p. 141.
  4. Fraser 1975, p. 7.