فریب ِحس (Illusion) ایک ایسی کیفیت کو کہا جاتا ہے جس میں انسان کی کوئی ایک یا زائد حسیں (sensations) اپنا فعل درست ادا نہ کرپائیں اور کسی ایک احساس کا دوسرے احساس سے دھوکا یا فریب کھا جائیں۔ اہم بات یہ ہے کہ فریب حس کی کیفیت میں کوئی بیرونی محرک (stimulus) ضرور موجود ہوتا ہے اور وہ حس اس کو غلط طور پر محسوس کرتی ہے یا یوں کہہ لیں کہ فریب یا دھوکا کھا جاتی ہے۔ اس کی ایک مثال صحرا میں سراب کو دیکھنا ہے جس میں ایک بیرونی محرک یعنی روشنی کی موجیں موجود تو ہوتی ہیں لیکن نظر کی حس ان سے دھوکا کھا کر ریت کو پانی کے طور پر پیش کرتی ہے۔ عام طور پر اس کیفیت میں سب سے زیادہ ملوث ہونے والی حس بصارت (vision) کی ہوا کرتی ہے اور اس قسم کے فریب حس کو فریب نظربھی کہا جاتا ہے۔

فریب حس کی ایک مثال؛ تصویر میں درحقیقت کوئی بھی گول دائرہ سرمئی یا سیاہ رنگت کا موجود نہیں ہے مگر اس کے باوجود سیاہ گول دائرے تیزی سے آتے جاتے نظر آتے ہیں۔

فریب حس کی کیفیت، خطاۓ حس (Hallucination) سے بالکل الگ چیز ہے، خطائے حس میں بھی کوئی حس اپنا کردار درست ادا نہیں کر پاتی مگر اس کیفیت میں حس کی تحریک کے لیے کوئی بیرونی محرک (stimulus) موجود نہیں ہوتا ہے اور بلا کسی بیرونی محرک کے ہی دماغ میں اس محرک (مثلا آواز یا بو وغیرہ) کا احساس اجاگر ہوجاتا ہے، خطائے حس کو عموماً نفسیات میں ایک شدید ذہانی (psychotic) کیفیت یا مرض کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم