لانگ مارچ (اکتوبر 1934 - کتوبر 1935)،چینی کمیونسٹ پارٹی کی پیش رو پیپلز لبریشن آرمی کی جانب سے چین میں بپا کیا گیا تھاجس کا مقصدکومنتانگ،(KMT یا چینی نیشنلسٹ پارٹی) کی فوج سے بچنا تھا۔ یہ ایک لانگ مارچ نہیں تھابلکہ یہ کئی لانگ مارچ تھے۔ جنوب میں کمیونسٹ فوجوں نے شمالی اور جنوبی چین کا رخ کیا۔ سب سے زیادہ مشہور لانگ مارچ جیانگشی صوبے میں کیا گیا جس کا آغاز اکتوبر 1934ء میں ہوا۔چین کی پہلی سویت فوج جس کی قیادت نا تجربہ کار ہاتھوں میں تھی، تباہی کے دہانے تک پہنچ گئی تھی کیونکہ نیشنلسٹ پارٹی کے چیانگ کائی شیک کی افواج نے انھیں زِچ کیا تھا۔ چیانگ کائی شیک کمیونسٹوں کے بہت خلاف تھا اور اسے امریکا کی بھرپور سرپرستی حاصل تھی ۔ کمیونسٹوں کی قیادت ماؤ زے تنگ اور چو این لائی کر رہے تھے ۔ وہ ایک حکمت عملی کے تحت مغربی اور شمالی چین کی طرف بھاگ گئے کیونکہ انھوں نے ہر صورت چیانگ کائی شیک کی افواج سے بچنا تھا۔ ایک اندازے کے مطابق انھوں نے 370 دنوں میں نو ہزارکلو میٹر (پانچ ہزار چھ سومیل ) کا فاصلہ طے کیا[1]۔ یہ بڑی مشکل اور مشکل مہم تھی، جس میں زیادہ تر راستہ شانسی جیسے شمال مغرب علاقے کی سنگلاخ پہاڑیوں سے ہو کر گذرا تھا۔جس میں کمیونسٹ فوج کے ہزاروں افراد نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔

لانگ مارچ
سلسلہ چینی خانہ جنگی
Overview map of the route of the Long March
لانگ مارچ کا نقشہ
تاریخ16 اکتوبر 1934 – 22 اکتوبر 1935
مقامجیانگشی تا شانسی چین میں
نتیجہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی کامیابی
مُحارِب
کومنتانگ اور اس کے اتحادی جنگجو چینی کمیونسٹ پارٹی
کمان دار اور رہنما
چیانگ کائی شیک
زیو ییو
بائی چونگزی
ہینس ون
ماؤ زے تنگ
چہو ڈی
چو این لائی
پینگ ڈوہائی
Lin Biao
لی ڈی
طاقت
300،000سے زائد سرخ فوج فرنٹ لائن دستے 69,000 (اکتوبر 1934)
7,000 (اکتوبر 1935)

لانگ مارچ نے ماؤ زے تنگ کی زیر قیادت کمیونسٹ طاقت کا آغاز کیا جس کے لیے ان کو پارٹی کے ارکان کی حمایت حاصل تھی۔ لانگ مارچ کے تلخ جدوجہد کے دوران جینانگسی سے نکلنے والے کل تعداد کا تقریبا ایک دسواں حصہ مکمل ہو چکا تھا یہ جدوجہد چین کمیونسٹ پارٹی کی تاریخ میں اہم مقام رکھتا ہے۔

وقت لائن ترمیم

1931: ماؤ زے تنگ اور ژو ڈے کی طرف سے جیانگشی فوجیان سوویت کا غیر سرکاری قیام

1931: دسمبر، ژواین لائی کیرویجین واپسی اور ماؤ کی جگہ سی سی پی کا سربراہ مقرر

1932: اکتوبر، ننگڈو کانفرنس میں، سی سی پی کے فوجی رہنماؤں کی اکثریت کا ماؤ کی حکمت عملی پر تنقید اور اسے رسمی رہنما کی حیثیت سے تعینات کیا گیا۔

1933: بو گو اور اوٹو براون کی یو ایس ایس آر سے واپس آنے کے بعد سرخ فوج کو دوبارہ منظم کیا اور پارٹی کے امور پر قابو کر لیااورانہوں نے چار انضمام مہمات کو شکست دی۔ 1933: 25 ستمبر، پانچویں انضمام مہمات مہم شروع ہوئی جس نے بو گو اور اوٹو براون کو آخر میں شکست دی۔

1934: 16 اکتوبر، 130،000 فوجیوں اور شہریوں، جو بو گے اور اوٹو برون کی قیادت میں تھے، نے لانگ مارچ شروع کر دیا۔

1934: 25 نومبر - دسمبر 3، جینانگ دریا کی جنگ

1935: جنوری 15-17، زونئی کانفرنس. بو اور برون کی قیادت کی مذمت کی گئی تھی. زاؤ پارٹی میں سب سے زیادہ طاقتور شخص بن گیااور ماؤ اس کا اسسٹنٹ بن گیا۔

1935: جون - جولائی، زو گوواؤو کے فوجیوں کے ساتھ زاؤ اور ماؤ کے فوجیوں نے ملاقات کی۔ دونوں قوتوں نے حکمت عملی پر اختلاف کیااور دونوں علاحدہ ہو گئے۔

1935: 2 اپریل - 8 مئی، یانگسی دریا کے پار کیا۔

1935: 22 مئی، یحی اتحاد، سرخ فوج نے یی لوگوں کے ساتھ مل کر اتحاد بنایا۔

1935: 29 مئی، سی سی پی افواج نے لوڈنگ پل پر قبضہ کر لیا۔

1935: جولائی، سی سی پی افواج نے جیڈ ڈریگن برف پہاڑ کو پار کیا۔

1935: اگست، سی سی پی افواج نے زوگے مارش کو پار کر دیا۔

1935: 16 ستمبر، سی سی پی فورسز نے درہ لیزوکو کو پار کیا۔

1935: 22 اکتوبر، تین فوجیوں نے شانسی میں ملاقات کی لانگ مارچ ختم ہو گیا۔

1935: نومبر، ماؤو سی سی پی کا رہنما بن گیا اور زو اس کا نائب بن گیا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. Zhang, Chunhou. Vaughan, C. Edwin. [2002] (2002). Mao Zedong as Poet and Revolutionary Leader: Social and Historical Perspectives. Lexington books. آئی ایس بی این 0-7391-0406-3. pg 65.