لندن بُلین مارکیٹ لندن میں سونے اور چاندی کی تھوک خرید و فروخت کی منڈی ہے۔ یہاں ہونے والی خرید و فروخت کا ریکارڈ حکومت کے علم میں لانا قانونی ذمہ داری نہیں ہے۔

لندن کی گولڈ بلین مارکیٹ کچھ پراسرار طریقے سے کام کرتی ہے۔ یہاں صرف گیارہ ممبر بُلین بینک اور 58 دوسرے ممبر بینک خریدوفروخت کر سکتے ہیں اور عام لوگ نہیں کر سکتے۔ سالانہ چودہ لاکھ 70 ہزار ٹن سے زیادہ سونا خریدا اور بیچا جاتا ہے حالانکہ اتنا سونا دنیا میں موجود ہی نہیں ہے۔[1] بیشتر خرید و فروخت میں سونا اپنی تجوری سے باہر نہیں آتا صرف کھاتوں میں ملکیت تبدیل ہوتی ہے اور سونے کا ایک ہی ٹکڑا دن میں کئی کئی بار بکتا ہے۔ خریدار کا نام ظاہر نہیں ہو پاتا نہ ہی یہ پتہ چلتا ہے کہ کس نے بڑی مقدار میں سونا بیچا۔ لندن بلین مارکیٹ کو پس پردہ بینک آف انگلینڈ چلاتا ہے[2] جو ایک پرائیوٹ بینک ہے۔ یہ شبہ کیا جاتا ہے کہ سنٹرل بینکوں کی جانب سے بیچا جانے والا بیشتر سونا ان ہی بینکوں کے مالکان نجی حیثیت سے خرید لیتے ہیں۔ 1999 سے 2002 کے درمیان برطانیہ کے وزیر اعظم گورڈن براون نے برطانیہ کا 60 فیصد یعنی 395 ٹن سونا پچھلے 20 سالوں کی سستی ترین قیمت پر بیچا اور ساڑھے تین ارب ڈالر حاصل کیے۔ اس بارے میں بھی قیاس آرائی یہ ہے کہ یہ سونا جن بینکوں نے قرض پر لے کر بیچا تھا وہ اسے واپس لوٹانے کی پوزیشن میں نہیں رہے تھے اس لیے خانہ پری کے لیے اسے فروخت میں ظاہر کر دیا گیا۔ اس کے بعد 2004 میں AIG اور روتھشیلڈ کو لندن بلین مارکیٹ سے باہر نکال دیا گیا۔[3]

فروری سے اپریل 2013 کے تین مہینوں میں Comex میں 99.3 فیصد کاغذی سونے کا فروخت کنندہ J. P. Morgan رہا ہے۔[4]

یہ بات حیرت انگیز ہے کہ لندن کی مارکیٹ سونے کی قیمت ملکی کرنسی پاونڈ اسٹرلنگ کی بجائے غیر ملکی کرنسی (امریکی ڈالر) میں طے کرتی ہے۔

اقتباس ترمیم

  • سونے کی قیمتیں حقیقی سونے کی خرید و فروخت سے طے نہیں ہوتیں بلکہ کاغذی سونے (gold future) کی خرید و فروخت کے لحاظ سے طے کی جاتی ہیں جو کئی ہزار ارب ڈالر کی مارکیٹ ہے اور لندن اور نیویارک سے کنٹرول کی جاتی ہے۔ اب چین سونے کی قیمت طے کرنے کے اس میکینزم کو للکارنے والا ہے۔[5]

چین کی خواہش ہے کہ سونے کی قیمت طے کرنے کا میکینزم زیادہ شفاف ہونا چاہیے۔
that price discovery for gold does not occur in the physical market, but in the multi-trillion dollar leveraged paper trade in London and New York – a volume that dwarfs the physical delivery market. Now China is about to challenge that price discovery mechanism….

  • کیا آپ سمجھتے ہیں کہ لندن بُلین مارکیٹ ایسوسی ایشن کے طاقتور ترین لوگ کبھی شفاف انداز اپنائیں گے؟
Did you think that the high-powered world of the LBMA would operate in a fishbowl for all to see?[6]

لندن بُلین مارکیٹ کے ارکان بینک ترمیم

حال ہی میں چین کے دو بینکوں کو لندن گولڈ پرائس فکسنگ میں جگہ مل گئی ہے۔ اب یہ کل 12 بینک ہیں جو سونے کی قیمت طے کرتے ہیں۔

بینک کا نام
1 Bank of Nova Scotia – Mocatta
2 Barclays
3 Goldman Sachs
4 HSBC
5 Societe Generale
6 UBS
7 JP Morgan Chase
8 Bank of China
9 Morgan Stanley
10 Standard Chartered
11 Toronto Dominion Bank
12 China Construction Bank

20 ستمبر 2019ء کو لندن بلین مارکیٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں سے مائیکل نواک کو نکال دیا گیا کیونکہ امریکا میں اس پر قیمتی دھاتوں کی قیمتوں پر اثر اندازی (اسپوفنگ) کا مقدمہ چل رہا ہے۔ مائیکل نواک جے پی مورگن بینک میں قیمتی دھاتوں کے کاروبار کے محکمے کا سربراہ تھا۔
the powerful London Bullion Market Association (LBMA) moved to oust Nowak, who has become too toxic, from the LBMA's board of directors.[7]
23 اگست 2023ء کو امریکی عدالت نے مائیکل نواک کو جیل کی سزا سنائی۔[8]

مزید دیکھیے ترمیم

بیرونی ربط ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. LBMA Clearing and Vaulting data reveal the absurdity of the London 'Gold' Market
  2. Peter Hambro: BIS, Central Banks Are Rigging Gold Market Using Bullion Banks' Paper Gold
  3. گولڈ بُلین مارکیٹ
  4. "بینکاروں کو پھانسی دو"۔ 25 جولا‎ئی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2013 
  5. "Michael J. Kosares"۔ 19 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولا‎ئی 2015 
  6. The Curious Case of COMEX Gold Deliveries in April and June (2020)
  7. Gold-Rigging Scandal Hits The LBMA: JPMorgan's Gold Manipulator Nowak Kicked Off LBMA Board
  8. Ex-Head Of JPMorgan's Precious Metals Desk Sentenced To Prison For Manipulation