لنگر (گرمکھی پنجابی: ਲੰਗਰ‎) (باورچی خانہ) ایک اصطلاح ہے جو سکھ مت میں گردوارہ میں سماج کے ہر فرد کے لیے طعام کے انتظام کو کہا جاتا ہے۔ مفت طعام سبھی حاضرین کو مہیا کیا جاتا ہے، جس میں مذہب، ذات پات، جنس، معاشی حالت یا نسلی وابستگی کے کسی فرق کو نہیں دیکھا جاتا۔ مفت طعام ہمیشہ سبز خواری پر مبنی ہوتا ہے۔[1] لوگ فرش پر بیٹھتے ہیں، ساتھ کھاتے ہیں اور یہ سانجھا باورچی خانہ سکھ فرقے کے رضاکاروں کی دیکھ ریکھ میں رہتا ہے اور یہی لوگ سبھی ضروری انتظامات کرتے ہیں۔ [2]

سماج میں عوام و خواص کے لیے یکساں ایک سکھ لنگر کا انتظام چل رہا ہے۔

لنگر کے موقع پر سبھی لوگ مساوی پر سبزخواری میں شریک ہوتے ہیں۔ سبزخواری اگرچہ کہ عام ہے، تاہم کچھ استثنائی صورتیں بھی ممکن ہیں جیسا کہ نہنگ سکھ (جیسا کہ اکالی پھولا سنگھ کی چھاؤنی کے لوگ گوشت فراہم کرتے ہیں، جسے مہا پرساد کیا جاتا ہے) خاص موقعوں پر کرتے ہیں۔ [3]

اشتقاقیات ترمیم

لنگر ایک فارسی لفظ ہے اور اسی سے یہ پنجابی زبان میں داخل ہوا۔[4][5][6]

عظیم ترین لنگر ترمیم

دنیا کا سب سے بڑا لنگر ایسا ہے کہ اس میں یہاں دولاکھ روٹیاں، ڈیڑھ ٹن دال اور دیگرخوراک روزانہ ایک لاکھ افرادکھاتے ہیں، بالکل مفت۔ بھارت کے مغربی شہر امرتسر میں واقع ’سنہرے گرودوارے‘ کا یہ لنگر اس اعتبار سے دنیا کے سب سے بڑے کھانے کے مراکز میں سے ایک ہے جہاں اس قدربڑی تعداد میں لوگوں کو مفت کھانا فراہم کیاجاتاہے۔[7]

فرقہ وارانہ ہم آہنگی ترمیم

چندی گڑھ شہر میں سکھ برادری کے 2017ء کے عظیم تر لنگر میں وہاں کے مقامی مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اس وجہ سے لنگر کو ایک بھائی چارگی اور بندھنوں کو مضبوط کرنے والی رسم قرار دیا گیا ہے۔[8] یہاں یہ بات غور طلب ہے کہ گردوارے کے لنگر اگر چہ کہ عام طور سے سکھوں کی جانب سے منظم کیے جاتے، تاہم اس میں کسی مذہب، ذات پات، جنس یا نسل والوں کی قید نہیں ہوتی ہے۔ ہر امتیاز سے قطع نظر کوئی بھی ان لنگروں میں شریک ہو سکتا ہے اور مستفید بھی ہو سکتا ہے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. William Owen Cole and Piara Singh Sambhi (1995), The Sikhs: Their Religious Beliefs and Practices, Sussex Academic Press, آئی ایس بی این 978-1898723134, page 148
  2. Mark McWilliams (2014)۔ Food & Material Culture: Proceedings of the Oxford Symposium on Food and Cookery 2013۔ Oxford Symposium۔ صفحہ: 265۔ ISBN 978-1-909248-40-3 
  3. "The most special occasion of the Chhauni is the festival of Diwali which is celebrated for ten days. This is the only Sikh shrine at Amritsar where Maha Prasad (meat) is served on special occasions in Langar." The Sikh review, Volume 35, Issue 409 - Volume 36, Issue 420, Sikh Cultural Centre, 1988.
  4. Kathleen Seidel, Serving Love, Serving the Guest: A Sufi Cookbook", September 2000. Accessed 15 January 2010.
  5. Satish C. Bhatnagar، My Hindu Faith and Periscope, Volume 1، صفحہ: 245 
  6. A Comprehensive Persian-English Dictionary، صفحہ: 1130 
  7. https://webcache.googleusercontent.com/search?q=cache:EyMemR_FDR8J:https://www.express.pk/story/450543+&cd=4&hl=en&ct=clnk&gl=in&client=firefox-b
  8. https://daily.urdupoint.com/livenews/2017-12-30/news-1349444.html