لچھمن سنگھ گِلّ، 25 نومبر 1967 سے لے کر 23 اگست 1968 تکّ پنجاب کے وزیر اعلی رہے۔ ان کے کانگرس پارٹی کی حمایت سے پنجاب کی وزارت اعلی تک پہنچنے سے وزیر اعلی جسٹس گرنام سنگھ کی حکومت گر گئی تھی۔ انھوں نے ہی پنجاب کے دفاتر میں پانچ دن کا ہفتہ لاگو کیا تھا۔

وزیر اعلی ترمیم

پنجابی صوبہ بننے کے تین مہینے بعد فروری، 1967 میں، اسمبلی اور پارلیمینٹ کے انتخابات ہوئے جن میں اکالی دل نے 24.69% اور کانگرس نے 37.46% ووٹ حاصل کیے اور کانگرس کے 48, اکالی دل 26 (سنت فتح سنگھ 24, ماسٹر 2), سی. پی. آئی. 5, سی. پی. ایم. 3, جنسنگھ 9, پی. ایس. پی. 1, ایس. ایس. پی 3 اور آزاد 9 کامیاب ہوئے۔ 8 مارچ، 1967 کو پنجاب میں اکالی دل کی قیادت میں ایک مخلوط حکومت قائم ہو گئی۔ جسٹس گرنام سنگھ کی وزارت اعلی میں لچھمن سنگھ گلّ، رجندر سنگھ سپیرو، ڈاکٹر بلدیو پرکاش، پیارا رام دھینووالی پہلے وزیر بنے۔ اگرچہ پنجاب ، پنجابی بولی کا صوبہ بنا تھا مگر تاحال پنجابی ، پنجاب میں لاگو نہیں تھی۔ جنسنگھ (اب بھاجپا) پنجابی لاگوُ کرنے کے خلاف تھے۔ 23 مئی، 1967 کو ہرچرن سنگھ ہڈیارا اور ہزارا سنگھ گلّ نے پنجابی کو تجرباتی بنیادوں پر لاگوُ کرنے اور تعلیم کا ذریعہ بنانے کے سوال پر اکالی دل چھوڑنے کی دھمکی دی۔ 13 اگست، 1967 کو لچھمن سنگھ گلّ نے اعلان کیا کہ اگلے سیشن میں پنجابی کو دفتری بولی بنانے کے بارے میں بل پیش ہو گا۔ 4 نومبر، 1967 کو لچھمن سنگھ نے پھر اعلان کیا کہ یکم جنوری، 1968 تک پنجابی پوری طرح سرکاری سطح 'پر لاگوُ کر دی جائے گی۔ اسی طرح فتح سنگھ نے وی سی.پی.آئی. کے مخالف ایک بیان دیا اور یوں اکالیوں اور کمیونسٹوں میں ٹھن گئی۔ تیسری طرف لچھمن سنگھ گلّ کی وجہ سے ہی فتح سنگھ کا اکالی دل بنا تھا لیکن گرنام سنگھ، لچھمن سنگھ گلّ کے بات ماننے کے کیے تیار نہیں ہوتا تھا۔ آخر کار گلّ نے 16 اراکین کو ساتھ ملا کر 'جنتا پارٹی' بنا لی اور فتح سنگھ سے باغی ہو گیا۔ اور یوں مخلوط حکومت کے اراکین کی تعداد کم ہو گئی۔ 22 نومبر کو مخلوط حکومت مستعفی ہو گئی۔ ادھر کانگرس نے لچھمن سنگھ کی حمایت کرنے کا اعلان کر دیا۔ لچھمن سنگھ، وزارت بنانے میں کامیاب ہو گیا۔ گلّ نے 25 نومبر، 1967 کے دن وزارت اعلی کا حلف لے لیا۔

خاص کام ترمیم

  • سنّ 1967 میں سرکاری اسکولوں کو کوٹھاری کمیشن کے گریڈ مل گئے۔ نجی اسکولوں کے اساتذہ کو بھی گریڈ
  • پنجابی کو سرکاری زبان بنانے کا سہرا سردار لچھمن سنگھ گلّ کو جاتا ہے جنھوں نے کانگرس کی مدد سے یہ بلّ پاس کروایا۔
  • پنجاب سرکار کے اہل کاروں کو کیندری پیٹرن ’اور مہنگائی الاؤنس دینے کا سہرا بھی سردار لچھمن سنگھ گلّ سرکار کو جاتا ہے۔
  • گل صاحب نے کہا کہ جو گاؤں مٹی ڈاکے گا، سرکار اس کی پکی سڑک بنائے گی۔ اس طرح جہاں جدید ٹریفک لائیٹوں کی شروعات اس سرکار نے کی، وہیں دیہاتوں میں رابطہ سڑکوں کا جو جال آج پنجاب میں ہے وہ اسی کی دور اندیشی کا نتیجہ ہے۔

حوالہ جات ترمیم

https://pnb.m.wikipedia.org/wiki/لچھمن_سنگھ_گِل