مجسمہ اتحاد (انگریزی: Statue of Unity) بھارت کے سیاست دان ولبھ بھائی پٹیل1875–1950) کے مجسمہ کو کہا جاتا ہے جسے گجرات کے نرمدا ضلع میں نصب کیا گیا ہے۔ یہ دنیا کا سب سے طویل مجسمہ ہے جس کی انچائی 182 میٹر (597فٹ) ہے۔ یہ امریکا کے مجسمہ آزادی سے دگنا بڑا ہے۔ سردار پٹیل تحریک آزادی ہند کے ایک اہم رہنما ہیں اور بھارت کے پہلے نائب وزیر اعظم بھی۔انھوں نے بھارت کی نوابی ریاست کو متحد کر کے سب کو بھارت کی سیاسی حد میں شامل کر دیا اور اب وہ ساری ریاستیں بھارت کا حصہ ہیں۔ یہ ان کا ایک عظیم کارنامہ ہے۔ ان کا مجسمہ ندی کے ایک جزیرہ پر ہے جس کا رخ نرمدا باندھ کی جانب ہے۔ اسے سردار سروور باندہ کہا جاتا ہے اور یہ وڈودرا سے 100 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع ہے۔ یہ مجسمہ اور اور اس کے آس پاس کی جگہ 2 ہیکٹر (4،9 ایکر) پر محیط ہے اور اس کے چاروں طرف 12 مربع کلومیٹر مصنوعی ندی جھیل ہے۔ اس مجسمہ کی تعمیر لارسین اینڈ ٹربو نے کی ہے جسے ₹2,989 کڑوڑ کا ڈیزائن، تعمیر اور دیکھ ریکھ کانٹریکٹ ملا تھا۔ اس کی تعمیر کا آغاز 31 اکتوبر 2014ء کو ہوا اور 2018ء کے وسط اکتوبر میں مکمل ہوا۔ اسے رام وی سوتر نے ڈیزائن کیا ہے۔ زائرین اس کا ٹکٹ سردار ولبھ بھائی راشٹریہ ایکتا ٹرسٹ کی ویب گاہ سے آن لائن حاصل کرسکتے ہیں۔

مجسمہ اتحاد
مجسمہ اتحاد is located in گجرات
مجسمہ اتحاد
مجسمہ اتحاد is located in بھارت
مجسمہ اتحاد
متناسقات21°50′17″N 73°43′09″E / 21.8380°N 73.7191°E / 21.8380; 73.7191متناسقات: 21°50′17″N 73°43′09″E / 21.8380°N 73.7191°E / 21.8380; 73.7191
مقامضلع نرمدا، گجرات، بھارت
نمونہ سازرام وی ستر
قسممجسمہ
موادSteel framing, reinforced concrete, کانسی cladding[1]
اونچائی
  • مجسمہ: 182 میٹر (597 فٹ)
  • بنیاد سمیت: 240 میٹر (790 فٹ)[1]
تاریخ آغاز31 اکتوبر 2013ء (2013ء-10-31)
تاریخ افتتاح31 اکتوبر 2018؛ 5 سال قبل (2018-10-31)
انتساببھارت
ویب سائٹstatueofunity.in

پس منظر ترمیم

 
ولبھ بھائی پٹیل was one of the founding fathers of the بھارت
 
Aerial view of the Statue of Unity, 2018.

اس پروجیکٹ کا اعلان 7 اکتوبر 2010 کو کیا گیا تھا۔[2] حکومت گجرات نے تعمیر مجسمہ کے واسطے سردار ولبھ بھائی راشٹریہ ایکتا ٹرسٹ کو تشکیل دیا۔ [3] جسمہ کی تعمیر کی تائید کے لیے مجسمہ اتحاد کی تحریک چلائی گئی۔ اس تحریک کے تحت بھارتی کسانوں سے اپیل کی گئی کہ وہ مجسمہ کے لیے ضروری لوہا بطور چندہ دیں۔ [4][5][6] نتیجتا 5000 ٹن لوہا جمع کیا گیا۔ [7][6] حالانکہ شروع میں کہا گیا تھا کہ یہ لوہا مجسمہ میں استعمال ہو گا مگر بعد میں یہ فیصلہ ہوا کہ یہ لوہا کسی اور پروجیکٹ میں زیر استعمال لایا جائے گا۔ [8][بہتر ماخذ درکار] تحریک مجسمہ اتحاد نے “سوراج“ پٹیشن منعقد کیا جس پر 20 ملین لوگوں نے دستخط کیے۔ یہ دینا کی سب سے بڑی پٹیشن ہے۔ [5] 15 دسمبر 2013ء کو اتحاد کی دوڑ کے نام سے ملک بھر میں ایک میراتھن کا انعقاد کیا گیا۔

منصوبہ ترمیم

یہ مجسمہ سردارولبھ بھائی پٹیل کا ہے۔ وہ تحریک آزادی ہند کے ایک اہم رہنما ہیں اور بھارت کے پہلے نائب وزیر اعظم بھی ہیں۔ اس کی تعمیر سادھو بیت نامی جزیرہ پر کی گئی ہے جو جائے وقوع سے 3۔2 کلومیٹ کی دوری پر واقع ہے۔ جسمہ کی کل لمبائی 240 میٹر ہے۔ اس کی بنیاد 58 میٹر طویل ہے اور اصل مجسمہ 182 میٹر طویل ہے۔ اس کی تعمیر میں اسٹیل فریمنگ، سیمینٹ کانکریٹ اور کانسہ کلیڈنگ کا استعمال ہوا ہے۔ [1] اس میں 75000 کیوبک میٹر کانکریٹ، 75000 ٹن اسٹیل اور 22500 ٹن کانسہ کا استعمال ہوا ہے۔ [9][10][11]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ "Gujarat: Sardar Patel statue to be twice the size of Statue of Liberty"۔ CNN-IBN۔ 30 اکتوبر 2013۔ 31 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2013 
  2. "For iron to build Sardar Patel statue, Modi goes to farmers"۔ دی انڈین ایکسپریس۔ 8 جولائی 2013۔ 1 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2013 
  3. "Statue of Unity: 36 new offices across India for collecting iron"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ TNN۔ 18 اکتوبر 2013۔ 1 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2013 
  4. Hiral Dave۔ "For iron to build Sardar Patel statue, Modi goes to farmers"۔ The Indian Express۔ 14 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 نومبر 2018 
  5. ^ ا ب "The Indian Republic"۔ The Indian Republic۔ 3 دسمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2013 
  6. ^ ا ب "Pan-India panel for Modi's unity show in iron"۔ The New Indian Express۔ 18 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2013 
  7. "Statue of Unity: 36 new offices across India for collecting iron"۔ The Times of India۔ 31 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2013 
  8. "Farmers' iron not to be used for Sardar Patel statue"۔ dna۔ 9 دسمبر 2013۔ 14 جولائی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولائی 2014 
  9. "Gujarat govt issues Rs 2,97-cr work order to L&T for Statue of Unity"۔ Business Standard۔ 28 اکتوبر 2014۔ 27 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2014 
  10. "Statue of Unity to be unveiled in Gujarat on Wednesday"۔ The Economic Times۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اکتوبر 2018 
  11. "Burj Khalifa consultant firm gets Statue of Unity contract"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ TNN۔ 22 اگست 2012۔ 27 جولائی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2013