(خطاط، خوشنویس و اردو شاعر (ولادت: ٢٩-جولائی-١٩١٦ء ۔ وفات: ١٤-اکتوبر-١٩٧١ء)


تعارف:

نام:

محمد حسنؔ خان  ولد  حافظ محمد عبداللہ خان چشتی لنگاہ

وِلادت:

29 جولائی 1916ء۔ قدیر آباد۔ ملتان۔

رِحلت:

14 اکتوبر 1971ء۔ قدیر آباد۔ ملتان۔

مدفون:

قبرستان شاہ حسن پروانہ۔ ملتان۔

ابتدائی احوال:

محمد حسن خان کلیم (محمد حسن) کی مادر زبان ملتانی (سرائیکی) تھی۔ آپ کے آب و جد نسلاً ’لنگاہ‘ خاندان سے تھے اور یہ ملتان کے مضافات میں پندرہ میل کے فاصلہ پر واقع علاقہ جھوک وینس میں رہتے تھے۔ محمد حسنؔ کلیم 1916 ء میں محلہ قدیر آباد میں پیدا ہوئے۔


اعزازات:

فن خطاطی  میں خدمات:

کلیم رقم احسن التحریر (محمد حسن خان) خطِ نسخ کے بلند پایہ ماہر تھے۔ نسخ و ثلث کی بے شمار طرزوں کی تحریر پر آپ کو عبور حاصل تھا۔ آپ کی تحریر شدہ نستعلیق میں ایرانی اور لاہوری طرزوں کا درمیانی پہلو نمایاں تھا جو فنی حلقوں میں ’’ملتانی طرزِ نستعلیق‘‘ کہلایا۔ مذہبی کتب، سیاسی و سماجی اجتماعات کے پوسٹر، تبلیغی لٹریچر اس ضمن میں آپ کے تحریر کردہ فن پارے نادر قیمت کا درجہ رکھتے تھے۔

فن شعر گوئی میں خدمات:

کلیم رقم (محمد حسن خان) نے خوشنویسی کے ساتھ ساتھ میدانِ شعر و سخن میں بھی طبع آزمائی کی۔ دوست احباب کی شادیوں پر سہرے لکھے، منقبت اور نعت بھی خصوصی طور پر کہی۔

احوال ایامِ آخر:

بلند فشارِ خون کے عاضہ میں مبتلا ہونے کے باعث 1970ء میں ہفتہ بھر نشتر ہسپتال میں زیرِ علاج رہے اور شفاء یاب ہوئے۔ 1971ء میں آپ کے بڑے فرزند محمد مختار حسن (ایم اے) گردوں کے مرض میں مبتلا ہو گئے۔ میو ہسپتال میں ایک چھوٹے سے آپریشن کے ذریعے گردے صاف کرنے کا عمل شروع کیا گیا اِس دوران میں بقضائے اِلٰہی فوت ہو گئے۔ اپنے 28 سالہ اولادِ اکبر کے اِنتقال کے بعد اپنی زندگی کے اَڑھائی ماہ بمشکل گزار سکے اور مورخہ 14 اکتوبر 1971ء  رات کے پچھلے پہر بلند فشارِ خون کے شدید حملہ کے باعث دِماغی رَگ پھٹنے سے اِنتقال فرما گئے۔

اَولادِ نرینہ:

محمد مختار حسن خان(مرحوم)

حافظ محمد اقبال احسن خان لنگاہ (المعروف: ابن کلیم احسن نظامی)[3]

محمد جمیل احسن خان [4]

محمد خلیل احسن

محمد جلیل احسن اور ایک بیٹی ہوئی۔

حُسنِ کلام

پیغامِ کلیم  (نظم)

مشکل جو تھا اَب کر دیا آسان ہر اِک راز کو

خوشخط لکھو، قانون سے سمجھو قطوں کے راز کو

مانا سلِپ کاپی بھی ہے اُستاد اڑے وقت کی

پھر بغیر اُستاد کے سمجھو گے کیسے راز کو

محنت کرو گے نام بھی پائو گے اور اِنعام بھی

گر سمجھ لو گے قلم کے اِس انوکھے راز کو

ہے یہ ناممکن کبھی، ممکن کو ناممکن کہو

اِس لیے ظاہر کیا ہے تم پہ ہم نے راز کو

فاضل بنو، ایم اے کرو، علّامہ بن جائو اگر

ہوگی عزت گر سمجھ لو خوشخطی کے راز کو

ہے اِشارہ یہ ’’کوئی محنت بِنا، نامی نہیں‘‘

پا لیا جس نے بھی محنت سے کلیمؔ اِس راز کو

سِہرا بتقریب شادی خانہ آبادی صاحبزادہ محمد منیر احمد خلف الرشید حضرت حافظ محمد دِلدار بخش ؒ

رنگینیٔ فضائے شبِ ماہتاب دیکھ

آغوشِ حُسن میں ہے کوئی محو خواب دیکھ

نرگس کے پھول خوب ہیں ان میں گلاب دیکھ

بلّور کے گلاس میں رنگ شراب دیکھ

نوشہؔ کے رُخ پہ جلوئہ حسن و شباب دیکھ

پھولوں کی پَتّیوں میں ہوا اِضطراب دیکھ

دُلہا مہِ منیرؔ تو دُلہن ہے چاندنی

دِلدارؔ بخش کی نگہِ اِنتخاب دیکھ

ہوں شاہ بخشؔ یا کہ جنابِ حسینؔ بخش

مسرور ہو رہے ہیں سبھی شیخ و شاب دیکھ

ہیں باغ باغ ہو رہے کیا حامدؔ و حفیظؔ

اب فرحتِ بشیرؔ فضیلت مآب دیکھ

گوندھی ہوئی ہے اِس میں محبت کلیمؔ کی

لایا ہے لکھ کے سِہرا عجب لاجواب دیکھ

(مورخہ 25نومبر 1956ء۔ بروز اتوار شب)

حوالہ جات:

  1. "https://web.facebook.com/IbneKaleem/posts/1456029517741064?_rdc=1&_rdr"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ  روابط خارجية في |title= (معاونت)
  2. "https://www.urdupoint.com/pakistan/news/multan/national-news/live-news-956679.html"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ  روابط خارجية في |title= (معاونت)
  3. "https://kaleemmag.blogspot.com/2012/03/blog-post.html"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ  روابط خارجية في |title= (معاونت)
  4. "https://web.facebook.com/jamilahsan.m/about?lst=1605954034%3A100012410347969%3A1530806740"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ  روابط خارجية في |title= (معاونت)