مدھوبالا

بھارتی فلمی اداکار (1969-1933)

مدھو بالا (ولادت: 14 فروری 1933ء - وفات: 23 فروری 1969ء) 1950ء سے 1960ء کے عشرے کی انتہائی خوبصورت اور ہمہ جہت خوبیوں سے مالا مال اداکارہ تھیں مدھو بالا نے اپنی فلمی زندگی کا سفر 9 سال کی عمر سے شروع کیا تھا۔ 1950ء کے عشرے میں وہ سب سے زیادہ مقبول اور معاوضہ لینے والی اداکارہ تھیں ، مدھو بالا نے دو دہائیوں کے فلمی سفر میں 73 بالی ووڈ فلموں میں کام کیا [3]۔ میڈیا میں مدھو بالا کو ہندوستانی سینما کی سب سے زیادہ خوبصورت اور بااثر شخصیت مانا جاتا ہے[4] [5]۔

مدھوبالا
(پشتو میں: مدهوبالا)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معلومات شخصیت
پیدائش 14 فروری 1933ء [2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نئی دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 23 فروری 1969ء (36 سال)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات مرض نظام قلب و عروقی   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش ممبئی   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند (–15 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)
بھارت (26 جنوری 1950–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات کشور کمار (1960–1969)  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ فلم اداکارہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی ،  ملیالم ،  پشتو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

فلمساز اور ہدایت کار کیدار شرما نے 1947ء میں انھیں اپنی پہلی فلم نیل کمل میں بطور ہیروئین سائن کیا تھا۔ اس وقت ان کی عمر محض تیرہ سال تھی۔ پھر محل، ترانہ، مسٹر اینڈ مسز 55، ہاؤڑا برج، کالا پانی، چلتی کا نام گاڑی جیسی کئی کامیاب فلموں میں انھوں نے کام کیا۔ لیکن فلم مغل اعظم میں ان کی اداکاری اور ان کے حسن کے بہت چرچے ہوئے۔ فلم مغل اعظم کے لیے فلم فیئر ایوارڈ کی طرف سے انھیں بہترین اداکارہ کے لیے بھی نامزد کیا گیا، یہ ان کے فنی سفر میں واحد نامزدگی تھی [5]۔ان کی آخری فلم جوالا تھی جو 1971ء میں ریلیز ہوئی۔

مدھو بالا کا فلمی سفر جتنا کامیاب رہا ان کی اپنی ذاتی زندگی اتنی ہی ناکام رہی۔ انھوں نے اپنے دور کے کامیاب اداکار اور شہنشاہ جذبات دلیپ کمار سے محبت کی۔ چھ سال تک ان کے درمیان میں دوستی رہی لیکن مدھو بالا کے والد عطاء اللہ خان گنڈہ پور کو ان کی دوستی پسند نہیں آئی اور یہ حسین جوڑی ٹوٹ گئی۔ اس کے بعد مدھو بالا نےگلوکار کشور کمار سے شادی کی لیکن کم عمری میں ہی 1969ء میں ان کا انتقال ہو گیا۔مدھو بالا کی خوبصورتی اور زندگی کا موازنہ ہالی ووڈ کی اداکارہ مارلن منرو سے کیاجاتا ہے، اسی وجہ سے انھیں انڈین سینما کی وینس اور بالی ووڈ کی مارلن منرو کہاجاتا ہے۔ [6][7][8]

مدھو بالا کا شمار بالی وڈ کی انتہائی خوبصورت اداکاراؤں میں کیا جاتا ہے۔ ان میں بلا کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ اداکاری کی زبردست صلاحیت تھی۔ محکمہ ڈاک نے 2008ء میں ان کی یاد میں ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ وہ ہر کردار میں وہ بخوبی ڈھل جاتی تھیں۔ بھارتی سنیما میں نرگس، مینا کماری اور نوتن جیسی اداکاراؤں کے دور میں مدھوبالا نے اپنی ایک منفرد چھاپ چھوڑی تھی۔

دلپ کمار سے ان کے رشتے ترمیم

وہ دلیپ کمار سے جوار بھاٹا (1949ء) کے سیٹ پر پہلی بارملی تھیں۔ ان کو دلیپ کمار  بے حد پسند آئے اور وہ ان سے پیار کر لگیں۔ اس وقت ان کی عمر 18 سال تھی اور دلیپ کمار اپنی زیست کی 29 بہاریں دیکھ چکے تھے۔ انھوں نے 1951ء میں ترانہ میں ایک ساتھ پھر کام کیا۔ ان کی محبت اس وقت اور گہری ہوتی گئی جب مغل اعظم کی نو سالہ شوٹنگ شروع  ہوئی۔ وہ دلیپ کمار سے شادی کرنا چاہتی تھیں لیکن دلیپ کمار نے انکار کر دیا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ دلیپ کمار تیار تھے، لیکن مدھوبالا کے لالچی رشتہ داروں نے اس شادی کو ہونے نہیں دیا۔ 1958ء میں ان کے والد آیت اللہ خان نے دلیپ کمار کے خلاف عدالت میں مقدمہ درج کر دیا جس کی وجہ سے ان دونوں کی شادی نہیں ہو پائی۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب https://www.dawn.com/news/1157403
  2. ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Madhubala — بنام: Madhubala — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  3. Justin Says۔ "Madhubala – The Biggest Star in The World – Cineplot.com" (بزبان انگریزی)۔ 11 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  4. Rasheeda Bhagat (31 May 2011)۔ "Madhubala's timeless beauty"۔ بزنس لائن۔ 26 دسمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 دسمبر 2014 
  5. ^ ا ب "Remembering Madhubala, the 'Marilyn Monroe of Bollywood'"۔ India Today۔ 26 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اگست 2019 
  6. Booch, Harish and Doyle, Karing.(1962). Self-Portraitt. Bombay: Jai Gujerat Press. pp. 75–78.
  7. V. Gangadhar (17 August 2007)۔ "They now save for the rainy day"۔ دی ہندو۔ 08 اکتوبر 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اکتوبر 2011 
  8. Javed Khan (18 January 2015)۔ "Madhubala: From Peshawar with love ..."۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 20 اپریل 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اپریل 2018