اضغط هنا للاطلاع على كيفية قراءة التصنيف
اضغط هنا للاطلاع على كيفية قراءة التصنيف

مرجان
Coral

Pillar coral, Dendrogyra cylindricus

جماعت بندی
مملکت: جانور
جماعت: Anthozoa
ایرنبرگ، 1831
مزید ذیلی طبقات اور درجات
Octocorallia [1]

 Alcyonacea
 Helioporacea
 Pennatulacea
Hexacorallia [2]
  Actiniaria
  Antipatharia
 Corallimorpharia
 Scleractinia

 Zoantharia

مـرجان طرح طرح کی اقسام اور رنگوں میں پائے جانے والے ایک سمندری جانور کا نام ہے جنکو انگریزی میں coral کہا جاتا ہے۔ اس کا تعلق حیوانات کی جماعت گلحیوانات (گل + حیوانات = گل نما حیوانات) سے ہے جس کو انگریزی میں Anthozoa کہا جاتا ہے (antho = گل، zoa = حیوان) اور جانداروں کی اس حماعت کو یہ نام دینے کی وجہ کچھ یوں ہے کہ ان کے جسم کے خوبصورت رنگوں کے باعث ان پر پھول (گل) ہونے کا گمان ہوتا ہے۔ حیوان گل نامی اس جماعت میں مرجان کے ساتھ ساتھ ایک اور نسبتا ملتے جلتے خوبصورت بحری جاندار بھی شامل ہیں جنکو شقائق بحری (sea anemone) کہا جاتا ہے۔

جماعت، گلحیوانات میں شامل یہ دونوں (مرجان اور شقائق بحری) جاندار معدی دورانی (gastrovascular) ہیں کیونکہ ان میں غذا کی نالی (معدہ) ہی ہضم شدہ غذا کو پھر جسم کے تمام حصوں تک پہنچا دیتا ہے (دورانی)۔ شعبہ ریسمانیہ (Cinidaria) سے انکا تعلق ہونے کی وجہ سے ان کو ریسمانی بھی کہا جاتا ہے۔

ریسمانیہ کا لفظ ریسمان سے بنا ہے جس کا مطلب، دھاگہ ہوتا ہے۔ چونکہ ان جانداروں میں دھاگہ نما اجسام رکھنے والے خانے پائے جاتے ہیں جنکو کیسہ خیطیہ (nematocyst) کہا جاتا ہے، یہ جاندار ان دھاگہ نما خیطیوں کو اپنے بچاؤ اور شکار میں استعمال کرتے ہیں۔ ان الفاظ کی مزید وضاحت کے لیے ان کے صفحات مخصوص ہیں

یہ جاندار عموما مستعمرات یعنی کالونیاں بنا کررہتے ہیں۔ ان ہی میں جانداروں کا وہ مشہور گروہ بھی شامل ہے جس کو سنگابی مرجان (hermatypic corals) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ جاندار، ذیلی جماعت، حیوان گلتیہ (zoantharia) کے طبقہ استخوانیہ (Scleractinia) سے تعلق رکھتے ہیں، ان کے طبقہ کو استخوانیہ کہنے کی وجہ یہ ہے کہ یہ جاندار ایک سخت ڈھانچہ (استخوان) بناتے ہیں، ان کے مزید ذکر کے لیے انکا صفحہ مخصوص ہے۔

ایک مرجان کا نظر آنے والا گول جسم یا سر دراصل کئی چھوٹے چھوٹے گولوں سے ملکر بننے والی ایک کالونی ہوتا ہے، ان چھوٹے گولوں کو سَليلَہ (polyp) کہا جاتا ہے، ہر سلیلہ جسامت میں صرف چند ملی میٹر قطر کا ہوتا ہے۔ اور یہ معتدد سلیلوں سے بنی ہوئی کالونی یا مستعمرہ، ایک واحد اکائی یا واحد جاندار کی طرح رہتا ہے کہ یہ تمام کے تمام سلیلے ایک ہی واحد معدی دورانی نطام سے اپنی غذا حاصل کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ مرجان کے جسم کے مستعمرہ یا کالونی میں موجود یہ تمام سلیلے درحقیقت مثل تولیدے (clones) ہوتے ہیں کیونکہ ان تمام میں وراثی مادے کی ساخت (genetic structure) یکساں یا مثالی ہوتی ہے۔ سلیلوں کی ہر نئی آنے والی نسل، اپنے سے پہلی نسل کے سلیلوں کے چھوڑے ہوئے ڈھانچوں پر پروان چڑھتی ہے اور اسی طرح اس جاندار وہ جسم بنتا ہے جس کے لیے یہ مشہور ہیں (دیکھیے شکل)، مگر یہ جاندار ماحولیاتی اثرات سے متاثر بھی ہو رہے ہیں جیسا کہ بعد میں ذکر آئے گا۔

گو کہ شقائق بحری اپنی غذا کے لیے مچھلیوں وغیرہ اور مرجان، عوالق (plankton) کو شکار کرسکتے ہیں مگر اپنی غذا کا بڑا حصہ یہ یک خلوی متعایشی (symbiotic) جانداروں سے حاصل کرتے ہیں، ان یک خلوی جانداروں کو دوامی سیاط (dinoflagellates) کہا جاتا ہے اور ان کو یہ نام دینے کی وجہ یہ ہے کہ طحالب (algae) کی اس قسم کے جانداروں کے جسم میں تار نما ساخت لگی ہوتی ہے جو ان کو حرکت میں چپوؤں کی طرح مدد دیتی ہے اس ساخت کو سیاط (flagella) کہا جاتا ہے اور ان جانوروں کے سیاط میں خاص بات یہ ہوتی ہے کہ یہ مستقل گردشی حرکت میں رہتا ہے اسی مستقل پن وجہ سے ان کے نام میں دوامی کا لفظ شامل ہوا، یعنی دوامی سیاط۔ ان کو گردشی حرکت کے باعث چرخ سیاط بھی کہ سکتے ہیں ۔

نگار خانہ ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. Hoeksema, Bert (2015)۔ "Octocorallia"۔ World Register of Marine Species۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2015 
  2. Hoeksema, Bert (2015)۔ "Hexacorallia"۔ World Register of Marine Species۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2015