موہڑہ شریف موہڑہ پنجابی کی پوٹھوہاری بولی میں ایک چھوٹی سی آبادی کے گاؤں کو کہتے ہیں۔

نسبت رسولی

دربار عالیہ ترمیم

مرکزی دربار عالیہ موہڑہ شریف ضلع راولپنڈی میں کوہ مری کے قریب واقع ہے اور نقشبندیہ مجددیہ موہڑہ شریف سلسلہ طریقت کا مرکز ہے جسے سلسلئہ نسبت رسولی کے نام سے جانا جاتا ہے۔

ابتدا چلہ سے ترمیم

1878ء میں غوث الامت خواجہ پیر محمد قاسم اپنے مرشد خواجہ نظام الدین کیانی کے حکم سے موجودہ موہڑہ شریف جو اس وقت جنگل تھا مری کے قریب کشمیری بازار سے تین میل نیچے ایک پتھر پر بیٹھ کر چالیس دن چلہ لگایا جسے آج لوگ موہڑہ شریف کے نام سے جانتے ہیں یہاںسے ہی آپ نے طالبان حق کی راہ سلوک پر رہبری و راہنمائی کا آغاز کیا۔اور بقیہ عمریہاں پر ہی رشد وہدایت کے چشمے جاری کیے سو سال کے قریب اس دنیا میں رہے اور 65 سال کے قریب یہاں پر قیام رہا

جانشین ترمیم

ان کے حقیقی جانشین پیر محمد زاہد خان تھے کیونکہ آخری عمر میں اپنی دستار مبارک لوگوں کے سامنے ان کے سر پررکھی تمام تبرکات ان کے حوالے کیے اور اپنی حیات میں عوام کوان سے بیعت کے لیے ارشاد فرماتے تھے [1] کچھ لوگوں کے مطابق سنہ 1912ء میں غوث الامت نے اپنے فرزند اکبر غوث المعظم پیر نظیر احمد صاحب کو اپنا ولی عہد و جانشین مقرر فرمایا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. شاہ فخر الفقر موہڑوی مولف باغ علی زاہدی ص 39،الکریم پبلیکیشنز اسلام آباد