میلوش زمان (چیکی میں:Miloš Zeman) موجودہ صدر چیک جمہوریہ، ماہر معاشیات، صہیونی طرفدار اور اسلام کا نقاد ہے۔ آپ 1998 سے 2002 تک چیک جمہوریہ کا تیسرے وزیر اعظم تھے۔

میلوش زمان
(چیک میں: Miloš Zeman ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تفصیل=
تفصیل=

مدت منصب
1992 – 2002
وزیر اعظم 1998 - 2002
معلومات شخصیت
پیدائش 28 ستمبر 1944ء (80 سال)[1][2][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت چیک جمہوریہ
چیکوسلوواکیہ [4]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عارضہ کووڈ-19 (نومبر 2021–)[8][9]  ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان [10]،  ماہر معاشیات   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان چیکی زبان   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان چیکی زبان ،  روسی ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 آرڈر آف دی ریپبلک آف سربیا (2020)[11]
 گرینڈ کراس آف دی آرڈر آف دی وائیٹ لائن (2013)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ،  باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تعلیم اور سیاست ترمیم

آپ کولین کے شہر میں 28 ستمبر 1944 کو پیدا ہوئے۔ آپ نے 1969 میں معاشیات کے یونیورسٹی سے معاشیات کی تعلیم حاصل کی۔ میلوش زمان اعلٰی تعلیم حاصل کرنے کے بعد کمیونسٹ پارٹی میں شامل ہو گئے۔ اس طرح انھوں نے سیاسی زندگی کا آغاز کیا۔ آپ 1993 میں چیک سوشل ڈیموکریٹک کی جماعت کے سربراہ منتخب ہوئے اور آپ 1998 میں چیک جمہوریہ کا تیسرے وزیر اعظم منتخب ہوئے۔ میلوش زمان صہیونی طرفدار اور اسلام کا بڑا نقاد ہے۔ وہ اعلان کرتا ہیں کہ اسلام مغربی تہذیب کے لیے (یورپ اور امریکا کے لیے) سب سے خطرناک اور ناٹو کا دشمن ہے ۔[12] انھوں نے ایک انٹرویو میں صحافیوں کو بتایا کیا کہ اسلامی ممالک اپنا مال تیل اور منشیات سے حاصل کرتے ہیں اور یہ مال دہشت گردی کی حمایت کرنے کے لیے استعمال میں آتا ہے [13] میلوش زمان کے مطابق مسلمانان مغربی تہذیب کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔[14] 2002 میں میلوش زمان نے یاسر عرفات پر تنقید کی اور انھوں نے کھا کہ یاسر عرفات ایڈولف ہٹلر جیسا ہے ۔[15] آپ وزیرستان میں ڈرون حملوں کی حمایت کرتے ہیں۔ چیکی سیاستدنوں کے مطابق میلوش زمان کا نظریہ چیک جمہوریہ کی خارجی سیاست کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ ایک ماہر اسلام اور یونیورسٹی کے پروفیسر Luboš Kropáček نے کہا کہ میلوش زمان کو اسلام سمجھ میں نہیں آ رہا ہے اور اس کی نظر اسلام کے بارے میں صرف بکواس ہے۔[13]

منابع ترمیم

  1. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=345&url_prefix=https://www.imdb.com/&id=nm1179461 — اخذ شدہ بتاریخ: 17 اکتوبر 2015
  2. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jk01152493 — اخذ شدہ بتاریخ: 23 نومبر 2019
  3. بنام: Miloš Zeman — abART person ID: https://cs.isabart.org/person/46215
  4. ^ ا ب Evidence zájmových osob StB
  5. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000021791 — بنام: Milos Zeman — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. SVKKL authority ID: https://ipac.svkkl.cz/arl-kl/cs/detail-kl_us_auth-p0202658-Zeman-Milos-1944 — اخذ شدہ بتاریخ: 20 جون 2023
  7. Encyklopedie ČSSD — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اپریل 2024
  8. https://www.lemonde.fr/international/article/2021/11/25/milos-zeman-le-president-tcheque-de-nouveau-hospitalise-apres-un-test-positif-au-covid-19_6103625_3210.html — اخذ شدہ بتاریخ: 25 نومبر 2021
  9. https://ct24.ceskatelevize.cz/domaci/3405596-zeman-je-pozitivni-na-covid-a-zpet-v-nemocnici-pozastavil-pracovni-program — اخذ شدہ بتاریخ: 26 نومبر 2021
  10. https://cs.isabart.org/person/46215 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
  11. https://web.archive.org/web/20210518102617/https://www.hrad.cz/cs/pro-media/tiskove-zpravy/aktualni-tiskove-zpravy/prezident-republiky-prevzal-srbske-statni-vyznamenani-15967 — اخذ شدہ بتاریخ: 18 مئی 2021 — سے آرکائیو اصل
  12. http://www.parlamentnilisty.cz/arena/monitor/Podle-Zemana-je-nejvetsim-nepritelem-NATO-islam-201331
  13. ^ ا ب "آرکائیو کاپی"۔ 13 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2012 
  14. "آرکائیو کاپی"۔ 13 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2012 
  15. Rozhovor Miloše Zemana pro izraelský deník vyvolal skandál | Radio Praha