دریائے سندھ میں پائی جانے والی ڈولفن مچھلی کی ایک نسل جسے مقامی طور پر بلھن کہا جاتا ہے۔ یہ بنگلہ دیش، بھارت، نیپال اور پاکستان میں پائے جانے والی قسم ہے جبکہ اس کو عرف عام میں نابینا ڈولفن بھی کہا جاتا ہے۔ جینیاتی طور پر یہ قسم نابینا نہیں ہوتی بلکہ ایک اندازے کے مطابق دریاؤں میں بڑھنے والی آلودگی اس کے نابینا ہونے کی وجہ ہے۔ 1970ء سے 1998ء تک اس کی قسموں بارے کئی متضاد آراء قائم تھیں، لیکن 1998ء میں ان کو دو مختلف قسموں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک قسم بھارت، بنگلہ دیش اور نیپال میں دریائے برہم پتر اور گنگا میں پائی جاتی ہے، جبکہ دوسری قسم پاکستان کے دریائے سندھ میں پائی گئی ہے۔ اسی تناسب سے اس کی دو جدید قسمیں گنگا ڈولفن اور انڈس ڈولفن سے پہچانی جاتی ہیں۔ حال ہی میں بھارتی حکومت نے دریائے گنگا کی ڈولفن کو قومی آبی جانور کا رتبہ عطا کیا ہے۔

نابینا ڈولفن

جسمانی خاصیتیں ترمیم

دریائے گنگا اور دریائے سندھ کی ڈولفن دکھنے میں تقریباً ایک جیسی ہی ہوتی ہیں۔ ان کی تھوتھنی لمبی اور آگے کی جانب نکلی ہوئی ہوتی ہے، جس کی بنیاد پر انھیں دریائی ڈولفن کے طور پر پہچانا گیا ہے۔ ان کے اوپری اور نیچے دونوں جبڑوں میں منہ بند رکھتے ہوئے بھی واضح ہوتے ہیں۔ چھوٹی مچھلیوں کے دانت تقریباً ایک انچ تک لمبے ہوتے ہیں، جبکہ دکھنے میں پتلے اور ترچھے ہوتے ہیں۔ بلوغت تک ان کے دانتوں میں بہرحال کئی تبدیلیاں رونما ہو چکی ہوتی ہیں، جن دانتوں کا چپٹے، سخت اور لمبوترا ہونا شامل ہے۔ حالیہ اندازے کے مطابق ان مچھلیوں کی آنکھوں میں روشنی منعکس کرنے والے اعضاء کمزور پائے گئے ہیں، گو کہ یہ روشنی اور اندھیرے میں فرق کر سکتی ہیں مگر آنکھوں میں یہ تبدیلی ماحولیاتی آلودگی کا شاخسانہ گردانی جاتی ہے۔ اس کا رنگ بھورا ہوتا ہے جبکہ جسم کا وسط کالے سے بھورا نما ہوتا ہے۔