محمد نیکوسیر (پیدائش: 6 اکتوبر 1679ء سے قبل– وفات: 12 اپریل 1743ء) مغلیہ سلطنت کا اعزازی شہنشاہ تھا۔ مورخین اُسے غاصب مغل حکمران کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ نیکوسیر نے 1719ء میں چند دن تک مغلیہ سلطنت کے شہنشاہ کی حیثیت سے حکومت کی۔

نیکوسیر
 

معلومات شخصیت
پیدائش 6 اکتوبر 1679ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مغلیہ سلطنت  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 12 اپریل 1723ء (44 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دہلی  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن دہلی  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد
والد سلطان محمد اکبر  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان تیموری خاندان  ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سوانح ترمیم

نیکوسیر 6 اکتوبر 1679ء سے قبل پیدا ہوا۔ 1681ء سے 1719ء تک وہ جیل میں رہا۔ چونکہ اُس کا والد محمد اکبر (مغل شہزادہ) باغی تھا اور اُسے اورنگزیب عالمگیر نے جیل میں ڈلوایا تھا۔ نیکوسیر کی پرورش آگرہ کے قلعہ میں حرم کی نگرانی میں ہوئی تھی۔

واقعات ترمیم

1695ء میں اورنگزیب عالمگیر نے نیکوسیر کو 16 سال کی عمر میں آسام کا صوبیدار مقرر کیا جہاں وہ 1701ء تک اِس عہدے پر فائز رہا۔ 1702ء میں اُسے سندھ کا صوبیدار مقرر کیا گیا جہاں وہ اورنگزیب عالمگیر کی وفات 1707ء تک فائز رہا۔

تخت نشینی ترمیم

جن ایام میں رفیع الدرجات مغل تخت پر براجمان تھا، آگرہ میں بیربل نامی ایک مقامی وزیر 18 مئی 1719ء کونیکوسیر کو قلعہ آگرہ کے جیل خانے سے نکال کر باہر لایا اور مغلیہ سلطنت کے تخت پر تخت نشیں کیا۔ تاہم سادات بارہہ نے یہ قبول کرنے سے انکار کر دیا اور 13 اگست 1719ء کو سادات بارہہ کے حکم کے مطابق نیکوسیر کو گرفتار کر لیا گیا اور قلعہ آگرہ میں واپس بھیج دیا گیا۔ بعد ازاں نیکوسیر دہلی کے ایک مضافاتی علاقہ سلیم گڑھ منتقل ہو گیا جہاں اُس کی وفات ہوئی۔

وفات ترمیم

نیکوسیر نے 44 سال کی عمر میں 12 اپریل 1743ء کو دہلی کے مضافاتی علاقہ سلیم گڑھ میں وفات پائی۔

مزید دیکھیے ترمیم