محمد ولی رحمانی

بھارتی عالم دین ،اور امیر شریعت سابع
(ولی رحمانی سے رجوع مکرر)

سید محمد ولی رحمانی (1943–2021ء) ایک ہندوستانی عالم دین، ماہر قانون، سیاست دان، صوفی اور نثر نگار تھے۔ وہ بہار ودھان سبھا کے رکن، امارت شرعیہ بہار و اڑیسہ و جھارکھنڈ کے ساتویں امیرِ شریعت اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری تھے۔

سید ولی رحمانی
خانقاہ رحمانی مونگیر کے سجادہ نشین
برسر منصب
1991 تا 3 اپریل2021ء
پیشرومنت اللہ رحمانی
امیر شریعت سابع، امارت شرعیہ، بہار، اڈیشہ، جھارکھنڈ
جنرل سیکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ
برسر منصب
"کب سے؟ (نامعلوم)" 3 اپریل 2021ء تک
رکن، بہار ودھان سبھا
برسر منصب
1974 تا 1996ء
ذاتی
پیدائش5 جون 1943ء
مونگیر، بہار، برطانوی ہند
وفات3 اپریل 2021(2021-40-30) (عمر  77 سال)
پٹنہ، بہار، بھارت
مذہباسلام
والدین
فقہی مسلکحنفی
تحریکدیوبندی
بانئرحمانی 30

سوانح ترمیم

محمد ولی رحمانی کی ولادت 5 جون 1943ء مطابق 3 جمادی الثانی 1362ھ میں ہوئی۔ انھوں نے 1974ء سے 1996ء تک مسلسل بہار قانون ساز کونسل کے رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دیے۔ وہ اپنے والد منت اللہ رحمانی کی وفات 1991 کے بعد سے خانقاہ رحمانی مونگیر کے سجادہ نشین اور جامعہ رحمانی مونگیر کے سرپرست رہے۔ ان کے دادا محمد علی مونگیری ندوۃ العلماء کے محرک اور دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے بانی و ناظم اول تھے۔

ولی رحمانی اپنی وفات تک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ انھوں نے رحمانی 30 کے نام سے ایک تعلیمی ادارہ قائم کیا۔ ل[1] اس ادارہ سے ہر سال NEET اور JEE میں 100 سے زائد طلبہ منتخب ہوتے ہیں۔

ولی رحمانی کی حیات و خدمات پر مشتمل مقالات کا مجموعہ ہفت روزہ نقیب کا خصوصی شمارہ امیر شریعت سابع نمبر، محمد شمشاد رحمانی کی نگرانی میں شائع ہوا۔ شاہ عمران حسن نے ان کی سوانح عمری حیات ولی لکھی ہے۔[2][3]

تصنیفات و تالیفات ترمیم

مولانا رحمانی کی تصنیفات و تالیفات کی تعداد تقریباً بائیس ہے، جو ادبی، قانونی، اصلاحی، سیاسی، سماجی، تاریخی، سوانحی، تنقیدی، تحقیقی اور فقہی نوعیت کی الگ الگ موضوعات پر محیط ہے۔ ان کی تصانیف میں درج ذیل قابل ہیں:

  • بیعت عہد نبوی میں
  • آپ کی منزل یہ ہے
  • شہنشاہ کونین کے دربار میں
  • کیا 1857 پہلی جنگ آزادی تھی
  • دینی مدارس میں صنعت و حرفت کی تعلیم
  • تصوف اور حضرت شاہ ولی اللہ
  • مجموعہ رسائل رحمانی

حوالہ جات ترمیم

  1. "BBC Report on Rahmani30" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2020 
  2. The Milli Gazette, OPI, Pharos Media (4 اپریل 2016)۔ "The Milli Gazette"۔ milligazette.com 
  3. http://www.milligazette.com/news/15250-life-and-work-of-maulana-mohammad-wali-rahmani

http://www.rahmanimission.info/president.html

بیرونی روابط ترمیم