ٹوپاک امارو شکور(Tupac Amaru Shakur) (سابقہ شہرت بطور لیسین پیریش کروکس(Lesane Parish Crooks) (/ˈtpɑːk ʃəˈkʊər/ TOO-pahk shə-KOOR;[6] جون 16, 1971ء – ستمبر 13, 1996ء), کو اپنے سٹیج کے ناموں 2Pac اور (مختصراً) Makaveli سے بھی جانا جاتا ہے، مشہور امریکی ریپ گلوکار اور اداکار تھا۔ اپنے گیتوں سے مشہور اور جھگڑوں کے لیے بدنام ٹوپاک شکور ’ٹھگ لائف‘ گروپ کا حصہ تھے نیویارک شہرمیں سولہ جون 1971کو ٹوپاک شکور نے اس عورت کے یہاں جنم لیا جو صرف ایک ماہ قبل جیل سے رہا ہوکر آئی تھی، اس پر ایک سو پچاس الزامات عائد کیے گئے تھے جن میں امریکی حکومت کے خلاف سازش کا مقدمہ بھی تھا۔

ٹوپاک شکور
Tupac Shakur
(انگریزی میں: Tupac Shakur ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Lesane Parish Crooks)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 16 جون 1971(1971-06-16)
East Harlem, مینہیٹن, نیویارک شہر, نیویارک, U.S.
وفات ستمبر 13، 1996(1996-90-13) (عمر  25 سال)
University Medical Center of Southern Nevada, لاس ویگاس، نیواڈا, نیواڈا, U.S.
مدفن سٹون ماؤنٹین، جارجیا[3]  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات قتل  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش لاس اینجلس
مینہیٹن
لاس ویگاس
کیلی فورنیا  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ساتھی کیڈاڈا جونز
میڈونا (1994–1995)  ویکی ڈیٹا پر (P451) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ریپر،  نغمہ نگار،  اداکار،  شاعر،  فعالیت پسند،  غنائی شاعر،  گلو کار،  رقاص،  ٹیلی ویژن اداکار،  فلم اداکار،  مصنف  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان انگریزی  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی[4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دور فعالیت 1987–1996
الزام و سزا
جرم زدو کوب  ویکی ڈیٹا پر (P1399) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ٹوپاک کی ماں سمیت اس کا پورا خاندان بلیک پینتھر نامی اس پارٹی کا رکن تھاجو ابتدا میں کالی رنگت والوں کے حقوق کے لیے قائم کی گئی مگر بدنامی اٹھانے کے بعد اس جماعت کو سوشلسٹ انقلاب کے لیے استعمال میں لانے کی کوشش ہوئی۔ ٹوپاک نے جس ماحول میں آنکھ کھولی تھی امریکی نظام، سرکار اور اس کے اداروں سے نفرت شاید اس کے مزاج کا حصہ بن گئی تھی۔ ڈئیر ماما( پیاری ماں) جیسے گیت گانے والے نے اسی وجہ سے ’می اگینسٹ دی ورلڈ‘ ( میں دنیا کے خلاف) جیسے نغمے لکھے جس نے پرجوش نوجوانوں کو اس کے میوزک اور باغیانہ شاعری کا دیوانہ بنادیا۔ اور پھر وہ امریکی سماج میں ایک ایسا نام بن گیا جس سے لوگ محبت بھری نفرت کرنے لگے۔ ٹوپاک شکور کا ہر گیت امریکی نظام اور معاشرے میں چھپے دوغلے پن کو ننگا کرنے لگا، اس نے صرف کالوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو موضوع نہیں بنایا بلکہ عدالتوں سے لے کر میڈیاتک میں موجود استعمار کی ذہنیت کو اپنے گیتوں کے ذریعے گالیاں دیں۔

جب ٹوپاک نے اپنے گانوں میں انگریزی کے چار حرفی لفظ (ایف ،یو،سی ، کے) کا استعمال شروع کیا تھاتو اس پر سخت رد عمل سامنے آیا۔ٹوپاک شکور نے کسی تنقید کی پروا نہیں کی ۔ اس نے ’آل آئیز آن می‘(سب کی نظریں مجھ پر) جیسا نغمہ گایااور یہ میوزک البم بھی سپر ہٹ رہا۔ ٹوپاک شکور کے کیسٹ ستر لاکھ لوگوں نے خریدے۔ٹوپاک نے اپنے گانوں میں صرف اپنی موت کی پیش گوئی ہی نہیں کی تھی بلکہ ہر وہ بات کی جو اس نے سوچی۔ ’اف آئی ڈائی ینگ‘ (اگرمیں جوانی میں مرا) اس کا ایک خوبصورت گیت ہے تو ’ورڈز آف وزڈم‘(دانائی کے الفاظ) والے گانے میں بھی اس نے امریکا کو نہیں بخشا۔وہ گاتا ہے کہ ’یہ ہمیں ایک ایک کرکے قتل کر رہے ہیں، ایک یا دوسرے طریقے سے، یہ امریکا کے مسائل کو ایک ایک کرکے اسی طرح ختم کریں گے‘۔

موت ترمیم

ٹوپاک کو 07 ستمبر 1996ء کوگولیوں سے چھلنی کر دیا گیا۔ ٹوپاک ہسپتال کے بستر پر چھ دن پڑا رہا جہاں ڈاکٹروں نے اس کوبچانے کی ہر کوشش کی،مشین کے سہارے دھڑکتے دل میں زندہ رہنے کی کوئی آرزو نہ ابھری تو اس کی ماں نے ہسپتا ل کے عملے کو جانے والے کی مشکل آسان کرنے کے لیے کہہ دیا۔

آخری الفاظ ترمیم

ٹوپاک نے گولی کھانے کے بعد ایمولینس میں لیٹتے ہوئے وہاں موجود پولیس آٖفیسر کو اپنے آخری الفاظ کہے۔ جو پولیس والے نے کسی کو نہیں بتائے۔پولیس افسر کرس کیرول نے انٹرویو میں کہا ہے کہ اس نے ٹوپاک کے آخری الفاظ کے بارے میں کسی کو اس لیے نہیں بتایاکہ کیس ابھی حل نہیں ہوا، دوسری وجہ یہ تھی کہ آخری الفاظ بارے پتہ چلتا تو ’لیو فاسٹ، ڈائی ینگ‘ والے ’لے جنڈ ‘ ریپرکو مزید شہرت حاصل ہوتی،وہ کہتا ہے کہ’ میں نہیں چاہتا تھا کہ ٹوپاک کو شہید کے طور پر یاد کیاجائے یا وہ ہیروقرار پائے‘۔ میں یہ نہیں چاہتا تھاکہ لوگ کہیں کہ جب وہ مر رہا تھا، اس کی سانس اکھڑ رہی تھی،اس کی نبض ڈوبنے کو تھی تب بھی وہ پولیس والوں سے بات کرنا پسند نہیں کررہاتھا،میں اسی وجہ سے اس کو ہیرو بنانا نہیں چاہتا تھا، مگر اب بہت وقت گزرگیاہے اوروہ بہرحال شہید ہے، لوگ اسے ہیرو قرار دے چکے ہیں، اس موقع پر میرا خاموش رہنا کہانی پر کوئی اثر نہیں ڈال سکتا۔ سات ستمبر1996کے اس حادثے کو یاد کرتے ہوئے سابق پولیس افسر کرس کیرول نے کہاکہ میرے بار بار پوچھنے پرٹوپاک نے مجھ پر نظر ڈالی،ایک سانس لی تاکہ الفاظ باہر آسکیں اور پھر منہ کھولا۔پولیس افسر کہتے ہیں کہ اس نے سوچا بل آخراسے کچھ تعاون حاصل ہورہاہے اور وہ اب حملہ آور کا نام سن سکے گا مگر جب اس نے سنا تو ٹوپاک شکور کہہ رہاتھا وہی چار حروفی لفظ جو اس نے پوری زندگی پولیس اور امریکی نظام کے لیے استعمال کیا تھا، فاک ۔۔ یو۔[7]

حوالہ جات ترمیم

  1. https://web.archive.org/web/20150721003213/http://www.2pac2k.de/name.html — اخذ شدہ بتاریخ: 22 اپریل 2019 — سے آرکائیو اصل فی 21 جولا‎ئی 2015 — اقتباس: ".. he was named Lesane Parish Crooks, not Tupac Amaru."
  2. Official Coroners Report — اخذ شدہ بتاریخ: 26 نومبر 2020 — سے آرکائیو اصل
  3. فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/3735 — اخذ شدہ بتاریخ: 11 جنوری 2022
  4. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/126831203
  5. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/153808995
  6. "ٹوپاک شکور خود اپنے الفاظ میں" MTV News 1997. MTV News. http://www.youtube.com/watch?v=tHOrL-qcwRU[ٹوپاک خود اپنے نام کا تلفظ ادا کرتے ہوئے 2:29 پر.] 
  7. "کالم اے وحید مراد"۔ 21 دسمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2015 

بیرونی روابط ترمیم

سانچہ:Tupac Shakur سانچہ:Outlawz سانچہ:Digital Underground