پرتاپ سنگھ بھوسلے (18 جنوری 1793ء – 14 اکتوبر 1847ء) مرہٹہ سلطنت، ستارا کے برائے نام حکمران تھے۔ سنہ 1808ء سے 1819ء تک حکمران رہے لیکن اصل اختیارات 1839ء تک پیشواؤں اور راجا ستارا کے پاس رہے اور بعد ازاں برطانویوں نے انھیں معزول کر دیا۔[1] پرتاپ سنگھ مرہٹہ سلطنت کے بانی چھترپتی شیواجی بھوسلے کی اولاد میں سے تھے اور ستارا کے شاہو دوم کے بڑے بیٹے تھے، اپنے والد کے بعد تخت پر بیٹھے۔[1]

پرتاپ سنگھ
پرتاپ سنگھ
پرتاپ سنگھ
مرہٹہ سلطنت کے آٹھویں چھترپتی
3 مئی 1808 – 5 ستمبر 1839
پیشروشاہو دوم
جانشینشاہ جی
خاندانبھوسلے
والدستارا کا شاہو دوم
والدہگرجا بائی راجے بھوسلے
پیدائش18 جنوری 1793
قلعہ اجنکیتارا، ستارا ضلع، مرہٹہ سلطنت
وفات14 اکتوبر 1847(عمر 54)
وارانسی، ریاست بنارس
مذہبہندو مت

کار ہائے نمایاں ترمیم

پرتاپ سنگھ نے پونہ ستارا شاہراہ بنائی اور رجواڑہ کے نام سے ایک نیا محل تعمیر کروایا جو آخری 150 برس تک دربار کے طور پر استعمال ہوتا رہا (اور اب چھترپتی ادین راجے بھوسلے کی ملکیت میں ہے)۔ اسی رجواڑے میں سنہ 1851ء میں اسکول شروع ہوا جس کا نام پرتاپ سنگھ ہائی اسکول تھا۔ اسی اسکول میں چوتھی جماعت تک بابا صاحب امبیڈکر نے تعلیم حاصل کی۔ نیز پرتاپ سنگھ نے ستارا میں ایک کتب خانہ بھی بنوایا تھا جسے 1851ء میں ان کی بیوی نے عوامی کر دیا۔ اس لائبریری کا نام چھترپتی پرتاپ سنگھ مہاراج نگر واچنالیہ ستارا ہے اور نگر واچنالیہ کے نام سے مشہور ہے۔

اسی طرح انھوں نے ستارا، میدھا، مہابلیشور شاہراہ تعمیر کروائی۔ مہابلیشور میں جو برطانویوں کی سیاحت گاہ تھا میلکم پیٹھ بنوایا اور اس کا نام اس وقت کے گورنر بمبئی کے نام پر رکھا۔ نیز انھوں نے انگریزی، فارسی، مراٹھی اور سنسکرت کی تعلیم کے لیے ستارا میں دو اسکول قائم کیے۔

جدید ستارا کی تعمیر بھی پرتاپ سنگھ کا کارنامہ ہے۔ رنگ محل جل کر خاکستر ہو گیا تھا تو انھوں نے اپنے اور اپنے اہل خاندان کی سکونت کے لیے جل مندر کے نام سے ایک محل تعمیر کروایا جہاں آج ادین راجے بھوسلے قیام پزیر ہیں۔ 1839ء میں انھیں معزول کرکے ان کے املاک سے محروم کر اور بنارس جلاوطن کر دیا گیا تھا جہاں گزارے کے لیے انھیں بھتا دیا جاتا۔ ان کے ایک وفادار رنگو باپوجی گپتے نے ان کے لیے سخت قانونی لڑائیاں لڑیں حتیٰ کہ لندن تک پہنچ گئے لیکن سب بے سود ثابت ہوئیں۔

پرتاپ سنگھ کے بعد ان کے بھائی اپا صاحب جانشین ہوئے اور شریمانت مہاراج راجا چھترپتی ستارا کا لقب اختیار کیا۔ اپا صاحب راجا شاہ جی کے نام سے بھی معروف تھے۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ Sumitra Kulkarni (1995)۔ The Satara Raj, 1818–1848: A Study in History, Administration, and Culture۔ Mittal Publications۔ صفحہ: 21–24۔ ISBN 978-8-17099-581-4 

مزید پڑھیے ترمیم

  • Veena Naregal (2013)۔ "The Mutiny in Western India: The 'Marginal' as Regional Dynamic"۔ $1 میں Crispin Bates۔ Mutiny at the Margins: New Perspectives on the Indian Uprising of 1857۔ 1۔ SAGE Publications India۔ صفحہ: 169–188۔ ISBN 978-8-13211-336-2 
ماقبل  مرہٹہ سلطنت کا چھترپتی
1808–1819
مابعد 
اختتام
ماقبل  ستارا کا راجا
1808–1839
مابعد