پیٹر جے ریٹکلف (انگریزی: Peter J. Ratcliffe) برطانوی نوبل انعام یافتہ طبیب و سائنس دان ہیں جنھوں نے ماہر گروہ کے طور پر تربیت حاصل کی۔[12][13][14] انھوں نے جان ریڈکلف ہسپتال، آکسفرڈ اور نفیلڈ پروفیسر آف کلینکل میڈیسن میں طبیبِ عملی اور 2004ء سے 2016ء تک نفیلڈ ڈپارٹمنٹ آف کلینکل میڈیسن، آکسفرڈ یونیورسٹی کے سربراہ کے طور پر کام کیا۔ سال 2016ء میں وہ فرانسس کرِک انسٹی ٹیوٹ میں کلینکل ریسرچ ڈائریکٹر بنے،[15] اس دوران وہ آکسفرڈ میں لڈوِگ انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ریسرچ بطور رکن اور ٹارگٹ ڈسکوری انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر برقرار رہے۔[16]

پیٹر جے ریٹکلف
(برطانوی انگریزی میں: Peter J. Ratcliffe ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (برطانوی انگریزی میں: Peter John Radcliffe ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 14 مئی 1954ء (70 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موریکامبی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت متحدہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون ،  رائل سوسائٹی [4]،  جرمن سائنس اکیڈمی آف سائنسز لیوپولڈینا   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی گنول اور کائس (1972–1978)[5]
بارٹس اینڈ لندن سکول آف میڈیسن اینڈ ڈینٹسٹری
جامعہ لندن [6]  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تخصص تعلیم طب   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ڈاکٹر آف میڈیسن   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ استاد جامعہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ اوکسفرڈ [7]  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
نوبل انعام برائے فزیالوجی اور طب   (2019)[8]
 نائٹ بیچلر   (2014)[9]
ای ایم بی او رکنیت (2006)[10]
رائل سوسائٹی فیلو   (2002)[9]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ[11]  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ریٹکلف، قلیل آکسیجن کی حالت پر خلیاتی رد عمل کرنے کے لیے مشہور ہیں، اسی کی وجہ سے انھیں نے نوبل انعام برائے فعلیات و طب 2019ء ولیم کیلن جونیئر اور گریگ ایل سیمنزا کے ساتھ مشترکہ طور پر ملا۔[17][18]

حوالہ جات ترمیم

  1. Professor Peter J. RATCLIFFE Winner of the 2009 Louis-Jeantet Prize for medicine
  2. Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/peter-j-ratcliffe — بنام: Peter J. Ratcliffe — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/peter-j-ratcliffe — بنام: Peter J. Ratcliffe — عنوان : Ratcliffe, Sir Peter (John), (born 14 May 1954), Professor of Clinical Medicine (Nuffield Professor of Clinical Medicine, 2004), Director, Target Discovery Institute, since 2016, Director of Clinical Research, Francis Crick Institute, since 2016, andhttps://dx.doi.org/10.1093/WW/9780199540884.013.43812
  4. https://royalsociety.org/people/peter-ratcliffe-12148
  5. http://expired.gairdner.org/content/peter-j-ratcliffe
  6. http://expired.gairdner.org/content/peter-j-ratcliffe
  7. https://www.crick.ac.uk/research/a-z-researchers/researchers-p-s/peter-ratcliffe/
  8. The Nobel Prize in Physiology or Medicine 2019 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اکتوبر 2019 — شائع شدہ از: 7 اکتوبر 2019
  9. https://royalsociety.org/people/peter-ratcliffe-12148/
  10. https://people.embo.org/profile/peter-j-ratcliffe
  11. http://www.magd.ox.ac.uk/member-of-staff/peter-ratcliffe/
  12. Peter Ratcliffe - Hypoxia Biology Laboratory - website of the Francis Crick Institute
  13. Biologists who decoded how cells sense oxygen win medicine Nobel - website of the scientific journal نیچر
  14. Sir Peter Ratcliffe آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ eebmb2018.gr (Error: unknown archive URL) - website of the Hellenic Society of Biochemistry and Molecular Biology
  15. "Peter Ratcliffe | The Francis Crick Institute"۔ The Francis Crick Institute۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2018 
  16. "Peter Ratcliffe"۔ Crick۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2019 
  17. "The Nobel Prize in Physiology or Medicine 2019"۔ NobelPrize.org (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2019 
  18. Gina Kolata، Megan Specia (7 October 2019)۔ "Nobel Prize in Medicine Awarded for Research on How Cells Manage Oxygen"۔ نیو یارک ٹائمز۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2019