پیٹر ویئر ہگس (29 مئی 1929-8 اپریل 2024ء) ایک برطانوی نظریاتی طبیعیات دان ایڈنبرا یونیورسٹی میں پروفیسر اور طبیعیات میں نوبل انعام یافتہ تھے۔[18] 1960ء کی دہائی میں، ہگس نے تجویز پیش کی کہ برقی کمزور نظریہ میں ٹوٹی ہوئی توازن عام طور پر ابتدائی ذرات کی کمیت اور خاص طور پر W اور Z بوسون کی ابتدا کی وضاحت کر سکتی ہے۔ یہ نام نہاد ہگس میکانزم جسے تقریباً ایک ہی وقت میں ہگس کے علاوہ متعدد طبیعیات دانوں نے تجویز کیا تھا، ایک نئے ذرہ، ہگس بوسون کے وجود کی پیش گوئی کرتا ہے، جس کا پتہ لگانا طبیعیات کے عظیم مقاصد میں سے ایک بن گیا۔[19][20] 4 جولائی 2012ء کو، سی ای آر این نے لارج ہیڈرون کولائڈر میں بوسون کی دریافت کا اعلان کیا۔ ہگس میکانزم کو عام طور پر ذرہ طبیعیات کے معیاری ماڈل میں ایک اہم جزو کے طور پر قبول کیا جاتا ہے، جس کے بغیر بعض ذرات کی کمیت نہیں ہوتی۔

پیٹر ہگس
(انگریزی میں: Peter Ware Higgs ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 29 مئی 1929ء [1][2][3][4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نیوکاسل اپون ٹائن [6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 8 اپریل 2024ء (95 سال)[8]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ایڈنبرا [7]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت متحدہ [7]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب الحاد [9][10][11]  ویکی ڈیٹا پر (P140) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن رائل سوسائٹی [1]،  کنگز کالج لندن [1]،  سوانزی یونیورسٹی [1]،  سائنس میوزیم، لندن [1]  ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد
عملی زندگی
مادر علمی لندن شہر اسکول (1946–1947)[1]
کنگز کالج لندن (1947–1950)[1]
کنگز کالج لندن (1950–1951)[1]
کنگز کالج لندن (1951–1954)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تخصص تعلیم طبیعیات ، وطبیعیات ،طبیعیات   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بی ایس سی ، وماسٹر آف سائنس ،پی ایچ ڈی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ نظریاتی طبیعیات دان [5]،  محقق ،  طبیعیات دان [7]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل نظری طبیعیات ،  سالماتی طبیعیات [12]،  ہگ بوسون [12]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ ایڈنبرگ [1]،  جامعہ لندن [1]،  یونیورسٹی کالج لندن [1]،  جامعہ ایڈنبرگ [1]،  جامعہ ایڈنبرگ [1]،  یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سڈنی [13]  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں ہگ بوسون   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
کاپلی میڈل (2015)[14][1]
ایڈنبرا میڈل (2013)[1]
نوبل انعام برائے طبیعیات   (2013)[15][1][7]
 کمپینین آف آنر (2013)[16][17][1]
عزازی ڈاکٹر جامعہ مانچسٹر (2013)[1]
وولف انعام برائے طبیعیات   (2004)[1]
رائل سوسائٹی فیلو   (1983)[1][5]
ہیگس میڈل (1981)[1]
ایڈن برگ رائل سوسائٹی فیلو شپ (1974)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ان کے کام کے اعتراف میں ہگس کو متعدد ایوارڈز سے نوازا گیا، جن میں رائل سوسائٹی کی جانب سے 1981ء کا ہیوز میڈل انسٹی ٹیوٹ آف فزکسانسٹی ٹیوٹ آف فزکس ردرفورڈ میڈل 1997ء کا ڈیراک میڈل اور انسٹی ٹیوٹ برائے فزکس کی طرف سے نظریاتی طبیعیات میں شاندار شراکت کے لیے انعام، یورپی فزیکل سوسائٹی کی جانب کے 1997ء کے ہائی انرجی اینڈ پارٹیکل فزکس پرائز، 2004 ءکے ولف پرائز ان فزکس، رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز کی جانب سے 2009ء کے آسکر کلین میموریل لیکچر میڈل، 2010ء کے امریکن فزیکل سوسائٹی جے ساکورائی پرائز فار تھیوریٹیکل پارٹیکل فزک اور 2012ء میں رائل سوسائٹی آف ایڈنبرا کی جانب سے ایک منفرد ہگس میڈل شامل ہیں۔ ہگس بوسون کی دریافت نے ساتھی طبیعیات دان اسٹیفن ہاکنگ کو یہ نوٹ کرنے پر آمادہ کیا کہ ان کا خیال تھا کہ ہگس کو اپنے کام کے لیے طبیعیات کا نوبل انعام ملنا چاہیے، جو انہوں نے آخر کار کیا، 2013 ءمیں فرانسوا اینگلٹ کے ساتھ مشترکہ طور پر۔[21] ہگس کو 2013ء کے نئے سال کے اعزازات میں آرڈر آف دی کمپینئنز آف آنر کے لیے مقرر کیا گیا تھا اور 2015 ءمیں رائل سوسائٹی نے انہیں دنیا کے قدیم ترین سائنسی انعام، کوپلی میڈل سے نوازا۔[22][23]

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

ہگس انگلینڈ کے نیو کیسل اپون ٹائن کے ایلسک ضلع میں، تھامس ویئر ہگس (1898-1962ء) اور ان کی اہلیہ گیرٹروڈ موڈ نی کوگل (1895-1969ء) کے ہاں پیدا ہوئے۔[24][25][26] ان کے والد بی بی سی کے لیے ساؤنڈ انجینئر کے طور پر کام کرتے تھے، اور بچپن کے دمہ کے نتیجے میں، اپنے والد کی ملازمت اور بعد میں دوسری جنگ عظیم کی وجہ سے خاندان کے ساتھ گھومتے پھرتے، ہگس نے کچھ ابتدائی تعلیم سے محروم ہو کر گھر پر ہی پڑھایا گیا۔[27] جب اس کے والد بیڈفورڈ منتقل ہوئے تو ہگس اپنی ماں کے ساتھ برسٹل میں رہے، اور بڑی حد تک وہیں پرورش پائی۔ انہوں نے 1941ء سے 1946 ءتک برسٹل کے کوتھم گرامر اسکول میں تعلیم حاصل کی، جہاں وہ اسکول کے سابق طلبہ میں سے ایک، کوانٹم میکانکس کے شعبے کے بانی، پال ڈیراک کے کام سے متاثر ہوئے۔[26]

1946ء میں 17 سال کی عمر میں، ہگس سٹی آف لندن اسکول چلے گئے، جہاں انہوں نے ریاضی میں مہارت حاصل کی، پھر 1947 ءمیں کنگز کالج لندن چلے گئے، وہاں انہوں نے 1950ء میں فزکس میں فرسٹ کلاس آنرز کی ڈگری حاصل کی اور 1952ء میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کر لی۔[28] انہیں 1851ء کی نمائش کے لیے رائل کمیشن کی جانب سے 1851ء کی ریسرچ فیلوشپ سے نوازا گیا، اور چارلس کولسن اور کرسٹوفر لونگوئٹ-ہیگنس کی نگرانی میں سالماتی طبیعیات میں ڈاکٹریٹ کی تحقیق کی۔[29][30] 1954ء میں انہیں یونیورسٹی سے سالماتی کمپن کے نظریہ میں کچھ مسائل کے عنوان سے ایک مقالہ کے ساتھ پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا گیا۔[31]

کیریئر اور تحقیق ترمیم

ڈاکٹریٹ کی ڈگری مکمل کرنے کے بعد، ہگس کو ایڈنبرا یونیورسٹی میں سینئر ریسرچ فیلو مقرر کیا گیا۔ اس کے بعد انہوں نے امپیریل کالج لندن اور یونیورسٹی کالج لندن (جہاں وہ ریاضی کے عارضی لیکچرر بھی بنے) میں مختلف عہدوں پر فائز رہے۔ وہ 1960 ءمیں ایڈنبرا یونیورسٹی میں واپس آئے تاکہ وہ ٹائٹ انسٹی ٹیوٹ آف میتھمیٹیکل فزکس میں لیکچرر کا عہدہ سنبھالیں، جس سے وہ 1949ء میں ایک طالب علم کی حیثیت سے مغربی پہاڑی علاقے میں سفر کرتے ہایڈنبرا یونیورسٹی ہونے کا لطف اٹھایا۔[32] انہیں ریڈر کے عہدے پر ترقی دی گئی، 1974ء میں رائل سوسائٹی آف ایڈنبرا (ایف آر ایس ای) کے فیلو بن گئے اور 1980ء میں نظریاتی طبیعیات کے ذاتی چیئر کے عہدے پر انہیں ترقی دی گئی۔ وہ 1996ء میں ریٹائر ہوئے اور ایڈنبرا یونیورسٹی میں ایمریٹس پروفیسر بن گئے۔

طبیعیات میں نوبل انعام ترمیم

8 اکتوبر 2013ء کو، یہ اعلان کیا گیا کہ ہگس اور فرانسوا اینگلٹ 2013ء کا طبیعیات کا نوبل انعام مشترکہ طور پر "ایک ایسے طریقہ کار کی نظریاتی دریافت کے لیے جو ذیلی جوہری ذرات کی کمیت کی ابتدا کے بارے میں ہماری سمجھ میں معاون ہے"، اور جس کی تصدیق حال ہی میں سی ای آر این کے لارج ہیڈرون کولیڈر میں اے ٹی ایل اے ایس اور سی ایم ایس تجربات کے ذریعے پیش گوئی شدہ بنیادی ذرہ کی دریافت کے ذریعے کی گئی تھی۔[33] ہگس نے اعتراف کیا کہ وہ میڈیا کی توجہ سے بچنے کے لیے باہر گیا تھا لہذا اسے بتایا گیا کہ اسے گھر جاتے ہوئے ایک سابق پڑوسی نے انعام سے نوازا ہے، کیونکہ اس کے پاس موبائل فون نہیں تھا۔[34]

ذاتی زندگی ترمیم

ہگس نے 1963ء میں نیوکلیئر تخفیف اسلحہ کی مہم (سی این ڈی) کے ساتھی کارکن جوڈی ولیمسن سے شادی کی۔ ان کا پہلا بیٹا اگست 1965ء میں پیدا ہوا۔[35] ہگس کے دو بیٹے تھے: کرسٹوفر، ایک کمپیوٹر سائنسدان، اور جانی، ایک جاز موسیقار۔ اس کے دو پوتے بھی تھے۔ 1972ء میں ہگس اور ولیمسن کی طلاق ہوگئی، لیکن 2008ء میں اس کی موت تک وہ دوست رہے۔

وفات ترمیم

ہگس 8 اپریل 2024ء کو 94 سال کی عمر میں ایڈنبرا میں گھر پر ایک مختصر بیماری کے بعد انتقال کر گئے۔[36]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ ت ٹ Peter Higgs: Curriculum Vitae — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2024 — ناشر: جامعہ ایڈنبرگ — شائع شدہ از: 10 جون 2019
  2. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Peter-Higgs — بنام: Peter Higgs — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  3. Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/higgs-peter-ware — بنام: Peter Ware Higgs — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000026855 — بنام: Peter Higgs — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. ^ ا ب پ Peter Higgs obituary — شائع شدہ از: 9 اپریل 2024
  6. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Peter-Higgs
  7. ^ ا ب پ ت ٹ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/1140653059 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2024
  8. Peter Higgs, who proposed existence of Higgs boson particle, has died at 94, university says — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2024 — ناشر: واشنگٹن پوسٹ
  9. Peter Higgs: Behind the scenes at the Universe — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2024 — شائع شدہ از: 10 اپریل 2013
  10. Prof Peter Higgs: Atheist scientist admits he doesn't believe in 'god particle' — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2024 — ناشر: روزنامہ ٹیلی گراف — شائع شدہ از: 8 اپریل 2013
  11. The god of small things — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2024 — شائع شدہ از: 17 نومبر 2007
  12. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=ntk2014824614 — اخذ شدہ بتاریخ: 14 اپریل 2024
  13. ORCID Public Data File 2023 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 نومبر 2023 — https://dx.doi.org/10.23640/07243.24204912.V1 — اجازت نامہ: CC0
  14. Award winners : Copley Medal — اخذ شدہ بتاریخ: 30 دسمبر 2018 — ناشر: رائل سوسائٹی
  15. The Nobel Prize amounts — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2024
  16. Peter Higgs: honour for physicist who proposed particle — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2024 — شائع شدہ از: 29 دسمبر 2012
  17. Fellow Detail Page: Professor Peter Higgs CH FRS — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2024 — ناشر: رائل سوسائٹی
  18. Overbye, Dennis.
  19. Martin Griffiths (1 May 2007)۔ "The tale of the blogs' boson"۔ Physics World۔ 06 اگست 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2020 
  20. Fermilab Today (16 June 2005) Fermilab Results of the Week.
  21. "Higgs boson breakthrough should earn physicist behind search Nobel Prize: Stephen Hawking"۔ National Press۔ 4 July 2012۔ 05 جولا‎ئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2012 
  22. You must specify issue= when using {{London Gazette}}.
  23. "Prof Peter Higgs wins the Royal Society's Copley Medal"۔ BBC News۔ 20 July 2015۔ 23 جولا‎ئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جولا‎ئی 2015 
  24. GRO Register of Births: Peter W Higgs, Jun 1929 10b 72 Newcastle T., mmn = Coghill
  25. GRO Register of Marriages: Thomas W Higgs = Gertrude M Coghill, Sep 1924 6a 197 Bristol
  26. ^ ا ب Sample, Ian.
  27. "Peter Higgs"۔ The Nobel Prize۔ 01 جولا‎ئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2024 
  28. "Peter Higgs"۔ King's College London۔ 05 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2024 
  29. 1851 Royal Commission Archives
  30. King's College London۔ "Professor Peter Higgs"۔ 11 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2013 
  31. Mackenzie, Kate (2012) "It Was Worth The Wait" The Interview, The University of Edinburgh Alumni Magazine, Winter 2012/13
  32. "Press release from Royal Swedish Academy of Sciences" (PDF)۔ 8 October 2013۔ 08 اکتوبر 2013 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2013 
  33. "Peter Higgs was told about Nobel Prize by passing motorist"۔ 15 جولا‎ئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اپریل 2018 
  34. Jim Baggot (2012)۔ Higgs The invention and discovery of the 'God Particle' (First ایڈیشن)۔ Fountaindale Public Library: Oxford University Press۔ صفحہ: 90–91۔ ISBN 978-0-19-960349-7 
  35. Severin Carrell (2024-04-09)۔ "Peter Higgs, physicist who discovered Higgs boson, dies aged 94"۔ The Guardian (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0261-3077۔ 09 اپریل 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2024