چغتائی زبان

وسطی ایشیا کی ترک زبان


مغلوں کا، باقی قوموں پر یہ ایک احسان ہے کہ انھوں نے دو چیزیں دیں ایک غالب اور دوسری اردو۔ اردو کی بات ہو اور مغلوں کی نہ ہو، ہو ہی نہیں سکتا اور مغلوں کی بات ہو اور چغتائیوں کی نہ ہو یہ بھی نہیں ہو سکتا، تیمور اپنی کتاب میں ہوں تیمور میں لکھتا ہے کہ میں خاندانِ تاتار کی شاخ چغتائی خاندان سے تعلق رکھتا ہوں اور ہندوستان میں قائم مغلیہ سلطنت خاندان تیمور ہی تھا، جو بھی ہو، چغتائی خان چنگیز خان کا دوسرا بیٹا تھا اور چغتائی خان کے دور میں اردو نے اپنا بناؤ سنگھار شروع کیا اور رفتہ رفتہ عروج کی منازل طے کیں، مغل نواب فن شعر و سخن کے بڑے قدر دان تھے اور انھوں نے بہت سے شعرا کی خدمات کو جلا بخشی۔ یہ نواب خود بھی شعر و ادب میں مہارت رکھتے تھے، یہ بات بالکل حق بجانب ہے کہ خاندانِ چغتائی ہی اردو کے اصل تراشن ہار تھے مرزا داغ فرماتے ہیں

کہتے ہیں جیسے اردو ہم ہی جانتے ہیں داغ

سارے جہاں میں دھوم ہماری زبان کی ہے





اس مضمون کو مزید توجہ کی ضرورت ہے

  • اگر دوسرے وکیپیڈیا پر اس عنوان کا مضمون موجود ہے تو اس صفحے کا ربط دوسری زبان کے وکی سے لگانے کی ضرورت ہے۔
  • اگر بڑے پیراگراف موجود ہیں تو ان کو مناسب سرخیوں میں تقسیم کرنے کی ضرورت ہے۔
  • اس صفحے میں مناسب زمرہ بندی کی ضرورت ہے۔بہتر ہے کہ اگر اس صفحے کا انگریزی صفحہ موجود ہے تو اس کے زمرہ جات نقل و چسپاں کر دئیے جائیں۔

اس کے بعد اس سانچہ کو ہٹا دیا جائے۔