کارل چاپیک ( چیک: [ˈkarɛl ˈtʃapɛk] ( سنیے) ربط=| اس آواز کے بارے میں ؛ 9 جنوری 1890   - 25 دسمبر 1938) ایک چیک ادیب، صحافی اور ڈراما نویس اور نقاد تھا۔ وہ اپنی سائنس فکشن کہانیوں کے لیے مشہور ہیں۔ ، جس میں ان کا ناول وار ود دی نیوٹس (1936) اور RUR ( Rossum's Universal Robots ، 1920) بھی شامل ہے ، جس نے لفظ روبوٹ کو متعارف کرایا تھا۔ [1] [2] انھوں نے اپنے وقت کے معاشرتی انتشار سے نمٹنے کے لیے بہت سی سیاسی طور پر الزام تراشیاں بھی لکھیں۔ امریکی عملی پسندی لبرل ازم سے متاثر ، [3] انھوں نے آزادانہ اظہار کے حق میں مہم چلائی اور یورپ میں فاشزم اور اشتراکیتا دونوں کے عروج کی شدید مخالفت کی۔ [4] [5]

Karel Čapek [Karel Capek]
پیدائش9 جنوری 1890(1890-01-09)
Malé Svatoňovice, آسٹریا-مجارستان (today چیک جمہوریہ)
وفات25 دسمبر 1938(1938-12-25) (عمر  48 سال)
پراگ, Czechoslovakia (today چیک جمہوریہ)
قلمی نامK. Č., B. Č.
پیشہNovelist, dramatist, journalist, theorist
قومیتCzech
مادر علمیCharles University in Obecnice
اصنافسائنس فکشن, پریوں کی کہانی, Political satire
نمایاں کامR.U.R
Válka s mloky (War with the Newts)
Bílá nemoc (The White Disease)
Továrna na absolutno (The Absolute at Large)
Krakatit
اہم اعزازات Order of Tomáš Garrigue Masaryk (in memoriam)
شریک حیاتOlga Scheinpflugová
رشتہ دارJosef Čapek (brother)
Helena Čapková (sister)

دستخط

حالات زندگی ترمیم

کارل چاپیک (کیرل شاپیک ) Karel Čapek،  چیک زبان  کے افسانہ و ناول نگار، ڈراما نویس، مصنف اور صحافی تھے۔  چیک ادب میں ان کا  بڑا  مقام ہے۔ ان کی  تصنیف کا کئی غیر ملکی زبانوں میں ترجمہ ہوا ہے۔ چاپیک  کو سات مرتبہ نوبل پرائز کے لیے نامزد کیا گیا۔    ان کی تحریر کا ہنر الگ،  انوکھا اور انتہائی سنجیدہ ہے۔ ان  کے افسانوں کا تیکھا طنز اپنی مثال آپ ہے۔  چاپیک کا انسان دوست انداز ان کی تحریروں  میں واضح طور پر موجود ہے۔

چاپیک 9 جنوری 1890کو بوہیمیا ، چیکو سلواکیہ (سابقہ  آسٹریا -ہنگری   سلطنت )میں پیدا ہوئے،    سوربن اور پراگ یونیورسٹی  میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد ایک اخبار میں مدیر بنے اور  ڈرامے ، ناول، کہانیاں ، مضامین وغیرہ لکھنے لگے۔

چاپیک نے یورپ کا سفر کیا، انھوں  نے یورپی  صنعتی انقلاب ،  جنگ عظیم  اور چیکوسلواکیہ کی آزادی کا دور دیکھا۔

چاپیک کے  ناول ڈرامے اور افسانے زیادہ تر سائنسی ترقی، صنعتی انقلاب اور عوام اور مزدوروں پر جنگ  کے اثرات  کے موضوع  پر ہوتے، ان میں   آؤٹ لا (باغی) لائف آف انسیکٹ (کیڑوں کی زندگی)وار وِد دا نیوٹس(نیوٹس سے جنگ)،  وائٹ ڈیزیز (سفید مرض )، کراکاتیت (ایٹمی  سراب)، آڈنری لائف (عام زندگی )، ماتکا  (ماں)اور آر یو آر(روسو یونیورسل روبوٹس) شامل ہیں۔

1920 میں لکھا ان کا پہلا ڈراما R.U.R    مشینوں کے آمد کے  اور فیکٹری مزدورں پر اثرات پر مبنی طنزیہ ڈراما تھا، یہ پہلا ڈراما تھا جس میں    مشینی انسانوں کو پیش کیا گیا اور لفظ ‘‘روبوٹ’’ کی اصطلاح بھی پہلی بار استعمال ہوئی جو بعد میں انگریزی زبان کا حصہ بنی۔ چیک زبان میں روبوٹا کے معنی خود کار کے ہیں۔

  جنگ عظیم کے دور میں ان کا  ڈراما ماتکا  (ماں)بھی مقبول رہا ،اس ڈرامے  میں مصنف نازی طاقت کے خلاف لڑنے کی ترغیب دیتا ہے۔

چاپیک نے بچوں کی  کتابیں  اور پریوں کی کہانیاں بھی لکھیں جو  ان کے بھائی جوسف چایپک کی مصوری سے آراستہ تھیں۔      

کارل چاپیک  25 دسمبر 1938ء کوپراگ، جمہوریہ چیک  میں انتقال کرگئے۔ [6]

حوالہ جات ترمیم

  1. Thomas Ort (2013)۔ Art and Life in Modernist Prague: Karel Capek and His Generation, 1911-1938۔ Palgrave Macmillan۔ ISBN 978-1-349-29532-6 
  2. Oxford English Dictionary: robot n2
  3. Seán Hanley (2008)۔ The New Right in the New Europe: Czech Transformation and Right-Wing۔ Routledge۔ صفحہ: 169۔ ISBN 978-0-415-34135-6۔ The philosopher Vaclav Belohradsky, one of the few Czech intellectuals supportive of the 'civic' right during the early 1990s, [...] viewed Klaus's thinking as a return to the American-influenced pragmatic liberalism of the Czech essayist and writer Karel Capek [...]. 
  4. Ivona Misterova (2010)۔ "Letters from England: Views on London and Londoners by Karel Capek, the Czech "Gentleman Stroller of London Streets" 
  5. Ort 2013.
  6. "پانچ روٹیاں - کارل چاپیک کی کہانی کا ترجمہ" 

بیرونی روابط ترمیم