کیکر ایک درخت ہے جو پاکستان اور خصوصاً پنجاب میں بکثرت پایا جاتا ہے۔ یہ بھارت میں بھی موجود ہے۔

  • اسے ببول اور مغیلاں بھی کہتے ہیں
  • ماہرین نباتیات کے مطابق یہ Fabaceae خاندان سے تعلق رکھنے والے درخت یا جھاڑیاں ہیں۔ یہ درخت چھال دار ہوتے ہیں اور جب یہ چھال اُتاری جاتی ہے تو اس سے رس دار کیمائی مادّہ نکلتا ہے۔ اس درخت کی ایک تاریخ ہے اور ان کی زیادہ تر انواع دوا سازی اور مختلف اشیاء کو محفوظ رکھنے میں استعمال ہوتی ہیں۔[1]
  • ریگزاریا سنگستان یا بیابان میں پیدا ہونے والا ایک کانٹے دار درخت۔ عام طور سے تقریباً 42 ہاتھ تک بلند ہوتا ہے۔ اس کے تنے کا قطر چار پانچ قدم ہوتا ہے۔ پتے باریک، کانٹے سخت اور لمبے، پھول زرد خوشبودار ہوتے ہیں۔ تنے کی چھال پتلی، صاف، سبزی مائل ہوتی ہے۔ اس کی چھال سے چمڑے کی دباغت کی جاتی ہے۔ اس سے پان میں کھایا جانے والا کتھا بھی بنایا جاتا ہے۔ اس کا گوند طب مشرق میں بطور دوا مستعمل ہے۔
کیکر کا درخت پھولوں کے ساتھ، فریدآباد، ہریانہ بھارت

نگار خانہ ترمیم

حوالہ جات ترمیم