گنج نامہ دو تاریخی کتبے ہیں جو موجودہ ایران میں ہمدان شہر سے 5 کلومیٹر جنوب مغرب میں کوہستان الوند کے ایک پہاڑ پر کھدے ہوئے ہیں۔ یہ کتبات دو حصوں میں سنگ خارا پر کھدوائے گئے ہیں۔ اِن دونوں کتبات پر قدیم ایرانی شہنشاہوں کے فرامین لکھے ہوئے ہیں۔ پہلا حصہ جو بائیں جانب ہے، وہ شہنشاہ دارا اول نے کھدوایا اور اُس پر تحریر لکھوائی۔ دوسرا حصہ جو دائیں جانب ہے، وہ شہنشاہ خشیارشا اول نے کھدوایا اور اُس پر تحریر ثبت کروائی۔

گنج نامہ کے دو تاریخی کتبے، موجودہ ہمدان، کوہستان الوند، ایران

تاریخی مواد ترمیم

یہ دونوں کتباب تین مختلف زبانوں عیلامی زبان، قدیم فارسی اور بابل کی قدیمی اکدی زبان میں لکھے گئے ہیں۔ پہلے کتبہ سے تحریر کا آغاز زرتشتیت کے مشہور خدا اہرمزد کی حمد و ثناء سے ہوتا ہے اور بعد ازاں شہنشاہان قدیم ایران کا شجرہ نسب بیان کیا گیا ہے۔ یہ دونوں کتبات قدیم خط میخنی کے رسم الخط میں لکھے ہوئے ہیں جنہیں بعد کے افراد پڑھنے سے قاصر رہے اور انھوں نے اِن کتبات کو محض خیال کے مطابق کسی خزانے کے متعلق معلومات فراہم کرنے والے کتبات سمجھا اور انھیں گنج نامہ قرار دے دیا یعنی خزانے سے متعلق معلوماتی کتبہ۔ بعض قدیمی تواریخ میں اِن کتبات کو جنگ نامہ بھی کہا گیا ہے یعنی شہنشاہان قدیم ایران سے متعلق معلومات فراہم کرنے والے کتبات۔ اُنیسویں اور بیسویں صدی عیسوی میں قدیم خط میخنی کے حروف تہجی اور ابجد پر تحقیق ہوئی تو گنج نامہ بھی پڑھ لیا گیا جس کے مطابق اِس کے پہلے کتبہ پر ابتدائی تحریر یوں ہے:

عظیم خدا اہرمزد، تمام خداوں سے برتر، جس نے زمین اور آسمان تخلیق کیے اور خشیارشا اول کو شہنشاہ بنایا، بے شمار بادشاہوں کے بقیہ کے درمیان شاندار شہنشاہ اور بے شمار لوگوں کے درمیان۔ میں عظیم شہنشاہ خشیارشا اول، شاہِ شاہان، شاہِ بر، متعدد لوگوں کا بادشاہ۔ عظیم سلطنت کا شہنشاہ جو دور تک پھیلی ہوئی ہے۔ شہنشاہِ ہخامنشی سلطنت دارا اول کا بیٹا۔

اِن دونوں کتبات کے موجودہ مقام پر سیاحوں کے لیے اِن دونوں کتبات کا فارسی اور انگریزی ترجمہ بھی آویزاں کر دیا گیا ہے۔

حوالہ جات ترمیم