ہرمن نارتھروپ فرائی (Herman Northrop Frye) کینڈین ادبی نقادو نظریہ ساز، معاشرتی مبصر، مسیحی عالم اور استاد۔

نارتھروپ فرائی ہال، ٹورنٹو یونیورسٹی

ولادت:14 جولائی، 1912 شربروک، کینڈا۔

وفات: 23 جنوری، 1991 ٹورنٹو، کینڈا، ۔۔۔۔ حرکت قلب بند ہونے سے انتقال ھوا۔

تعلیم:ایمونیل کالج، تورنٹو، جامعہ ٹورنٹو، مارٹن کالج، آکسفورڈ، وکٹریہ کالج، ٹورنٹو۔

مکتب فکر: امہات الصور ادبی تنقید(Archetypal literary criticism)، رومانویت۔

کلیدی ادبی اور علمی دلچسپیاں : پیکریت/ تمثالیت،امہات الصور، اساطیر اور انجیلی مطالعے ۔

معروف تصورات: امہات الصور ادب۔ اور کلاسیکی ادب۔

فرائی پر اثرات: کایا موبتا ویکو، اوسوولڈ اسپنگر، ولیم بلیک، ای۔ ایچ رچرڈ، ایف آر لویس،

فرائی کے اثرات:ہیرالڈ بلوم، مارگریٹ ایٹوڈ،اور پی۔ ڈبلیو پاؤ۔

نظامیات: پیکریت/ تمثالیت، انجیل، یونانی اساطیر، زبانی ساختیہ، مغربی توپ (CANON)، موسیقی اور ولیم بلیک۔ نارتھروپ فرائی بنینادی طور پر قدامت پسند تنقیدی اور معاشرتی نطریہ دان ہیں۔ انھوں نے ساختیاتی مباحث کو نظام کی صورت میں پیش کیا اور امریکی " نئی تنقید " کو نیا نظامیاتی نقشہ دیا، نارتھر فرائی ویت نام کی جنگ کے دوران کینڈا کی ماونٹ پولیس کا شعبہ جاسوسی ان کے نقل و حمل کی نگرانی کرتا رہا۔ وہ ویٹ نام کی جنگ میں کینڈیں حکومت کی حکمت عملییوں کے سخت مخالف تھے اور احتجاجی اور جنگ دشمن احتجاجات، جلسے جلوسوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ فرائی نے جنوبی افریقہ کی گوری نسلی کینڈا کی حکومت کی کھل کر مخالفت بھی کی۔{تحریر : احمد سہیل} :::