مکاشفہ کی کتاب یوحنا عارف سے منسوب ہے۔ علما کا خیال ہے کہ یہ یوحنا پہلی صدی عیسوی کی کلیسا کا ایک ممتاز رہبر سمجھا جاتا تھا۔ وہ اپنے مسیحی ایمان کی وجہ سے پتمس کے خشک جزیرہ میں جلا وطنی کے دن گزار رہا تھا۔ وہیں اس نے رویا میں جو کچھ دیکھا وہ اس کتاب میں زمرز استعارہ کی زبان میں بیان کر دیایہ کتاب غالبا 90 تا 96 عیسوی کے دوران یونانی زبان میں لکھی گئی۔ اس کتاب میں آئندہ واقعات جو آمد مسیح سے قبل رونماء ہوں گے درج ہیں۔ مکاشفہ نئے عہد نامہ یعنی انجیل مقدس کی آخری کتاب ہے۔ اس کے بعض مطالب کو سمجھنا بے حد دشوار ہے۔ اسی لیے اس کتاب کی بہت سی تفسیریں لکھی گئی ہیں۔ اس کتاب کے مطالعے کے لیے اُن تفسیروں سے مدد لی جا سکتی ہیں۔